9 مئی مقدمات ، عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کر لیں،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز رضوی اور جسٹس طارق سلیم شیخ 18 مارچ کو عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کریں گے، بانی پی ٹی آئی نے اپنے وکیل سلمان صفدر کی وساطت سے لاہور ہائیکورٹ میں درخواستیں دائر کی ہوئی ہیں۔ اپنے وکیل کی وساطت سے دائر کردہ درخواست میں بانی پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں یہ موقف اپنایا سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام کا لگا مقدمات میں نامزد کیا گیا اور حقائق کے برعکس مقدمات کو درج کیا گیا۔خیال رہے کہ اس سے قبل 9مئی مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے ضمانتوں کی درخواستوں کی جلد سماعت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجو ع کیا تھا۔بانی پی ٹی آئی نے اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کی وساطت سے جناح ہاوس حملہ کیس اور دیگر مقدمات میں متفرق درخواستیں عدالت میں دائر کیں تھیں۔بانی پی ٹی آئی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ درخواست ضمانتوں کو فوری طور پر سماعت کیلئے مقرر ہونا چاہیے تھا۔ متفقہ قانون ہے کہ نہ صرف انصاف ہونا چاہیے بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آنا چاہیے۔ عدالت 9 مئی کے آٹھ مقدمات میں درخواست ضمانتوں کو جلد سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔ عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھاکہ آٹھ مقدمات میں ضمانت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا جس پر 16 جنوری کو سماعت ہوئی تھی۔ پولیس کو نوٹس جاری ہونے کے بعد درخواست ضمانتیں سماعت کیلئے مقرر نہیں ہوئیں تھیں۔درخواست میں بانی پی ٹی آئی نے یہ موقف بھی اختیار تھا کیا کہ سیاسی انتقام کیلئے سازش کا الزام لگا کر مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر دئیے تھے۔جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی نو مئی کے آٹھ مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر لگائے جانے والے اعتراض کے کیس کی سماعت کی تھی۔رجسٹرار آفس کی جانب سے وکالت نامے پر دستخط نہ ہونے اور ایف آئی آرز کی مصدقہ کاپیاں نہ ہونے کا اعتراض لگایا تھا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی تھی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی عمران خان سماعت کیلئے مقرر بانی پی ٹی آئی نے لاہور ہائیکورٹ کی درخواستوں عمران خان کی درخواست میں مقدمات میں ضمانت کی سماعت کی
پڑھیں:
صنم جاوید کی بریت کیخلاف درخواست پر سماعت ملتوی
رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑنے ریمارکس دیے کہ شریک ملزم کے اعترافی بیان کی قانونی حیثیت کیا ہوتی ہے، اس کیس میں جو کچھ ہے بس ہم کچھ نہ ہی بولیں تو ٹھیک ہے۔
9 مئی مقدمات میں رہنما پی ٹی آئی صنم جاوید کی بریت کے فیصلے کیخلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
وکیل پنجاب حکومت نے عدالت کو بتایا کہ صنم جاوید کے ریمانڈ کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر ہوئی، ریمانڈ کیخلاف درخواست میں لاہور ہائیکورٹ نے ملزمہ کو مقدمے سے بری کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا صنم جاوید کیخلاف ایکشن، بریت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
جسٹس ہاشم کاکڑ کا کہنا تھا کہ ان کیسز میں تو عدالت سے ہدایات جاری ہوچکی ہیں کہ 4 ماہ میں فیصلہ کیا جائے، انہوں نے پنجاب حکومت کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ اب یہ مقدمہ کیوں چلانا چاہتے ہیں۔
جس پر وکیل پنجاب حکومت نے کہا کہ ہائیکورٹ نے اپنے اختیارات سے بڑھ کر فیصلہ دیتے ہوئے ملزمہ کو بری کیا، جسٹس ہاشم کاکڑ بولے؛ میرا اس حوالے سے فیصلہ موجود ہے کہ ہائیکورٹ کے پاس تمام اختیارات ہوتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کے مطابق اگر ہائیکورٹ کو کوئی خط بھی ملے کہ ناانصافی ہورہی تو وہ اختیارات استعمال کرسکتی ہے، اگر ناانصافی ہو تو اس پر آنکھیں بند نہیں کی جاسکتیں۔
مزید پڑھیں: صنم جاوید طیبہ راجا کے ساتھ ہونے والے جھگڑے پر کھل کر بول پڑیں
وکیل پنجاب حکومت کا موقف تھا کہ ہائیکورٹ سوموٹو اختیارات کا استعمال نہیں کرسکتی، جسٹس صلاح الدین نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ کرمنل ریویژن میں ہائیکورٹ کے پاس تو سوموٹو کے اختیارات بھی ہوتے ہیں۔
جسٹس اشتیاق ابراہیم بولے؛آپ کو ایک سال بعد یاد آیا کہ ملزمہ نے جرم کیا ہے، کیا پتا کل کو آپ میرا یا کسی کا نام بھی 9 مئی مقدمات میں شامل کردیں۔
عدالت نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
9 مئی جسٹس ہاشم کاکڑ سپریم کورٹ سوموٹو صنم جاوید لاہور ہائیکورٹ