پاک فوج کے ترجمان نے ملک میں بڑھتی دہشتگردی کی اصل وجہ بے نقاب کردی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی کے سوال کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان نے ملک میں بڑھتی دہشتگردی کی اصل وجہ بے نقاب کردی۔
تفصیل کے مطابق خاتون صحافی نے سوال کیا کہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ فوج اور سیکیورٹی فورسز کے آپریشن جاری ہیں لیکن اس کے باوجود ملک میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا، اس کی وجوہات کیا ہیں۔
اس کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان احمد شریف نے بتایاکہ دہشتگردوں کے خلاف فوج اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ قوم بھی لڑتے ہیں، ایک نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا جس کے 14 نقاط تھے ۔
نیشنل ایکشن پلان میں 14نکات تھے جن پر عملدرآمد ہو تو دہشتگردی ختم ہو گی،ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے بتایاکہ افغانستان سے دہشتگردوں کو سپیس مل رہی ہے ، وہ چاہے علاقائی تنظیمیں ہوں یا عالمی ، ہمارے پاس شواہد ہیں، وہاں ان کے مراکز ہیں، لیڈر شپ موجود ہے ، تربیت ہورہی ہے ، ریکروٹمنٹ مل رہی ہے ، افغانی یہاں ( پاکستان میں )آکر خودکش حملوں میں اڑنے والوں میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ افغانستان سے اتحادی افواج کے انخلاء کے بعد نائٹ وژن ڈیواٗسز بھی ان تنظیموں کے ہاتھ لگی ہیں جس سے ان کو مدد ملی ۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان میں سیکیورٹی فورسز روزانہ کی بنیاد پر اوسطاً 180 آپریشن کررہی ہیں، پاکستان میں سمگلنگ ، منشیات فروشی اور غیرقانونی دھندوں میں ملوث مافیا کے خلاف کارروائیاں بھی ہورہی ہیں اور وہ بھی ایسی سرگرمیوں کو سپورٹ کرتے ہیں تاکہ بے امنی پیدا ہو اور وہ اپنا مقصد حاصل کرسکیں۔
پی ٹی آئی کو فرد واحد کو بچانے کے بجائے ملک بچانے کی بات کرنی چاہیے: عظمٰی بخاری
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
توڑ پھوڑ کرنیوالے پاکستانی طلبہ ڈی پورٹ ہوں گے، امریکی ترجمان
اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ کا کہنا ہے کہ جو پاکستانی طلبہ امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کیلئے تشویش کی بات نہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے۔ پاکستان میں تعینات چینی سفیرجیانگ زیڈونگ نے بھی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی خودمختاری اور ترقی میں مدد فراہم کریں گے۔
امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان مارگریٹ میکلاؤڈ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی طور پر امریکا آنے والوں کو واپس بھیجنے کیلئے پاکستانی حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تاکہ ان کی دستاویزات کنفرم کریں۔ مارگریٹ میکلاؤڈ نے پاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا کہ بہت زیادہ پاکستانی طالب علم جو امریکا میں پڑھ رہے ہیں، ان کے لیے کوئی تشویش کی بات نہیں ہے، وہ لوگ جو پڑھنے کے لیے امریکا آئے وہ پڑھ سکتے۔
امریکی اردو ترجمان نے کہا کہ پاکستان نژاد امریکی شہری ہمارے معاشرے، ہماری ثقافت میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اگر آپ قانون کے مطابق چلیں گے تو آپ کو امریکا میں مواقع ملیں گے لیکن اگر امریکی قانون کی خلاف ورزی کریں تو اس کو سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ مارگریٹ میکلاؤڈ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے امریکی کانگریس میں پاکستان کا نام لیا اور شکریہ ادا کیا کیوں کہ پاکستانی حکومت نے ایک دہشت گرد کوہمارے حوالے کیا تاکہ وہ امریکا میں قانون کا سامنا کرے۔ امریکا اور پاکستان کے درمیان کاؤنٹر ٹیررازم تعاون بہت اہم ہے۔
انھوں نے اپنی گفتگو میں یہ بھی کہا کہ حال ہی میں امریکی محکمہ خارجہ کے سینیئر بیورو آفیشل جو جنوبی ایشیا کے ذمے دار ہیں وہ پاکستان گئے تاکہ وہ امریکی اور پاکستان کے درمیان تجارت سے متعلق امور پر بات چیت کر سکیں، انھوں نے پاکستان میں منرل کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ کیوں کہ امریکا سمجھتا ہے کہ منرل کانفرنس امریکی اقتصادیات کے لیے کتنی ضروری ہے۔
پاکستان کے ساتھ بائیڈن والی پالیسی کے سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میرے خیال ہے کہ اس حوالے سے کسی تجزیہ کار سے پوچھ لیں، ترجمان کی حیثیت سے میں صرف ابھی کی انتظامیہ کے بارے میں بات کر سکتی ہوں، اسی انتظامیہ کی پاکستان سے متعلق پالیسی کے بارے میں بات کروں تو پاکستان کے ساتھ ہم تعاون جاری رکھنا چاہتے اور پاکستان کے ساتھ انصاف اور برابری کی بنیاد پرتجارت بڑھانا چاہتے ہیں۔
پچیس ہزار افغانیوں کو امریکا بلانے کے سوال کے جواب امریکی محکمہ خارجہ کی اردو ترجمان نے جواب دیا کہ اس کے بارے میں یا پالیسیوں کی تبدیلی کے بارے میں کوئی اعلان نہیں ہوا ابھی تک۔ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی اردو ترجمان نے اپنی گفتگو میں کہا کہ یہودی طلبا کو کلاسوں میں جانے سے روکنے والے بھی امریکا سے جائیں، جو طلبا توڑ پھوڑ اور احتجاج کرتے ہیں انہیں بھی واپس جانا ہوگا، قانون توڑ کر امریکا آنے والا سزا کا سامنا کرے گا۔