چین کے بنیادی معاشی نظام کوملک اور پارٹی کے دونوں آئین میں شامل کیا گیا ہے، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز


بیجنگ :چھیو شی میگزین کے اتوار کے روز شائع ہونے والے چھٹے شمارے میں سی پی سی سینٹرل کمیٹی کے جنرل سیکریٹری،  چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ کا ایک اہم مضمون شائع ہورہا ہے جس کا عنوان ہے “دو غیر متزلزل” پر قائم رہتے ہوئے  ان پر عمل کیا جائے۔

یہ  مضمون شی جن پھنگ کے نومبر 2013 سے فروری 2025 تک کے اہم ریمارکس کے اقتباسات پر مبنی ہے۔ مضمون میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ بنیادی معاشی نظام کو برقرار رکھنے کے بارے میں  کمیونسٹ پارٹی آ ف چائنا  کا نقطہ نظر واضح، مستقل اور مسلسل گہرا ہوتا جارہا ہے، اور اس میں کبھی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ چین کے بنیادی معاشی نظام کوملک اور پارٹی کے دونوں  آئین میں شامل کیا  گیا ہے، اور یہ تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی تبدیل  کیا جا سکتا۔

پارٹی اور ریاست بنیادی سوشلسٹ معاشی نظام کو برقرار اور بہتر بناتے ہیں، عوامی ملکیت والی معیشت کو غیر متزلزل طور پر مضبوط بناتے اور ترقی دیتے ہیں، اور نجی معیشت کی ترقی کی حوصلہ افزائی، حمایت اور رہنمائی کرتے ہیں.

مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ عوامی ملکیت والی معیشت اور نجی معیشت   کو ایک دوسرے کو خارج کرنے یا منسوخ کرنے کے بجائے ایک دوسرے کو کامیاب بنانا چاہئے۔ ہمیں ہمیشہ سوشلسٹ مارکیٹ اکانومی کی اصلاحات کی سمت پر  قائم رہنا اور “دو غیر متزلزل” پر عمل کرنا چاہئے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بنیادی معاشی نظام چین کے گیا ہے

پڑھیں:

امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو

امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : اقوام متحدہ کی صنعتی ترقی کی تنظیم “یونیڈو” نے اپنی ویب سائٹ پر ایک مضمون شائع کیا جس میں کہا گیا کہ امریکہ کی ٹیرف پٌالیسی غلط ہے اور اس سے عالمی اقتصادی ترقی اور صنعتی ترقی کو بہت زیادہ خطرات لاحق ہوں گے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک اور کم ترقی یافتہ ممالک کی عالمی تجارت میں حصہ لینے کی صلاحیت اس امریکی اقدام سے کمزور ہوگی اور ان ممالک کی اپنی صنعتوں کو جدید اور اپنی معیشتوں کو متنوع بنانے کی کوششوں کو بھی شدید نقصان پہنچے گا ۔

یونیڈو کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اس مضمون میں کہا گیاہے کہ محصولات صنعتی پیداوار کی لاگت میں اضافہ کریں گے، معاشی کارکردگی اور تجارتی منافع کو کم کریں گے، مسابقت کو کمزور کریں گے اور بالآخر عالمی سطح پر روزگار کو خطرے میں ڈالیں گے جس سے معاشی طور پر کمزور ترین ممالک سب سے زیادہ متاثر ہوں گے.

مضمون میں کہا گیا ہے کہ محصولات اہم صنعتوں میں تجارت اور انٹرنیشنل سپلائی چین میں بھی خلل ڈالیں گے۔ تحفظ پسندی ملازمتوں اور معاشی مواقعوں کو کم کرے گی، صنعت کاری کی رفتار سست کرے گی اور غربت میں کمی کی کوششوں میں بھی رکاوٹ بنے گی۔ مضمون میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ محصولات ،کمزور معیشتوں والے ممالک اور خود محصولات عائد کرنے والے ملک کو متاثر کریں گے اور جغرافیائی سیاسی تناؤ اور غیر یقینی صورتحال میں اضافہ کریں گے۔

مضمون کے مطابق امریکی محصولات حقائق پر مبنی نہیں ہیں اور ان کے مطلوبہ اثرات حاصل نہیں ہوں گے ۔یونیڈو نے زیادہ منصفانہ اور پائیدار بین الاقوامی تجارتی اور معاشی نظام کے لئے عالمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا تاکہ تمام ممالک خاص طور پر ترقی پذیر اور سب سے کم ترقی پزیر ممالک عالمی معیشت سے مکمل طور پر مستفید ہوسکیں۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں نئی تنظیم سازی کیلئے گائیڈ لائنز جاری
  • چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر
  • معاشی اثاثہ
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے، عطا تارڑ
  • معیشت کی بحالی میں جنرل عاصم منیر کی کاوشیں شامل ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کو پیچھےچھوڑ کرکم عمر ترین سیلف میڈ ارب پتی بننے والی چینی نژاد لوسی گو کون ہیں؟ 
  • امریکہ کے اندھا دھند محصولات کے اقدامات غلط ہیں،یونیڈو
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے:عطاء تارڑ
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • تحریک انصاف اپنے بنیادی مطالبات سے پیچھے ہٹ چکی، نامور صحافی کا انکشاف