لاہور: گارڈ کی شہری پر فائرنگ، سیکیورٹی کمپنی کے دفاتر سیل
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
بیجنگ انڈر پاس میں نجی سیکیورٹی کمپنی کے گارڈ کی شہری پر براہ راست فائرنگ کے واقعے پر محکمہ داخلہ پنجاب نے کمپنی کے خلاف محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں فائرنگ کرنے والے نجی گارڈز کس کی سیکیورٹی کررہے تھے؟ پولیس کا اہم بیان سامنے آگیا
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق اونکس سیکیورٹی اینڈ مینجمنٹ سروسز کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے اس کے دفاتر عارضی طور پر سیل کر دیے گئے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کمپنی پر ’پرائیویٹ سکیورٹی کمپنیز (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) (ترمیم) ایکٹ 2004‘ ضابطے کی پابندی لازم تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ ضابطے کے مطابق سیکیورٹی کمپنی کسی ایسے شخص کو گارڈ نہیں رکھ سکتی جو ذہنی یا جسمانی طور پر موزوں نہ ہو۔
مزید پڑھیے: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
ترجمان نے کہا کہ سیکیورٹی کمپنی 30 یوم میں شوکاز نوٹس کا تحریری جواب جمع کروانے کی پابند ہے تاہم غیر تسلی بخش جواب پر سیکیورٹی کمپنی کا لائسنس منسوخ کردیا جائے گا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے سیکیورٹی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو کو سوموار کو پرسنل ہیئرنگ کے لیے طلب کرلیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سیکیورٹی کمپنی کے دفاتر سیل سیکیورٹی گارڈ کی شہری پر فائرنگ شہری پر فائرنگ لاہور محکمہ داخلہ پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیکیورٹی گارڈ کی شہری پر فائرنگ شہری پر فائرنگ لاہور محکمہ داخلہ پنجاب سیکیورٹی کمپنی کے محکمہ داخلہ پنجاب شہری پر فائرنگ کی شہری پر
پڑھیں:
رائیونڈ میں شہری کو چوری شدہ موٹر سائیکل کے ای چالان موصول
رائیونڈ کے ایک شہری کو اپنی چوری شدہ موٹر سائیکل کے انوکھے ای چالان موصول ہوئے۔ شہری کی موٹر سائیکل فروری 2024 میں چوری ہوئی تھی اور اس پر مقدمہ بھی درج کرایا گیا تھا۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ پولیس اب تک موٹر سائیکل تلاش نہ کر سکی، مگر ای چالان گھر پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں:آئی جی سندھ کی زیر صدارت اجلاس، فیس لیس ای چالان کے نفاذ سے متعلق اہم فیصلے
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز شہری کو دوسرا ای چالان موصول ہوا، جس میں بتایا گیا کہ چوری شدہ موٹر سائیکل لاہور کی سڑکوں پر موجود ہے۔
دوسری جانب لاہور میں ٹریفک اصلاحات نے شہری زندگی پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترمیم اور ٹریفک قوانین کے سخت نفاذ کے نتیجے میں صرف 12 روز میں مہلک حادثات کی شرح میں 47 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ٹریفک پولیس کے مطابق زیرو ٹالرنس پالیسی نے شہر میں ڈسپلن بہتر بنایا اور حادثات کی روک تھام میں کلیدی کردار ادا کیا۔
چیف ٹریفک آفیسر لاہور ڈاکٹر اطہر وحید کے مطابق قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے بغیر کسی تفریق کے کارروائی کی گئی اور 12 روز میں ایک لاکھ سے زائد شہریوں کو مختلف خلاف ورزیوں پر چالان جاری کیے گئے۔ شہر بھر کے سگنلز پر میگا فون کے ذریعے آگاہی مہم بھی چلائی گئی تاکہ شہری قوانین کی پاسداری کریں۔ ڈاکٹر اطہر وحید نے شہریوں پر زور دیا کہ ٹریفک قوانین پر مکمل عمل ہی حادثات سے محفوظ رہنے کا واحد راستہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ای چالان چوری شدہ بائیک لاہور ٹریفک پولیس