وزیراعظم کے خلاف مقدمے کی درخواست پر پولیس کا جواب عدالت میں جمع
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے خلاف مقدمے کی درخواست پر پولیس کا جواب عدالت میں جمع WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)وزیراعظم و دیگر کے خلاف مقدمے کی درخواست پر پولیس نے اپنا جواب عدالت میں جمع کروا دیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں 26 نومبر احتجاج پر وزیر اعظم و دیگر کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے دائر درخواست پر سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے کی۔
دورانِ سماعت پولیس کی جانب سے اپنا جواب عدالت میں جمع کروا دیا گیا جب کہ درخواست گزار کی جانب سے مرتضیٰ طوری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ سینئر وکلا آج پشاور میں ہیں، دلائل کے لیے وقت دیا جائے۔
بعد ازاں عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 20 مارچ تک ملتوی کردی ۔ اگلی سماعت پر وکلا کی جانب سے درخواست پر دلائل دیے جائیں گے ۔
واضح رہے کہ شہری گل خان نے مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست دائر کررکھی ہے۔ شہری کی 22 اے کی پہلی درخواست عدالت کی جانب سے عدم پیروی پر خارج کردی گئی تھی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جواب عدالت میں جمع کے خلاف مقدمے درخواست پر کی جانب سے
پڑھیں:
کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
لاہور(خبر نگار )لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی۔چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے فہمید نواز کی درخواست پر سماعت کی جس میں انہوں نے اس درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیا۔جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دئیے کہ درخواست قابلِ سماعت نہیں، یہ اخباروں میں خبریں لگانے کی جگہ نہیں ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کے برابر مقرر کرنے کی آئینی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔درخواست کی سماعت بدھ کو چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کی، جنہوں نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھتے ہوئے درخواست کو داخل دفتر کرنے کا حکم جاری کیا۔سماعت کے دوران عدالت نے واضح کیا کہ درخواست گزار کی جانب سے اٹھائے گئے نکات ہائیکورٹ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتے۔چیف جسٹس نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے درست اعتراضات اٹھائے ہیں اور درخواست میں شامل کچھ معاملات ایسے ہیں جنہیں ہائیکورٹ میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔عدالت نے قرار دیا کہ قانون کے مطابق ایسی درخواست کو داخل دفتر کرنے کے لیے باقاعدہ حکم جاری کرنا ضروری ہوتا ہے۔درخواست ایڈووکیٹ فہمید نواز انصاری نے دائر کی تھی، جس میں وزیراعظم سمیت متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا تھا۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ پاکستان ماضی میں برطانوی کالونی رہا ہے اور اسی بنیاد پر یہاں کی عدلیہ امریکی اور برطانوی عدالتوں کے فیصلوں کو اہمیت دیتی ہے۔درخواست گزار کے مطابق پاکستان میں بھی برطانیہ اور امریکہ کے طرز پر لیبر قوانین نافذ ہونے چاہئیں۔درخواست میں یہ موقف بھی پیش کیا گیا کہ امریکہ اور برطانیہ میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر مقرر ہے، اس لیے عدالت پاکستان میں بھی کم از کم تنخواہ اتنی ہی مقرر کرنے کا حکم جاری کرے۔تاہم عدالت نے قرار دیا کہ اس نوعیت کے فیصلے عدالتی نہیں بلکہ حکومتی اور پالیسی سطح کے معاملات ہیں، جن کا تعین متعلقہ ادارے ہی کر سکتے ہیں۔سماعت مکمل ہونے پر عدالت نے درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔