نون لیگ اور پیپلز پارٹی کا مل کر چلنے اور عوامی منصوبوں پر عملدرآمد پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رابطہ کمیٹیوں کے گورنر ہاؤس میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں قائدین نے ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں تسلسل سے اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ رابطہ کمیٹیوں کا آئندہ اجلاس 12 اپریل کو ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رابطہ کمیٹیوں کا گورنر ہاؤس میں مشاورتی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں دونوں جماعتوں نے مل کر چلنے اور عوامی مفاد کے منصوبوں پر فوری عمل درآمد پر اتفاق کیا، قائدین نے ہر ماہ کے پہلے ہفتے میں تسلسل سے اجلاس منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ رابطہ کمیٹیوں کا آئندہ اجلاس 12 اپریل کو ہوگا، اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے صوبے میں عوام کی فلاح و بہبود کے منصوبوں اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا گیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے وفد کی قیادت نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کی، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف، گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ خاں، خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اجلاس میں شریک تھے۔ چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان اور آئی جی پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور بھی اجلاس میں موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رابطہ کمیٹیوں پیپلز پارٹی اجلاس میں اتفاق کیا
پڑھیں:
پیپلز پارٹی کا بلدیاتی الیکشن کا مطالبہ
ویب ڈیسک : پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا ہے اجلاس میں دیگر امور پر بھی بات ہوئی۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی کو آرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاور شیئرنگ فارمولے اور گورننس سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا کہ آج کے اجلاس میں زراعت سمیت قومی مسائل پر مل کر چلنے پر اتفاق ہوا جبکہ ہم نے ن لیگ سے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔پی رہنما کا کہنا تھا کہ بلدیاتی بل پر تحفظات ہیں۔ اس میں جمہوریت کی اصل روح کو ہی ختم کر دیا گیا ہے۔ ہمیں گورننس سمیت چند جامعات سے متعلق بھی تحفظات ہیں۔ اجلاس میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور آئندہ ہفتے دوربارہ میٹنگ ہوگئی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتی ہے۔ اس معاہدے میں پانی کی تقسیم کا فارمولہ بھی طے ہے۔موسمی اثرات کی وجہ سے پانی کی کمی کا سامنا ہوا ہے۔ سندھ اور پنجاب کاحق ہےکہ اپنا اپنا پانی استعمال کریں۔ دونوں صوبے پانی کی تقسیم نمبرز اور ڈیٹا پر بات کریں گے۔کتنے ملین ایکڑ پانی لینا ہے، کتنے ڈیمز بنا سکتے ہیں یہ ارسا دستاویز میں لکھا ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ ہمیں صوبائی خودمختاری کا خیال رکھنا ہوگا اور معاملے کو سیاسی طور پر بھی دیکھنا ہوتا ہے۔ کالا باغ ڈیم ایشو بھی سامنے ہے۔ سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم