ماسکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2025ء) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بلوچستان میں مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے پر پاکستان کی قیادت سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی سفارتخانے کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں پیوٹن نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا، جنہوں نے کامیاب آپریشن کے ذریعے یرغمالیوں کو بچایا۔

اپنے تعزیتی پیغام میں صدر پیوٹن نے صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، جعفر ایکسپریس پر دہشت گرد حملے کے افسوسناک نتائج پر دلی تعزیت قبول کریں۔ انہوں نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس بزدلانہ کارروائی میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی نشانہ بنے، جو قابل مذمت ہے۔

(جاری ہے)

روسی صدر نے مزید کہا کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے انتہائی پیشہ ورانہ مہارت اور جرات کا مظاہرہ کیا، جس کے باعث سیکڑوں معصوم جانیں بچائی جا سکیں۔

انہوں نے پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔پیوٹن نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ واضح رہے کہ پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے بدھ کے روز بولان کے دشوار گزار علاقے میں جعفر ایکسپریس کو یرغمال بنانے والے تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر کے 300 سے زائد مسافروں کو بحفاظت بازیاب کرایا تھا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جعفر ایکسپریس پیوٹن نے

پڑھیں:

جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی

راولپنڈی:

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت سیگر ملزمان کے خلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج نہیں ہوگی، عدالتی اہلکار کچھ دیر میں سماعت کے لیے نئی تاریخ مقرر کریں گے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آج چھٹی پر ہیں اور اس حوالے سے تمام بڑے ملزمان کو جج کی چھٹی سے متعلق آگاہ کر دیا گیا۔

سپریم کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم ابھی عدالت نہیں پہنچا۔

جج کی چھٹی کے باعث عدالت کے باہر سے پولیس کی نفری بھی واپس بھیج دی گئی جبکہ عدالت پیش ہونے والے ملزمان کو حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی گئی۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کرنا تھی، جس میں دو اہم گواہان، مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض کو پانچویں بار طلب کیا گیا تھا۔

مذکورہ کیس گزشتہ دو ماہ سے التواء کا شکار ہے اور اب تک مقدمہ میں 119 گواہان میں سے صرف 25 کے بیانات ریکارڈ ہو سکے ہیں، جبکہ جرح کا عمل ابھی تک مکمل نہیں ہو سکا۔

 

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا دورہ کابل
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • وزیر اعظم کا6 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کرنے پر سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین 
  • سیکیورٹی فوسرز کے خیبرپختونخواہ میں 2 مختلف آپریشنز، کارروائی کے دوران 6 خوارج ہلاک
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے: وفاقی وزیر
  • ملک میں دہشت گردی کے نظریاتی مسائل کا حل فکر اقبال میں ہے، وفاقی وزیر
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • اسحاق ڈارکے دورہ کابل میں اعلانات حوصلہ افزا
  • وقف قانون میں مداخلت بی جے پی کی کھلی دہشت گردی
  • اسد عمر کی 3 مقدمات میں عبوری ضمانت 13 مئی تک منظور