ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں صرف داڑھی کا فرق ہے، طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں صرف داڑھی کا فرق ہے، طلال چوہدری WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں صرف داڑھی کا فرق ہے، مجھے تنظیم سازی کے طعنے نہ دیں، کہا القادر یونیورسٹی کے سربراہ اور بشری بی بی سے سیکھنا چاہتا ہوں، پی ٹی آئی اپنا ماحول ٹھیک نہیں کرے گی تو تماشہ بنے گی۔
قومی اسمبلی اجلاس میں مسلسل دوسرے روز معمول کا ایجنڈا معطل کرکے سانحہ جعفر ایکسپریس پر بحث جاری رہی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 600 ارب روپے خیبر پختونخوا میں بھیجے لیکن سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کا دفتر ابھی تک کرائے کی عمارت میں ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں کوئی فرق نہیں، دونوں کالعدم تنظیموں کے ہینڈلرز ہمسایہ ملک میں بیٹھے ہیں، دونوں میں فرق صرف یہ ہے کہ ایک کی داڑھی ہے اور دوسرے کی داڑھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس نعروں اور بدتمیزی کے علاوہ کچھ نہیں، احتجاج کے علاوہ ان کے پاس کے پی میں بھی کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سانحہ جعفر ایکسپریس کے وقت سوشل میڈیا پر کچھ لوگ سیکیورٹی فورسز پر حملہ آور تھے، جس کے ساتھ بی ایل اے جیسا ہی سلوک کیا جائے گا، دہشت گردی 2018 میں آرٹی ایس بیٹھنے کے باعث شروع ہوئی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن جنگ لڑ رہا ہے، پاکستان پوری دنیا کو دہشت گردی سے محفوظ بنانا چاہتا ہے، اگر دہشت گرد کامیاب ہوئے تو پوری دنیا غیر محفوظ ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ٹی ٹی پی اور بی ایل اے میں طلال چوہدری نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
پی ٹی آئی دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے،جرگے کاخواہ مخواہ واویلا کیا جارہا ہے: طلال چودھری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) دہشتگردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے، پختونخوا حکومت دہشتگردی پرقابو پانے کے بجائے جرگے سے متعلق واویلا کر رہی ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھاکہ ملکی سکیورٹی صورتحال سے متعلق اہم اجلاس میں پی ٹی آئی شریک نہیں تھی، ملک میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات خیبرپختونخوا میں ہوئے لیکن کے پی حکومت دہشت گردی پرقابو پانے کے بجائے جرگے سے متعلق واویلا کر رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ دہشت گردی پر قابو پانے سے متعلق تجاویزآچکی ہیں، وفاق نے جب مناسب سمجھا تب صوبائی حکومت کو آن بورڈ لے گی، خارجہ پالیسی وفاق کا کام ہے جو وفاقی حکومت کو ہی کرنا ہے۔
طلال چودھری نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے صوبائی حکومت کو افغانستان سے تعلقات بہتربنانے کی ہدایت کی تھی تاہم پی ٹی آئی دہشت گردوں کیلئے نرم گوشہ رکھتی ہے۔
دوسری جانب مشیراطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے جیونیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق دیر سے آئے گر درست آئے، ہماری بار بار اپیل پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرنا خوش آئند ہے۔انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہئے،خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی ہے، کے پی دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن پر اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے اور افغانستان سے بات چیت کیلئے کے پی حکومت نے 3 ماہ پہلے ٹی او آرز وفاق کو بھیجے تھے۔
بیرسٹر محمد علی سیف کے مطابق خطے میں پائیدار امن کیلئے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے، ہمارے ٹی او آرز بات چیت کے عمل کیلئے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کا ذکر کیا گیا ہے، سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر بات چیت سود مند ثابت نہیں ہو سکتی۔
مزید برآں بیرسٹر محمد علی سیف نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے افغانستان جرگہ بھیجنے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان جرگہ بھیجنے سے متعلق وفاقی حکومت کو خط لکھا تھا، وفاقی حکومت نے 3 ماہ گزرنے کے باوجود خط کا جواب نہیں دیا، وفاقی حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے، افغانستان کےساتھ آئے روز حالات خراب ہو رہے ہیں، صوبے میں دہشت گردی ہے، چاہتے ہیں کہ جلد افغانستان کا دورہ کریں۔
یاد رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے قبائلی عمائدین، علما اور تاجروں کا جرگہ افغانستان بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
نازیبا ویڈیو لیک سے تنازعات کا شکار مناہل ملک کا گلوکار عمیر ملک پر گانے میں ذاتی ویڈیو شامل کرنے کا الزام، دھمکی بھی دیدی
مزید :