کراچی:

لاہور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کی پرواز کی ایک پہیے کے بغیر لینڈنگ کے معاملے پر ایئربس کمپنی نے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

ایئر بس نے پی آئی اے سے ٹیکنیکل تفصیلات طلب کرتے ہوئے طیارہ پی کے 306 رجسٹریشن نمبر AP-BLS کا مکمل فلائٹ ڈیٹا اور چیک لسٹ مانگ لی۔ کمپنی نے لینڈنگ گیئر سمیت دیگر رپورٹس بھی طلب کر لی ہیں۔  

بدھ کی شب لاہور ایئرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد انکشاف ہوا کہ طیارے کے پچھلے ٹائروں میں سے ایک غائب تھا۔

تین دن گزرنے کے باوجود کراچی ایئرپورٹ کے اطراف گرنے والے پہیے کا سراغ نہیں مل سکا، جبکہ پی آئی اے انتظامیہ اسے تلاش کرنے میں ناکام رہی۔  

ذرائع کے مطابق بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن پہلے ہی واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

برطانوی طیارہ بردار جہاز بحر ہند اور بحر الکاہل میں جنگی گروپ کی قیادت کرے گا

برطانیہ کی شاہی بحریہ کا مرکزی اور جدید طیارہ بردار جہاز “ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز” جلد ہی ایک اہم مشن پر بحرِ ہند اور بحر الکاہل کی جانب روانہ ہونے والا ہے۔ یہ جہاز ایک کثیر ملکی بحری جنگی گروپ کی قیادت کرے گا، جس کا مقصد دنیا کو یہ دوٹوک پیغام دینا ہے کہ “ہم اپنے عزم میں سنجیدہ ہیں”۔

طیارہ بردار جہاز، جس کی مالیت 3 ارب پاؤنڈ (تقریباً 4 ارب ڈالر) ہے، آٹھ ماہ پر محیط ایک بڑے مشن کی قیادت کرے گا، جس میں برطانیہ، ناروے اور کینیڈا کے جنگی بحری جہاز شامل ہوں گے۔ یہ مشن بحیرہ روم، مشرقِ وسطیٰ، جنوب مشرقی ایشیا، جاپان اور آسٹریلیا تک پھیلا ہوا ہو گا۔ اس میں تقریباً 40 ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقیں، کارروائیاں اور سرکاری دورے شامل ہوں گے۔

آج منگل کے روز پورٹسماؤتھ بندرگاہ کے قریب ہزاروں خاندانوں اور حامیوں کے جمع ہونے کی توقع ہے، جو 65 ہزار ٹن وزنی اس جنگی جہاز کو الوداع کہنے آئیں گے۔ اس روانگی کے موقع پر شاہی بحریہ کی تباہ کن جنگی کشتی “ایچ ایم ایس ڈونٹلس” بھی طیارہ بردار جہاز کے ساتھ روانہ ہو گی۔

بعد میں ناروے کی دو جنگی کشتیاں بھی اس بیڑے کا حصہ بنیں گی، جب کہ برطانیہ اور کینیڈا کی فریگیٹس بھی پلیموَتھ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مشن میں شامل ہوں گی۔

یہ بحری جنگی گروپ (CSG) مکمل تب ہوگا جب شاہی بحریہ کی امدادی کشتی “آر ایف اے ٹائیڈسپرنگ” بھی اس میں شامل ہو جائے گی۔ علاوہ ازیں، “آپریشن ہائی ماسٹ” کے نام سے جاری اس مشن کے دوران دیگر بحری جہاز اور ممالک بھی مرحلہ وار اس کارروائی میں شریک ہوں گے۔

روانگی کے بعد کے دنوں میں 18 برطانوی ایف-35 بی لڑاکا طیارے بھی طیارہ بردار جہاز پر شامل کیے جائیں گے، اور توقع ہے کہ مشن کے دوران یہ تعداد 24 طیاروں تک پہنچ جائے گی۔

اسی کے ساتھ ساتھ، متعدد ہیلی کاپٹرز اور ڈرون طیارے بھی اس بحری بیڑے کا حصہ بنیں گے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • برطانوی طیارہ بردار جہاز بحر ہند اور بحر الکاہل میں جنگی گروپ کی قیادت کرے گا
  • معروف پاکستانی ٹک ٹاکر دبئی ایئرپورٹ پر زیر حراست
  • کراچی: رکشہ مالکان کے احتجاج کے باعث پریس کلب و اطراف میں ٹریفک جام
  • لاہور: خودسوزی کرنے والے شہری کے لیے نجی کمپنی کی جانب سے رقم کی ادائیگی
  • ٹک ٹا کر پتلو دبئی ایئرپورٹ پر گرفتار، رجب بٹ نےبھی تصدیق کردی
  • عدالت نے نجی کمپنی کو خود سوزی کرنے والے شہری کی بیوا کو 75 لاکھ روپے دینے کی ہدایت کردی 
  • لاہور ہائیکورٹ میں خود سوزی کرنے والے شہری کے خاندان کو نجی کمپنی نے 75 لاکھ روپے مالیت کے چیک دے دیے
  • چینی بحریہ نے غیر قانونی طور پر علاقائی پانیوں میں داخل ہو نے والے فلپائنی جہاز کو سمندری حدود سے باہر نکال دیا
  • اسلام آباد اور راولپنڈی میں آج پھر بارش اور ژالہ باری
  • سابق ہیڈکوچ تاحال اپنے واجبات کے انتظار میں!