آئی ایم ایف پاکستان مذاکرات مثبت قرار،اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دے دیا اور کہا پاکستان نےموجودہ قرض پروگرام پر سختی سےعمل درآمد کیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزہ کے لیے بات چیت مکمل ہو گئی ، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف) نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا۔ جس میں کہا کہ پاکستان کے ساتھ سات ارب ڈالر قرض پروگرام پر جائزے اور کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے بات چیت ہوئی۔اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سےعمل درآمد کیا، قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ، توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی۔ اعلامیے کے مطابق مزاکرات میں صحت عامہ، تعلیم کے فروغ ، سماجی تحفظ، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان کے ساتھ بات چیت مثبت رہی، مزید بات چیت آن لائن جاری رہے گی۔ خیال رہے پاکستان کے عالمی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات کامیاب ہو گئے، جس کے تحت پاکستان کو دو ارب ڈالر قرض ملے گا،ایک ارب ڈالر قرض قسط اور ایک ارب ڈالرکلائمیٹ فنانسنگ کے لیے منظوری ہوگی۔ ذرائع وزارت خزانہ نےبتایا ہے قرض قسط اورکلائمیٹ فنانسنگ منظوری ایک ساتھ ہونے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
ROME:ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ روم میں ہونے والے مذاکرات میں ماہرین کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے کہ وہ ممکنہ جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے روم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف کے ساتھ تقریباً 4 گھنٹے تک مذاکرات کیے، جس کے لیے عمانی کے عہدیدار نے پیغام رسانی کے ذریعے دونوں فریق کے درمیان ثالثی کی۔
عباس عراقچی نے امریکی عہدیدار کے ساتھ مذاکرات کے بعد سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ مذاکرات مفید رہے اور تعمیری ماحول میں ہوئے، ہم کئی اصولوں اور اہداف پر پیش رفت کرنے کے قریب پہنچے اور آخر میں بہت اعتماد سازی پر پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور اگلے مرحلے میں داخل ہوں گے، جس میں ماہرین کی سطح پر عمان میں بدھ کو ملاقاتیں ہوں گی، مذکورہ ماہرین کے پاس کے معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے کا موقع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ مذاکرات کار اگلے ہفتے کو عمان میں ملاقات کریں گے تاکہ ماہرین کے کام جائزہ لیا جائے گا اور ممکنہ معاہدے کے اصولوں کے ساتھ ان کا فریم ورک کتنا قریب ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے گزشتہ ہفتے کے بیان کے پیش نظر ان کا کہنا تھا کہ ہم حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے ہیں کہ ہم پرعزم ہیں، ہم بہت احتیاط کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور غیرضروری طور پر ناامید ہونے کے لیے بھی کوئی وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکا نے روم میں ہوئے مذاکرات پر کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روک رہا ہوں، ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوسکتے، میں چاہتا ہوں ایران عظیم اور خوش حال ملک ہو۔
قبل ازیں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرا عمان میں ہوئے تھے، جس کے بعد مذاکرات کا دوسرا دورہ اٹلی کے شہر روم میں شیڈول کیا گیا تھا جہاں دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں نے مذاکرات میں شرکت کی۔