فلسطین سے اظہار یکجہتی: پاکستانی نژاد طالبہ کا امریکا کی مشہور یونیورسٹی میں داخلے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
نیویارک کی معروف کولمبیا یونیورسٹی میں ماسٹرز پروگرام میں داخلہ حاصل کرنے والی پاکستانی نژاد امریکی طالبہ عمارہ خان نے فلسطینی حامی طلبہ کے خلاف کریک ڈاؤن پر احتجاجاً یونیورسٹی میں داخلے کی پیشکش مسترد کر دی۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق، کولمبیا یونیورسٹی غزہ جنگ کے بعد اسرائیل اور فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کا مرکز بن گئی تھی، جہاں فلسطینی حامی طلبہ پر پابندیاں عائد کی گئیں اور کیمپس گروپس کو معطل کر دیا گیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے ان اقدامات کو "کیمپس کی حفاظت اور ہراسانی کو روکنے" کی کوشش قرار دیا، مگر طلبہ اور سماجی کارکنوں نے اسے آزادیٔ اظہار پر حملہ قرار دیا۔
عمارہ خان نے 10 مارچ کو یونیورسٹی انتظامیہ کو ایک خط لکھ کر اپنے داخلے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسے تعلیمی ادارے میں نہیں پڑھ سکتیں جو تعلیمی آزادی اور طلبہ کے حقوق کی حفاظت میں ناکام ہو۔ ان کے والد عمیر خان نے بھی بیٹی کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا، "یہ ایک مشکل لیکن قابل فخر فیصلہ تھا۔"
عمارہ نے اپنے خط میں لکھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مساوی اور جامع تعلیمی ماحول فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن حالیہ اقدامات اس وعدے کے برعکس ہیں۔
یہ واقعہ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے اور کئی لوگ عمارہ خان کے اس اقدام کو جرات مندانہ اور اصولی مؤقف قرار دے رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
محسن نقوی اور طلال چوہدری کا لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ مارچ سے متعلق گفتگو
اسلام آباد:
لاہور۔ جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری کا ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ دونوں حکومتی ذمہ داران نے آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین مارچ کے حوالے سے گفتگو کی۔
اس موقع پر لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی مارچ کو روکے۔ جماعت اسلامی کا فلسطین سے اظہار یکجہتی مارچ پرامن ہوگا۔
لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ حکومت رکاوٹیں کھڑی کرکے پوری دنیا میں رسوا نہ ہو، حکومت آج اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین ریلی روکنے سے اجتناب کرے۔
انہوں نے زور دیا کہ فلسطین سے اظہار یکجہتی کیلئے کوئی نو گو ایریا نہ بنایا جائے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ کویت کا اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان پوری امت کی ترجمانی ہے۔