سکیورٹی فورسز کی 2 کامیاب کارروائیاں، 9 خوارج دہشت گرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
راولپنڈی: 14-15 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی 2 الگ الگ کارروائیوں میں 9 خوارج دہشت گرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 14-15 مارچ کو خیبرپختونخوا میں دو الگ الگ واقعات میں نو خوارج مارے گئے، خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر، ایک انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے یہ اپریشن ضلع مہمند میں کیا تھا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے مقام کو مؤثر طریقے سے نشاںہ بنایا جس کے نتیجے میں، سات خوارج کو جہنم میں بھیج دیا گیا۔
تاہم، شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران، 2 جوان حوالدار محمد زاہد (عمر: 37 سال، ضلع ملاکنڈ کا رہائشی) اور سپاہی آفتاب علی شاہ (عمر: 26 سال، ضلع چترال کے رہائشی) بہادری سےلڑے اور شہادت کو گلے لگا لیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ایک اور واقعہ میں جو جنرل ایریا مدی، ڈیرہ اسماعیل خان ضلع میں ہوا، سیکیورٹی فورسز اور خوارج کے درمیان ہوا۔ نتیجتاً، دو خوارج کو جہنم واصل کر دیا گیا۔
بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے خوارج سے ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ اس علاقے میں پائے جانے والے کسی دوسرے خوارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن کی جا رہی ہیں، پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
خیبر پختونخوا: سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
فوٹو: فائلسیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر جھڑپوں کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کردیا۔
سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس میں 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 20 اور 21 اپریل کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں دو جھڑپیں ہوئیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، آپریشن خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔
سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، آپریشن کے دوران 5 خوارج ہلاک کیے گئے۔
جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں خارجی کمانڈر ذبیح اللّٰہ عرف زکران کو ہلاک کردیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ذبیح اللّٰہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشتگرد ذبیح اللّٰہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے پُرعزم ہیں۔