لاہور:پاکستان کی معروف گلوکارہ نصیبو لال پر شوہر کی جانب سے تشدد کا معاملہ صلح نامے کے بعد ختم ہوگیا۔
گلوکارہ کے بھائی شاہد نے بتایا کہ نصیبو لال اور ان کے درمیان صلح ہوچکی ہے، جس کے بعد ان کی بہن کی جانب سے مقدمہ خارج کرنے کے لیے درخواست دے دی گئی ہے۔
نصیبو لال کے بھائی کے مطابق ان کے بہنوئی اور بہن کے درمیان جھگڑے ہوتے رہتے تھے تاہم اس معاملہ شدت اختیار کرگیا تھا، تاہم اب صلح ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوگیا ہے، ہم نے بہنوئی کو سمجھایا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نصیبو لال کے خاندان نے یہ فیصلہ کیاکہ معاملے کو مزید طول نہ دیا جائے، اسی وجہ سے پولیس کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ وہ کارروائی سے اجتناب کرے، اور مقدمے کی واپسی کے لیے درخواست بھی دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گلوکارہ نصیبو لال نے لاہور کے تھانہ شاہدرہ ٹاؤن میں اپنے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کراتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ نوید حسین نے ان پر تشدد کیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نصیبو لال

پڑھیں:

عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور

پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی
قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور احتجاج کے نام پر فتنہ و فساد پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے، حکومت نے قیدی نمبر 804 (عمران خان) کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اختیار ولی خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں اور ملک میں عشق پاکستان اور عشق عمران میں واضح لکیر کھینچ دی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس فوج پر حملہ آور ہوئی جس نے پوری دنیا میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا، بانی پی ٹی آئی نے جو ٹویٹ کیا نہ پی ٹی آئی اسے نگل سکتی ہے نہ اگل سکتی ہے، پی ٹی آئی پشاور جلسے میں پورے ملک سے لوگ بلا کر بھی چند لوگ اکٹھے نہ کر سکی ، پی ٹی آئی کے لوگ مذہب کو سیاست کیلئے استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی اپنی سیاست کو دہشت گردی کیلئے استعمال کر رہی ہے ، ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں کیونکہ آئے روز پی ٹی آئی فوج اور عدلیہ پر حملہ آور ہوتی ہے اور ان کی خواہش ہے کہ پی ٹی آئی کو آج بھی پاناما بنچ والی عدلیہ چاہئے۔اختیار ولی خان نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں کون سا پراجیکٹ بنایا؟ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی نے ہماری نوجوان نسل کو اپنی نفرت کی سیاست کی بھینٹ چڑھایا جس کی مثال ہے کہ خیبرپختونخوا میں 13 سالوں میں ایک ہسپتال، ایک یونیورسٹی نہیں بنا سکی۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے ٹویٹ کو ان کی اپنی ہی قیادت ری ٹویٹ نہیں کر رہی، پی ٹی آئی نے ہمیشہ ملک کو نقصان پہنچایا، 9 مئی اور 26 نومبر جیسے واقعات کئے۔انہوں نے ماضی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 2013 میں ان کو روشناس کرایا گیا اور 2018 میں انہیں ملک پر مسلط کر دیا گیا۔اختیار ولی خان کے مطابق خیبرپختونخوا میں بلے کا نشان لینے کیلئے کوئی تیار نہیں تھا۔ گورنر راج کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ گورنر راج کو جمہوری قوتیں پسند نہیں کرتیں اور اگر ہم نے گورنر راج لگانا ہوتا تو تب لگاتے جب آپ نے 26 نومبر والا واقعہ کیا تھا۔انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی لاشوں کی سیاست کرتی ہے، پی ٹی آئی کو خون چاہئے اور ہمیشہ پی ٹی آئی کی جانب سے انتشار اور تشدد کا راستہ اپنایا گیا جبکہ حکومت کبھی بھی تشدد کا راستہ نہیں اختیار کرتی۔انہوں نے غیر ملکی مداخلت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارت اور اسرائیل سے آپریٹ کئے جا رہے ہیں اور بھارتی میڈیا بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے جھوٹے بیانیے کو بڑھ چڑھ کر پیش کر رہا ہے۔انہوں نے دو ٹوک اعلان کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کیلئے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں اور ملک میں عشق پاکستان اور عشق عمران میں واضح لکیر کھینچ دی گئی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ہم کسی کو غدار یا کسی جماعت پر پابندی لگانے کی بات نہیں کرتے اور اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ میرا انتخاب پاکستان ہے، پاکستان ہمیشہ زندہ باد رہے گا۔ان کا کہنا تھا کہ احتجاج تو ہم نے سنا تھا کہ چند منٹوں یا گھنٹوں کا ہوتا ہے، یہ کونسا طریقہ ہے کہ آپ نے پنڈی اور اڈیالہ روڈ پر بسنے والے لوگوں کی زندگی ہر ہفتے اجیرن بنادیں، جن بچوں نے اسکول جانا ہے، جنہیں واپس گھر آنا ہوتا ہے، ان کی زندگی محال ہوجاتی ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘تو میرے خیال میں پی ٹی آئی اس بات پر مصر ہے وہ چاہتی ہے کہ یہاں سے قیدی نمبر ‘اٹھ سو چور’ کو کسی دوسرے صوبے کی جیل میں منتقل کردیا جائے، حکومت نے اس پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے، کیونکہ لوگوں کی زندگی میں زخنے ڈالنے سے محفوظ بنانے کے لیے جو بھی اقدامات اٹھانے پڑیں گے، وہ ہم اٹھائیں گے’۔

متعلقہ مضامین

  • طلاق کے بعد 90 روزمیں ازدواجی تعلقات پر زیادتی کا مقدمہ خارج
  • فیض حمید کا کورٹ مارشل ادارے کا اندرونی معاملہ ہے، معاون خصوصی خیبر پختونخوا
  • طلاق دینے کے 3 دن بعد ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر شوہر پر زیادتی کا مقدمہ خارج
  • PTI نے فیض حمید کی سزا ادارے کا اندرونی معاملہ قرار دیدیا
  • کمبوڈیا کے ساتھ سرحدی جھڑپوں میں شدت، تھائی وزیراعظم نے اچانک پارلیمنٹ تحلیل کردی
  • فیض حمید کی سزا فوج کا اندرونی معاملہ ہے‘صاحب اختیار کی پالیسی عمران خان کو مائنس کرنا ہے ‘وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
  • شوہر کے میرا کے ساتھ تعلقات پر جویریہ سعود نے خاموشی توڑ دی
  • فیض حمید کو سزا پاک فوج کا اندرونی معاملہ ہے، سہیل آفریدی
  • بھارتی گلوکارہ کو نازیبا ڈیپ فیک تصویر کیساتھ بچوں سمیت جان سے مارنے کی دھمکی موصول
  • عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور