مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ نے اپنے تجزیے میں اس بات پر زور دیا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ خامنہ ای نے ٹرمپ کی دعوت کے جواب میں امریکہ کو غنڈہ گرد ریاست قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی اسقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکی تھنک ٹینک نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ ایران کے بارے میں امریکی پالیسی کے لیے ابھی تک کوئی واضح تزویراتی سمت نہیں ہے۔ مشرق وسطی کے امور بارے امریکی تھنک ٹینک نے اپنے تجزیے میں کہا ہے کہ ایران کے خلاف سیاسی اور اقتصادی دباؤ  کی پالیسی کے باوجود ٹرمپ انتظامیہ اس الجھن کا شکار ہے کہ ایران سے کیسے نمٹا جائے۔

مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق زیادہ سے زیادہ دباؤ کے نقطہ نظر کو جاری رکھنا، مذاکرات یا جنگ جیسے دھمکی آمیز پیغامات بھیجنا اور ایران سے گیس اور بجلی خریدنے کے لیے عراق کے لئے پابندیوں سے استثنیٰ کو منسوخ کرنا، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اپنی دوسری مدت کے اس مختصر عرصے میں کیے گئے ایران مخالف اقدامات میں سے سب سے اہم ہیں۔

تھنک ٹینک کے مطابق ٹرمپ نے فاکس بزنس کے ساتھ اپنے انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے ایرانی رہنماؤں کو ایک خط لکھا ہے جس میں ایرانی جوہری معاملے پر مذاکرات کی تجویز پیش کیساتھ کہا ہے کہ وہ جنگ اور مذاکرات میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔ مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ نے اپنے تجزیے میں اس بات پر زور دیا ہے کہ رہبر انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ خامنہ ای نے ٹرمپ کی دعوت کے جواب میں امریکہ کو غنڈہ گرد ریاست قرار دیا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے اپنے تجزیے میں تھنک ٹینک دیا ہے

پڑھیں:

امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی

امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد قومی اور بین الاقوامی فیصلوں میں غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ ایسا ہی ایک فیصلہ امریکا میں مقیم جنوب امریکائی ملک وینزویلا کے باشندوں کا جبری امریکا بدر کیا جانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مستقل رہائش کو فروغ دینے کے لیے امریکا نے نیا ویزا متعارف کرا دیا

تاہم امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جبری بیدخلی کے اقدام پر یہ کہہ کر روک لگا دی ہے کہ وینزویلا کے تارکین وطن کو تاحکم ثانی امریکا بدر نہیں کیا جا سکتا۔

بین الاقوامی میڈیا روپورٹ کے مطابق وینزویلا کے تارکین وطن نے ایک درخواست کے ذریعے سپریم کورٹ سے جبری بیدخلی کے معاملے پر مداخلت کی استدعا کی تھی۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے۔

دوسری جانب امریکی انتظامیہ نے بیدخل کیے جانے والوں کو تارکین وطن گینگ کے اراکین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاوس ہی کی ہوگی۔

اس معاملے میں یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ابھی تک کوئی ایسا اشارہ نہیں دیا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عملدرآمد نہیں کرے گی۔

یاد رہے اس سے قبل بھی امریکی انتظامیہ وینزویلا کے 200 سے زائد تارکین وطن اورکلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو جیلوں میں بھیج چکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا امریکا بدر امریکی سپریم کورٹ ٹرمپ انتظامیہ ڈونلڈ ٹرمپ وینزویلا

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی ناکام پالیسیاں اور عوامی ردعمل
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • سینئر امریکی عہدیدار کی امریکا، ایران جوہری مذاکرات میں 'بہت مثبت پیش رفت' کی تصدیق
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے شہریوں کی جبری بیدخلی روک دی
  • امریکی سپریم کورٹ نے وینزویلا کے باشندوں کی جبری ملک بدری روک دی
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
  • ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار