جعفر ایکسپریس واقعے سے پاکستان کو زخم لگا ، اپوزیشن اتحاد نے سیکیورٹی کے ایشو پر اہم اعلان کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) اپوزیشن اتحاد نے سیکیورٹی کے ایشو پر اہم اعلان کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سمیت اپوزیشن اتحاد نے جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد سیکیورٹی پر آل پارٹیز قومی کانفرنس بلانے کا اعلان کردیا۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے اے پی ایس جیسا سانحہ ہونے سے بچالیا، ان کی کوششوں کا احترام کرتے ہیں، جعفر ایکسپریس واقعے سے پاکستان کو زخم لگا ہے۔سویلین کو ٹارگٹ کرنے کی مذمت کرتے ہیں، کل بھی وزیراعظم نے سب سے پہلے تنقید کا نشانہ پی ٹی آئی کو بنایا، چند بیانات جو صحیح یا غلط ہیں، اس کا سہارا لے کر قوم کو تقسیم کر رہے ہیں، اپوزیشن اتحاد سیکیورٹی پر آل پارٹیز کانفرنس بلائے گا۔
عامر جمال کو سیاسی نعرے والا ہیٹ پہننے پر لاکھوں روپے جرمانہ
"جنگ " کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا نے پارلیمنٹ کا ان کیمرہ سیشن بلاکر ارکان کو بریف کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 36 گھنٹے سے جو کچھ ہوا اس کے ذمہ دار وزیر دفاع تھے، 36 گھنٹے وزراء نے قوم کو بتانا مناسب نہ سمجھا کہ کیا ہورہا ہے، ہمارے تلخ سوالات ہیں اور ہم ان کیمرا سیشن بلانے کا مطالبہ کرتے ہیں، سیکیورٹی اہلکاروں سے ہم اظہار تعزیت کرتے ہیں، ہم اس واقعے پر انکوائری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہمہ جہت کانفرنس بلا کر اجتماعی طور پر ایسا نظام بنائیں کہ ہم بربادی سے نکل آئیں، الیکشن سے قبل تجویز دی کہ تمام ادارے رول آف گیم طے کریں، الیکشن میں زر اور زور کی طاقت سے حکومت بنائی گئی، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے تجویز کرتے ہیں کہ ہمہ جہت کانفرنس بلائی جائے۔
امتحانات میں شفافیت یقینی بنانے کیلئے ٹیمیں پنجاب بھر میں متحرک، کسی قسم کی کوتاہی ناقابل معافی ہے: وزیر تعلیم
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد کرتے ہیں
پڑھیں:
JUI، PTIمیں دوریاں، اپوزیشن اتحادخارج ازامکان
اسلام آباد(طارق محمودسمیر) پاکستانی سیاست میں غیر متوقع اتحاد کوئی نئی بات نہیں مگر بعض خلیج تنی گہری ہوتی ہےکہ اسے پاٹنا ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ جے یو آئی (ف) اورپی ٹی آئی کے درمیان اتحاد بھی اسی زمرے میں آتا ہے، دونوں جماعتوں کی سیاسی حکمت عملی، نظریاتی بنیادیں اور گزشتہ چند برسوں میں تلخ سیاسی بیانات یہ واضح کرتے ہیں کہ ان کے درمیان کسی قسم کا اتحاد مستقبل قریب میں ممکن نہیں، ملکی سیاسی صورتحال کے تناظر میں بعض حلقوں کی جانب سے جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے ممکنہ اتحاد کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، تاہم جے یوآئی کوپی ٹی آئی کے بعض اقدامات پر شدیدتحفظات ہیں خاص طورپراسٹیبلشمنٹ کے معاملے پر تحفظات زیادہ ہیں دونوں جماعتوں میں طے ہواتھاکہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں کئے جائیں گے لیکن پی ٹی آئی کے اندرایک گروپ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کا حامی ہے،چنانچہ جے یو آئی اس معاملے پر وضاحت چاہتی ہے لیکن پی ٹی آئی اس سے گریزاں ہیں یوں دونوں جماعتوں کے قریب آنے یاحکومت مخالف مضبوط اتحادکاکوئی امکان نظرنہیں آتا،ادھر جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی جس کے بعدپریس کانفرنس میں کہاگیاکہ اتحاد امت کے نام سے ایک نیا پلیٹ فارم قائم کیا جا رہا ہے، دونوں رہنماؤں نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کیلئے 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پرجلسے کا اعلان کر دیا، ان کاکہناہیکہ اتحاد کے نام پر ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے، ملک بھرمیں فلسطین کی صورت حال پر بیداری کی مہم چلائیں گے، اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی یہودی لابی ہے تو اس کی کوئی اہمیت نہیں،بلاشبہ اس ملاقات کوکوئی سیاست مقصدنہیں تھااہم فلسطین کے معاملے پر دونوں بڑی مذہبی جماعتوں کا ساتھ ملنابہت خوش آئندہے،علاوہ ازیں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پروفا ق اورسندھ کے درمیان پیداہونیوالے تنازع کے حوالے سے ایک اہم اورمثبت پیشرفت سامنے آئی ،فریقین نے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس سے یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے،یہ پیشرفت خاص طور پر ملک میں سیاسی استحکام برقراررکھنے کے حوالے خو ش آئندہے کیونکہ حکمراں اتحادمیں شامل اہم سیاسی جماعت پیپلزپارٹی کی طرف سے حکومت سے علیحدگی کاعندیہ بھی دیاجارہاتھااورایسی ممکنہ صورت حال سیاسی خلفشارکاباعث بن سکتی تھی جب کہ وفاق اورصوبہ سندھ کے درمیان دوریاںپیداہوتیں جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی اموررانا ثنا اللہ نے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے دوبار ٹیلی فون پر رابطہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں ۔
Post Views: 1