چین کی ثالثی  ایرانی جوہری مسئلے کے پرُ امن حل کی مخلصانہ کوشش ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز


بیجنگ : چین، ایران اور روس کے درمیان بیجنگ میں سہ فریقی اجلاس نے بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر عوامی توجہ حاصل کی ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے تحت (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے درمیان کیے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق، جواب دہندگان  کا ماننا ہے کہ بیجنگ اجلاس ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے کے لئے ایک مفید کوشش ہے۔ 

سروے میں 89.

8 فیصد جواب دہندگان نے نشاندہی کی کہ کسی بھی غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں، طاقت کی دھمکیوں اور زیادہ سے زیادہ دباؤ سے ایرانی جوہری مسئلے کو حل کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔ 89.5 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ سیاسی سفارتی روابط اور باہمی احترام پر مبنی بات چیت ہی ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لئے واحد ،مؤثر اور قابل عمل  انتخاب ہے۔ 90.6 فیصد جواب دہندگان نے ایرانی جوہری مسئلے کے متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو مزید خراب کرنے سے گریز کریں۔

جبکہ 87.8 فیصد جواب دہندگان نے ایرانی جوہری مسئلے پر چین کے مسلسل تعمیری کردار کو سراہا۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا، جس میں24 گھنٹوں کے اندر  7,766 جواب دہندگان نے  ووٹ دیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ایرانی جوہری مسئلے کے

پڑھیں:

سعودی عرب میں موسیقی کے رنگ، چینی کورس نے عربی زبان میں پہلی بار گیت پیش کیے

بیجنگ کے نیشنل سینٹر فار دی پرفارمنگ آرٹس کے تعاون سے عالمی شہرت یافتہ کورس کی جانب سے پیش کردہ پروگرام ’ورلڈ فیمس سانگز‘ کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچر میں ایک خصوصی شو کے طور پر پیش کیا گیا۔

تقریباً 2 گھنٹے طویل اس شاندار پرفارمنس کے بعد این سی پی اے کورس کی مینجنگ ڈائریکٹر اور ریذیڈنٹ کنڈکٹر جیاو میاؤ کا کہنا تھا کہ چین میں ہم اکثر مغربی موسیقی پیش کرتے ہیں، تاہم اس موقع نے ہمیں عرب ثقافت کو قریب سے دیکھنے کا موقع دیا، جو ہمیں بے حد دلکش لگی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں مسٹر بیسٹ کی پہلی ویڈیو نے ریکارڈ توڑ دیا، ریاض سیزن میں عالمی توجہ کا مرکز

انہوں نے بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب کورس نے عربی زبان میں گایا، جو ان کے لیے خاصا مشکل تجربہ تھا کیونکہ یہ زبان انہوں نے پہلے کبھی نہیں سیکھی تھی اور اس کی موسیقی میں استعمال ہونے والے سُر بھی مختلف ہیں۔

 https://Twitter.com/khobar_season/status/1999208501189443867

کورس نے اس کنسرٹ کی تیاری جولائی میں شروع کی تھی، پروگرام میں دنیا بھر کے منتخب موسیقی کے شاہکار شامل تھے، جن کے ذریعے ناظرین مختلف  ثقافتوں، ادوار اور اسالیب کا سفر کیے بغیر اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔

اس میں کلاسیکی دھنیں، چینی لوک گیت اور مغربی کورل موسیقی شامل تھی، جبکہ پیانو پر لیو شیاوشنگ اور سن نیان یانگ نے مختلف مواقع پر سنگت کی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں دسمبر 2025: ملک بھر میں ثقافت، معیشت، سائنس اور کھیلوں کی سرگرمیاں

چینی خواتین فنکار سفید، بہتے ہوئے ملبوسات میں ملبوس تھیں جبکہ مرد فنکار سیاہ سوٹس اور سفید قمیصوں میں جلوہ گر ہوئے۔

کنڈکٹر جیاو میاؤ نے نہایت روانی اور نفاست سے ہاتھوں کی جنبش کے ذریعے دھنوں کو رہنمائی فراہم کی۔

کورس نے چین، جنوبی کوریا، برازیل، فرانس، جرمنی، اٹلی، روس، میکسیکو، جنوبی افریقہ، ارجنٹینا اور امریکا سمیت متعدد ممالک کی زبانوں میں گیت پیش کیے۔

نرم اور لوری جیسی دھنوں کے بعد جوشیلی پیشکشوں نے ہال میں نئی جان ڈال دی، کہیں صرف مردوں کی آوازیں گونجیں تو کہیں خواتین کی۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب میں عالمی یگانگت 2 کے تحت یمن کے ثقافتی دن کامیابی سے مکمل

جبکہ مختلف سولو پرفارمنس اور ہلکی پھلکی رقص کی جھلکیاں بھی شامل رہیں۔

اسٹیج لائٹس موسیقی کے مطابق رنگ بدلتی رہیں، جس سے سامعین کو ایک مکمل بصری اور صوتی تجربہ ملا۔

2007 میں قائم ہونے والا این سی پی اے بیجنگ چین میں موسیقی، تھیٹر اور رقص کا مرکزی مرکز ہے۔

2009 میں قائم ہونے والا این سی پی اے کورس اس کا مستقل حصہ ہے اور یہ گروپ جی 20 سمٹ ہانگژو اور بیجنگ ونٹر اولمپکس سمیت بڑے عالمی ایونٹس میں پرفارم کر چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ریاض میں بلیک ہیٹ 2025: سعودی عرب ایک بار پھر عالمی سائبر سیکیورٹی کا مرکز بننے کو تیار

یہ پرفارمنس سعودی عرب میں ان کی پہلی پیشکش تھی، یہ کنسرٹ خبر سیزن کے تحت اثرَا ونٹر تقریبات کا حصہ تھا، جس کا آغاز اکتوبر میں ہوا۔

یہ سعودی-چین ثقافتی سال 2025 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے، جس کا مقصد فنون کے ذریعے ثقافتی مکالمے اور تخلیقی تبادلے کو فروغ دینا ہے۔

کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں پرفارمنگ آرٹس کے سربراہ پال بیرن نے کہا کہ اس ریپرٹوار نے مختلف براعظموں اور نسلوں کو یکجا کیا اور موسیقی کی اس طاقت کو اجاگر کیا جو لوگوں کو متحد کرتی ہے۔

جیاو میاؤ نے کہا کہ کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں پہلی بار پرفارم کرنا ان کے لیے اعزاز ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں یورپی سینما کا میلہ، ثقافتی تبادلے کا نیا باب

تقریب میں سعودی کورس کوریلا کی خصوصی شرکت بھی شامل تھی، جو صرف عربی زبان میں گیت پیش کرتا ہے۔

جدہ میں 2022 میں قائم ہونے والا یہ گروپ پہلی بار این سی پی اے کورس کے ساتھ ایک ہی اسٹیج پر نظر آیا۔

 

دونوں گروپس کی مشترکہ پیشکش چین اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات کے قیام کی 35ویں سالگرہ کے موقع پر ہوئی۔

دونوں کورسز نے ایک سعودی اور ایک چینی گیت اپنی اپنی مادری زبانوں میں پیش کیا۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب کا عالمی اعزاز، 2031 سے ’انٹوسائی‘ کی صدارت سنبھالے گا

مشہور عالمی دھنوں میں میکسیکو کا ’لا بامبا‘، پال سائمن کا ’برج اوور ٹربلڈ واٹر‘، سعودی موسیقی کے لیجنڈ محمد عبده کا ’علا البال‘ اور اختتامی طور پر ہالی وڈ میوزیکل ’لا لا لینڈ‘ کی دھن شامل تھی۔

جیاو میاؤ کے مطابق سعودی ناظرین، خصوصاً کنگ عبدالعزیز سینٹر فار ورلڈ کلچرمیں موجود سامعین کا جوش و خروش ان کے لیے ناقابلِ فراموش یاد بن گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برج اوور ٹربلڈ واٹر پال سائمن جیاو میاؤ سعودی ناظرین سفارتی تعلقات سینٹر فار ورلڈ کلچر علا البال کنگ عبدالعزیز لا بامبا

متعلقہ مضامین

  • تہران اور بیجنگ کے تعلقات کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ ہو چکی ہے، چینی سفیر
  • سعودی عرب میں موسیقی کے رنگ، چینی کورس نے عربی زبان میں پہلی بار گیت پیش کیے
  • کاٹی میں شاندارنمائش ،پاکستان سے تجارت کے دروازے کھل رہے ہیں ، ایرانی قونصل جنرل
  • کاٹی میں نمائش شاندار،پاکستان سے تجارت کے دروازے کھل رہے ہیں، ایرانی قونصل جنرل
  • ایران نے انسانی حقوق کی نوبیل انعام یافتہ کارکن نرگس محمدی کو گرفتار کرلیا
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات، باہمی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • وزیر اعظم شہباز شریف کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات، دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • اسٹار کھلاڑیوں کے لیگ چھوڑنے کے بعد آئی پی ایل کو ایک اور بڑا جھٹکا
  • وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات، تجارت اور عوامی روابط بڑھانے پر اتفاق
  • روس بھی جوہری ہتھیاروں میں کمی چاہتا ہے، ٹرمپ