معاریو نے مغربی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل شام کو کمزور اور منقسم رکھنے کے لیے امریکا پر سخت دباؤ ڈال رہا ہے جب کہ واشنگٹن کو بشار الاسد کے خاتمے کے بعد شام میں ترکی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل شام پر قابض باغی ابو محمد الجولانی کی حکومت کے ساتھ ایک خفیہ معاہدے پر دستخط کرنے کرنیوالا ہے، اور ایسی پیشکش موجود ہے جس سے فریقین کے درمیان کو رکاوٹ حائل نہیں ہوگی۔ معاریو اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ شام کے مستقبل پر متفق نہیں ہیں، تل ابیب ایک کمزور اور منقسم شام کا منصوبہ پورا کرنیکی کوشش کر رہا ہے، واشنگٹن ملک میں اقلیتوں کے درمیان استحکام اور افہام و تفہیم کا خواہاں ہے۔ 

دریں اثنا، اسرائیل کردوں کے لیے جنوبی شام اور صحرائی علاقے کے ذریعے ایک اسٹریٹجک شاہراہ مکمل کرنیکا ارداہ رکھتا ہے۔ عبری میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق ترکی شام کے صحرائی علاقوں میں اپنے لیے فوجی اڈے قائم کرنے کے منصوبے تیار کرنے میں مصروف ہے لیکن اسرائیل جنوبی شام میں خاص طور پر سویدا صوبے کے ذریعے ایک اسٹریٹجک پیش رفت کر رہا ہے تاکہ صحرا کی عمق میں اپنی پیش قدمی جاری رکھ سکے اور اس طرح اپنے اثر و رسوخ کا دائرہ شمالی شام تک بڑھا سکے۔

ماہرین کے مطابق صیہونی ریاست اس طرح اسرائیل اور کرد فورسز کے درمیان براہ راست راستہ فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے، اس مقصد کے حصول کے لئے اسرائیل کے پاس دستیاب آپشنز میں سے ایک دمشق کے ساتھ ایک جامع امن معاہدے پر دستخط کرنا ہے۔ اس منصوبے کے مطابق جولانی حکومت گولان کی پہاڑیوں پر شام کی خودمختاری کو حتمی طور پر ترک کرنے کے بدلے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرے گی۔

صیہونی تجزیہ کاروں کے مطابق ساحلی علاقے میں ہونے والے حالیہ قتل عام کے پیچھے بھی اسرائیل اور ترکی دونوں کا ہاتھ ہے۔ معاریو کی رپورٹ کے ایک اور حصے میں مغربی میڈیا کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل شام کو کمزور اور منقسم رکھنے کے لیے امریکا پر سخت دباؤ ڈال رہا ہے جب کہ واشنگٹن کو بشار الاسد کے خاتمے کے بعد شام میں ترکی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ہے کہ اسرائیل کے مطابق کے لیے رہا ہے

پڑھیں:

لگتا تھا طلاق ہوگئی تو مرجاؤں گی، عمران خان کی سابق اہلیہ کا انکشاف

بمبئی (اوصاف نیوز)اداکار عمران خان کی سابق اہلیہ اونتیکا ملک نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی طلاق اور اس کے بعد کی زندگی کے بارے میں کھل کر بات کی۔

یہ انٹرویو اس وقت منظرِ عام پر آیا ہے جب عمران خان پہلے ہی متعدد مواقع پر اپنی شادی کے خاتمے پر گفتگو کر چکے ہیں۔ اونتیکا نے بتایا کہ اگرچہ وہ طلاق کو ایک عام انسان کی طرح تباہی تصور کرتی تھیں، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اُن کی سوچ میں تبدیلی آگئی۔

وہ کہتی ہیں،’شادی کا ختم ہونا کوئی قیامت نہیں، لیکن اُس وقت مجھے لگتا تھا کہ اگر میری شادی ٹوٹ گئی تو میں زندہ نہیں رہ پاؤں گی۔ مجھے یقین تھا کہ میں ایک دن بھی اُن کے بغیر نہیں گزار سکوں گی۔‘

انہوں نے مزید کہا، ’جب ہم نے فیصلہ کیا کہ اب یہ رشتہ ختم ہو رہا ہے، تو میں ایسے روئی جیسےکوئی قریبی عزیز فوت ہو گیا ہو۔ مجھے شدید خوف تھا، خاص طور پر اس لیے بھی کہ اُس وقت میں خود کفیل نہیں تھی۔ مگر مجھے یہ بھی معلوم تھا کہ میں ایک مراعات یافتہ خاندان سے ہوں اس لیے سڑک پر نہیں آؤں گی۔‘

طلاق کے مرحلے کو بیان کرتے ہوئے اونتیکا نے کہا کہ یہ سب کچھا یکدم نہیں ہوا۔ ہم نے پہلے کچھ وقت کے لیے الگ رہنے کا فیصلہ کیا، اور پھر آخرکار طلاق لی۔ یہ سب کچھ کورونا وبا کے دوران ہوا تھا۔

اپنے بچپن کے تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے، اونتیکا نے بتایا کہ چونکہ ان کے والدین بھی علیحدہ ہو چکے تھے، اس لیے طلاق کا تصور اُن کے لیے اتنا اجنبی یا شرمندگی کا باعث نہیں تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ،’میں نے اپنی والدہ کو ساری زندگی فخر کے ساتھ جیتے دیکھا ہے۔‘

اپنی اور عمران کی طویل رفاقت کا ذکر کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں، ’ہم 19 سال کی عمر میں ملے تھے، اور اتنے برس ایک ساتھ گزارنے سے ایک قسم کی جذباتی انحصاریت پیدا ہو گئی تھی۔ میں تو یہاں تک نہیں جانتی تھی کہ خود سے ہوائی جہاز کی ٹکٹ کیسے بُک کرنی ہے۔‘

اونتیکا نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ رشتہ ختم ہونے پر انہیں گہری مایوسی اور خود پر شرمندگی محسوس ہوئی۔ ’لوگ ہمیں ’گولڈن کپل‘ کہتے تھے، اور جب ہم الگ ہوئے، تو مجھے لگا جیسے میں نے سب کو مایوس کر دیا۔‘

اونتیکا اور عمران تقریباً بیس سال ساتھ رہے اور ان کی ایک بیٹی، عمّارہ، ہے- پیرنٹنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’شروع میں بیٹی کے ذہن میں کئی سوالات تھے، جیسے: ’کیا مجھے نئی مما ملے گی؟‘ میں نے اسے ہنستے ہوئے کہا: ’نہیں بیٹا، تم اسی سے چپکی رہو گی!‘

انہوں نے وضاحت کی کہ، ہم نے اُس کے لیے وقت کو متوازن رکھا۔ وہ ہفتے کے آدھے دن میرے ساتھ اور آدھے عمران کے ساتھ گزارتی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے قائم مقام چیف جسٹس پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھالیا

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف مبینہ سوشل میڈیا مہم‘اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی 
  • امریکی حملے کا منصوبہ ایک اور چیٹ روم میں لیک ہونے کا انکشاف
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
  • امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس
  • امریکی سیکریٹری دفاع پر دوسری بار یمن حملوں سے متعلق خفیہ معلومات سگنل پر شیئر کرنے کا الزام
  • لگتا تھا طلاق ہوگئی تو مرجاؤں گی، عمران خان کی سابق اہلیہ کا انکشاف
  • اسرائیلی فوج کا غزہ میں پروفیشنل ناکامیوں کا اعتراف
  • اسلام آباد میں اہم عمارتوں پر کالعدم تنظیم کی چاکنگ کر کے سوشل میڈیا پر تشہیر کرنے والا ملزم گرفتار
  • ایران اور امریکہ کے درمیان جوہری پروگرام پر اہم مذاکرات