شارع نور جہاں پولیس کے اہلکاروں کو ٹھیلے سے مفت میں خربوزہ لینا مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
کراچی:
شارع نور جہاں پولیس کے اہلکاروں کو قلندریہ چوک کے قریب ٹھیلے سے مفت میں خربوزہ لینا اور ٹھیلے والے کو مغلظات اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا مہنگا پڑ گیا۔
ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد شارع نور جہاں تھانے کی پولیس موبائل میں سوار چاروں اہلکاروں کو معطل کر کے محکمہ جاتی کارروائی کا حکم جاری کر دیا۔
شہری کی جانب سے موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شارع نور جہاں تھانے کی پولیس موبائل میں سوار اہلکار خربوزے کا ٹھیلا لگانے والے کو مغلظات ، سنگین نتائج کی دھمکیاں اور اس کے ٹھیلے سے ترازو اٹھا کر لیجاتے ہوئے دکھائی اور سنائی دیا۔
ویڈیو میں ٹھیلے والے کے ہمراہ اس کی کمسن بیٹی بھی ٹھیلے پر بیٹھی ہوئی دکھائی دی اس دوران ٹھیلے والے نے پولیس اہلکار سے کہا کہ اگر مفت میں خربوزہ اٹھانا ہے تو مجھے سے پوچھو تو سہی جس پر پولیس اہلکار آگ بگولہ ہو جاتا ہے اور بولتا ہے کہ اپنے گھر کے لیے لے رہا ہوں، اس دوران موقع پر موجود افراد نے بیچ بچاؤ کی کوششیں کی تاہم پولیس اہلکار موقع سے چلے گئے۔
ایس ایس پی سینٹرل کی جانب سے معطل کیے جانے والے 4 اہلکاروں میں کانسٹیبلز ظفر ، ذوالفقار ، نسیم اور پولیس موبائل وین کا ڈرائیور عبداللہ شامل ہیں جنہوں نے قلندریہ چوک پر پھل فروش کو پیسے دیئے بغیر پھل لیے اور منع کرنے پر بدتمیزی کی۔
ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے شارع نور جہاں تھانے کی حدود نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل چورنگی کے قریب مفت میں پھل لینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آنے کے بعد پھل فروش سے بدتمیزی کرنے والے معطل اہلکار ظفر کو انکوائری کے بعد ملازمت سے برطرف کر دیا۔
ایس ایس پی سینٹرل کا کہنا تھا کہ اس قسم کا فعل ناقابل برداشت ہے اور محکمہ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شارع نور جہاں ایس ایس پی مفت میں
پڑھیں:
جامشورو: تھانہ بولاخان کے قریب مسافروں سے بھرا ٹرک کھائی میں گر گیا، 16 افراد جاں بحق
جامشورو(نیوز ڈیسک)جامشورو کی تحصیل تھانہ بولاخان کےقریب مسافروں سے بھرا ٹرک کھائی میں گر گیا ،حادثے میں 16 مسافر جاں بحق اور25 سے زائد زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق افسوسناک واقعہ بلوچستان اور جامشورو کے سنگم پر واقع ٹونک چیک پولیس پوسٹ پر پیش آیا۔
پولیس حکام کے مطابق گندم کی کٹائی کے بعد بدین جانے والے بھیل برادری کے 40 سے زائد افراد ٹرک میں سوار ہوکر واپس آرہے تھے کہ ٹرک کھائی میں جا گرا۔
ٹرک میں موجود گندم کی بوریاں بھی گر گئیں، حادثے میں 16 افراد جاں بحق ہوئے جس میں خواتین بچے شامل ہیں جبکہ 25 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
تھانہ بولا خان ٹونک اسپتال میں طبی سہولتوں کا فقدان تھا جہاں کئی افراد بروقت طبی سہولت نہ ہونے کے باعث دم توڑ گئے جس کے بعد زخمی ہونے والے 5 بچوں کو سول اسپتال حیدرآباد لایا گیا جہاں 4 بچے علاج کے دوران انتقال کر گئے۔
جائےحادثہ دشوار ترین ہونے کے باعث زخمیوں کو اسپتال پہنچنےمیں 4 سے 5 گھنٹے لگ رہے ہیں۔