بیان میں کہا گیا ہے کہ جی سیون کے رکن ممالک نے روس پر زور دیا کہ وہ برابری کی شرائط پر جنگ بندی پر رضامند ہو اور اس پر مکمل عمل درآمد کرے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط سیکیورٹی انتظامات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور ماسکو کو متنبّہ کیا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو اسے مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسلام ٹائمز۔ جی سیون ممالک نے مطالبہ کیا ہے کہ روس امریکہ کی جانب سے تجویر کردہ جنگ بندی معاہدے پر رضامند ہو۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جی سیون کے دو روزہ اجلاس کے حتمی بیان کے مسودے میں روس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے تجویز کردہ جنگ بندی کے معاہدے پر رضامند ہو۔ جی سیون حکام نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ رکن ممالک کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکا کے سینئر سفارت کاروں نے اس بیان کی منظوری دے دی ہے۔ لیکن ابھی اس پر جی سیون کے وزرائے خارجہ نے دستخط کرنے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ جی سیون کے رکن ممالک نے روس پر زور دیا کہ وہ برابری کی شرائط پر جنگ بندی پر رضامند ہو اور اس پر مکمل عمل درآمد کرے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مضبوط سیکیورٹی انتظامات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور ماسکو کو متنبّہ کیا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو اسے مزید پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پر رضامند ہو جی سیون کے زور دیا

پڑھیں:

روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان

روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

ماسکو (آئی پی ایس )روس کے صدر ویلادیمیرپیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں یک طرفہ طور پر جنگ بندی کا اعلان کردیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ویلادیمیر پیوٹن نے ایسٹر کے موقع پر یوکرین میں جنگ بندی کا اعلان کیا اور اپنی فورسز کو ہفتے کی شام 6 بجے سے تمام کارروائیوں ختم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے اپنی فوج کو ہفتے کی شام 6 بجے سے اتوار کی شام تک کارروائیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔
کریملن میں ملاقات کے دوران پیوٹن نے روسی آرمی چیف ویلیری گیراسیموف کو بتایا کہ انسانی بنیاد پر روس اپنے طور پر ایسٹر جنگ بندی کا اعلان کر رہا ہے اور اس دورانیے میں تمام افواج کو اپنی سرگرمیوں روکنے کا حکم ہے۔پیوٹن نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یوکرین بھی اس مثال کی پیروی کرے گا لیکن اس دوران ہماری افواج دشمن کی جانب سے جنگ بندی کی ممکنہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں گی۔
روسی صدر نے اپنے آرمی چیف کو کہا کہ جنگ بندی کے دوران دشمن کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی گئی یا کوئی ایسا اقدام کیا گیا تو اس کا جواب دینے کے لیے ہماری فوج کو مکمل طور پر تیار رہنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • جماعت اسلامی کے زیراہتمام اسلام آباد میں غزہ مارچ: پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے، حافظ نعیم کا مطالبہ
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • پیرو: جبری نس بندی سے متاثرہ لاکھوں خواتین ازالے کی منتظر
  • پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
  • روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
  • روسی صدر کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان