سوشل میڈیا پر ان دنوں فیشن اسٹائل فرشی شلوار کے خوب چرچے ہورہے ہیں تاہم یہ فیشن کون کر سکتا ہے اور کون نہیں؟ معروف فیشن ڈیزائنر ماریہ بی نے اپنی نئی ویڈیو میں واضح کردیا۔

جہاں سوشل میڈیا پر فرشی شلوار فیشن سے نکل کر میمز کی دنیا کا حصہ بن گئی ہے وہیں ہر کوئی اب اس فیشن کو اپنانے کی سوچ کر عید الفطر پر اسے بنوا رہا ہے تاہم ہر جسامت کی خواتین کیلئے فرشی شلوار ایک اچھا آپشن نہیں ہے۔

اس ہی پر بات کرتے ہوئے ڈیزائنر ماریہ بی نے ایک ویڈیو پیغام میں بتایا ہے کہ کونسی خواتین فرشی شلوار کا ٹرینڈ اپنا سکتی ہیں اور کون نہیں۔ ماریہ بی نے بتایا کہ فیشن لمبی اور پتلی لڑکیوں کیلئے بنا ہے جو کم عمر بھی ہوں یعنی ماریہ اپنی بیٹی کو یہ فرش کو چھوتی شلوار روز پہنتا دیکھ سکتی ہیں مگر وہ خود 43 برس کی ہیں اس لئے وہ اس فیشن کو نہیں اپنائیں گی۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by maria b & fatima b (@_mariab_fatimab_)

ماریہ کا کہنا تھا کہ زیادہ عمر والی خواتین اور خاص طور پر چھوٹے قد اور صحت مند جسامت والی خواتین پر یہ فیشن اسٹائل ہرگز اچھا نہیں لگے گا۔ البتہ لمبی اور پتلی کم عمر لڑکیاں اس میں زیادہ اسٹائلش لگیں گی۔

ماریہ بی کیونکہ خود بھی صحت مند جسامت رکھتی ہیں اس لئے انہوں نے اپنی ویڈیو میں 4 مختلف سوٹ پہن کر دکھائے جس میں دو فرشی شلوار والے سوٹ اور دو سگریٹ پینٹ والے سوٹ تھے جس میں واضح نظر آرہا تھا کہ ماریہ بی سگریٹ پینٹ والے ڈریس میں زیادہ حسین لگ رہیں تھیں۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by Dress decode (@dress.

decode_)

 

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ماریہ بی نے فرشی شلوار

پڑھیں:

حکومت فیشن اور تخلیقی انڈسٹری کی ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریگی، جام کمال

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اپریل2025ء) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہاہے کہ حکومت فیشن اور تخلیقی انڈسٹری کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن جیسے ادارے فیشن انڈسٹری کے روشن مستقبل کی ضامن ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف فیشن ڈیزائن ( پی آئی ایف ڈی)لاہور کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ٹی ڈی اے پی کے چیئرمین فیض احمد، ڈائریکٹر جنر ل ٹی ڈی اے پی رافعہ سید ، پی آئی ایف ڈی انتظامیہ کے اراکین رجسٹرار ڈاکٹر محمد افضل، خزانچی قیصر اقبال، کنٹرولر امتحانات فہیم الرحمان، ڈائریکٹر اورِک ڈاکٹر شوانہ عابد، ڈائریکٹر انٹرنیشنلائزیشن عمران محمود، ڈائریکٹر ایس ایس بی سی ڈاکٹر اللہ داد اور کورس کوآرڈینیٹر موجود تھے۔

(جاری ہے)

فیشن مارکیٹنگ اینڈ مرچنڈائزنگ کی کورس کوآرڈینیٹر خدیجہ حسن نے ادارے کی کارکر دگی کے حوالے سے وفاقی وزیر کو بریفنگ دی ۔ وفاقی وزیر جام کمال خان نے کہا کہ پاکستان میں معیاری ڈیزائن ایجوکیشن کے فروغ میں پی آئی ایف ڈی کا کردار قابل ستائش ہے ، انہوں نے اس بات پر زور د یتے ہوئے کہا کہ ادارہ مقامی کمیونٹی اور بین الاقوامی منڈی تک اپنی رسائی کو مزید بڑھائے اور فنون لطیفہ و ثقافتی شعبہ جات میں جدید رجحانات کے مطابق ایک پرجوش اور تخلیقی حکمت عملی اپنائے۔

وفاقی وزیر نے ہنر اور دستکاری کو سراہتے ہوئے وزارت تجارت اور ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی اور علاقائی فنون، دستکاری اور فیشن انڈسٹری سے متعلق مزید تجاویز بھیجنے کی بھی حوصلہ افزائی کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور نے خیبرپختونخوا مائنز اینڈ منرل ایکٹ پر سوشل میڈیا بیانیہ اڑا دیا
  • جج ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم ،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیدی
  • عدالت کیخلاف پریس کانفرنسز ہوئیں تب عدلیہ کا وقار مجروح نہیں ہوا؟
  • پارٹی کا سوشل میڈیا علیمہ خان کنٹرول کرتی ہیں،حیدر مہدی،عادل راجا انہی کی ایما پر پراپیگنڈا کرتے ہیں‘ شیر افضل مروت
  • سوشل میڈیا کی ڈگڈگی
  • حکومت فیشن اور تخلیقی انڈسٹری کی ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریگی، جام کمال
  • سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کیلئے پالیسی سازی کرینگے، سرفراز بگٹی
  • سوشل میڈیا پر مشہور ہونے کیلئے فوڈ چین پر حملہ کیا: ملزمان کا عدالت میں بیان
  • ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم
  • لاہور: سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پابندی کیخلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر