مذاکرات کامیاب، 2 ارب ڈالر ملیں گے، ذرائع وزارت خزانہ: پی آئی اے، بجلی کمپنیوں کی نجکاری جون تک کی جائے، آئی ایم ایف
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان اسلام آباد میں جاری مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اس کے تحت پاکستان کو دو ارب ڈالر ملیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اب دو ارب ڈالر ملیں گے۔ معاشی اور اقتصادی بحالی پر آئی ایم ایف مطمئن ہے اور حکومت کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ پاکستان کو ایک ارب ڈالر قسط اور ایک ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کی مد میں ملیں گے۔ قرض کی قسط اور کلائمیٹ فنانسنگ کی منظوری یکمشت دیئے جانے کا امکان ہے۔ آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کی قرض کی درخواست کی منظوری کیلئے ایگزیکٹو بورڈ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق کلائمیٹ فنانسنگ کے لئے آئی ایم ایف گراؤنڈ ورکنگ کو مانیٹر کرے گا۔ اقتصادی جائزہ مذاکرات کے بعد ایگزیکٹو بورڈ سے قرض کی منظوری اپریل یا مئی میں متوقع ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے صنعتی شعبے کی ویڈیو مانیٹرنگ کا آئی ایم ایف کا مطالبہ پورا کردیا۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایف بی آر صنعتی شعبے کی پیداوار کی نگرانی کرے گا، سینٹرل کنٹرول یونٹ ایف بی آرکو رئیل ٹائم ڈیٹا فراہم کرے گا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پیداواری ریکارڈ کا تجزیہ کرکے قانونی کارروائی کی جا سکے گی، ویڈیو مانیٹرنگ کے بغیر مال فیکٹری سے نہیں نکالاجاسکے گا، ویڈیو نگرانی کا ساز و سامان لائسنس یافتہ مجاز وینڈر کے ذریعے نصب ہوگا۔ اس کے علاوہ مجاز وینڈر نصب ٹیکنالوجی کو وقتاً فوقتاً اپ گریڈ کرنے کا پابند ہوگا۔ آئی ایم ایف وفد نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کو معاشی تعاون فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی جبکہ زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے قانون سازی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔ پاکستان کو 7 ارب ڈالر بیل آئوٹ پیکج میں سے ایک ارب ڈالر کی اگلی قسط کی ادائیگی کے حوالے سے اقتصادی جائزے کیلئے آئی ایم ایف کا وفد پاکستان میں موجود ہے۔ مذاکرات کے آخری روز آئی ایم ایف کا وفد وزارت خزانہ پہنچا اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔ وفد نے اب تک معاشی ٹیم کی کارکردگی اور اقدامات کو سراہا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کو تمام اہداف پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قرض پروگرام میں رہتے ہوئے کسی اہداف کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید مذاکرات کے لیے آن لائن رابطہ برقرار رکھا جائے گا جبکہ پاکستانی حکام پرامید ہیں کہ 3 شعبوں میں تحفظات کے باوجود مشن قرض اجراء کی سفارش کرے گا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ریٹیل، ہول سیل اور رئیل اسٹیٹ سمیت کئی شعبوں میں ٹیکس وصولی بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ ایف بی آر نے رئیل اسٹیٹ اور پراپرٹی سیکٹر کے لیے ٹیکس ریٹ میں کمی کی تجویز دی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف کو تاجروں کی رجسٹریشن کے لیے مہم جاری رکھنے کی تحریری یقین دہانی کرا دی جبکہ آئی ایم ایف نے پوائنٹ آف سیل، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم موثر بنا کر ٹیکس چوری روکنے پر اصرار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف زرعی انکم ٹیکس کی وصولی کیلئے قانون سازی سے مطمئن ہے جبکہ آئی ایم ایف نے قومی ائیرلائن اور بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری جون تک کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ا ئی ایم ایف آئی ایم ایف یقین دہانی ایف بی آر کے مطابق ارب ڈالر ملیں گے کرے گا
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
پشاور(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال 2025-26 کےلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی۔
صوبائی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں محکمہ خزانہ کےپی کے ملازمین کیلئے اضافی ڈیوٹی اوقات جاری کر دیےگئے۔
محکمہ خزانہ ملازمین شام 5سے7بجے تک آفس میں اضافی ڈیوٹی دیں گے جب کہ ضرورت پڑنے پر ہفتہ، اتوار کو بھی ملازمین شام 7سے رات 9بجےتک ڈیوٹی دیں گے۔
محکمہ خزانہ کے تمام افسران اور ملازمین کو بائیو میٹرک حاضری لگانے کی بھی ہدایت کر دی گئی ہے۔
وفاقی بجٹ
ایف بی آر نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو انکم ٹیکس ریلیف دینے کی تجاویز تیار کر لی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہ داروں کو انکم ٹیکس میں ریلیف دینے کی تجاویز تیار کی گئی ہیں۔ جن کے تحت انکم ٹیکس کی ادائیگی کی کم سے کم حد چھ لاکھ سالانہ کو بڑھائے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع بتایا کہ انکم ٹیکس کی نچلی سلیبز میں ردوبدل کیا جائے گا تاہم بجٹ میں ریلیف آئی ایم ایف کی حتمی منظوری سے مشروط ہے،ایف بی آر اپنی تجاویز وزیر اعظم کے سامنے پیش کرے گا۔
ذرائع نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ کو ریلیف کیلئے 3 تجاویز تیار کی گئی ، جس میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ وصول کرنے والوں کو ٹیکس چھوٹ دی جائے اور ماہانہ 50 سے زائد والے پہلے سلیب میں سالانہ آمدن کی شرح بڑھائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ریلیف میں 6 لاکھ سالانہ کے بجائے اب زائد رقم کو پہلی سلیب میں شامل کیا جائے گا۔
مزیدپڑھیں:’باپ تو سپر مین ہوتا ہے‘، بچے کو گرمی سے بچانے کے لیے باپ نے سیٹ پر ہاتھ رکھ لیے، ویڈیو وائرل