ویب ڈیسک : 15 فروری 1935ء کو روشن ہونے والا ادب کا آفتاب 15 مارچ 2025ء کو غروب ہوگیا، اردو زبان و ادب کی عظیم شخصیت ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر اے بی اشرف انتقال کرگئے۔
ڈاکٹر اے بی اشرف کی عمر 90 برس تھی ، وہ شعبہ اردو بہاء الدین زکریا یونیورسٹی کے سابق سربراہ بھی تھے ، وہ اردو چیئر انقرہ یونیورسٹی کے سابق صدر نشیں،بیسیوں کتابوں کے مصنف تھے ۔ انہوں نے تحقیق اور تنقید کے شعبوں میں گراں قدر کام کر کے قارئین کے لیے ایک بڑا اثاثہ چھوڑا ہے۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مرحوم کی تدفین ملتان میں ہوگی اور ان کے جسد خاکی کو ملتان لانے کے انتظامات کئے جارہے ہیں۔
ڈاکٹر اے بی اشرف نے اپنے پسماندگان میں تین بیٹے اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ڈاکٹر اے بی اشرف
پڑھیں:
معروف عالم دین علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی انتقال کرگئے
ویب ڈیسک: مقبوضہ کشمیر کے ممتاز مذہبی اسکالر علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی سرینگر میں مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
علامہ باقر الموسوی کو ان کی فکری بصیرت، انکساری اور کشمیری مسلمانوں کی دینی و سماجی رہنمائی میں مرکزی کردار کےحوالےسے یاد رکھا جائے گا۔
علامہ باقر الموسوی کی نمازِ جنازہ ان کے آبائی علاقے بڈگام میں ادا کی گئی، جس میں عوام کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سیاسی و سماجی شخصیات اور وزیراعلیٰ کشمیر نے بھی شرکت کی۔
اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد
علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی 21 مارچ 1940 کو بڈگام میں پیدا ہوئےتھے،وہ آیت اللہ آغا سید مہدی الموسوی الصفوی النجفی کے فکری جانشین تصور کیے جاتے تھے، جو کشمیر کے اہم ترین فقہا میں شمار ہوتے ہیں۔
علامہ آغا سید محمد باقر الموسوی ابتدائی تعلیم بڈگام میں حاصل کرنے کے بعد اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے نجف روانہ ہوئے جہاں انہوں نے فقہ، فلسفہ اور الہیات میں گہری مہارت حاصل کی،انہوں نے عربی، فارسی اور کشمیری زبانوں میں کئی کتابیں تحریر کیں، جن میں فقہی مباحث، الہیات، اور شاعری شامل ہیں۔
سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار
ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ایرانی حکومت کی جانب سے شاہد مرتضیٰ مطہری ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔