کسی طاقت کو تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ، اسٹیٹ کونسل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 March, 2025 سب نیوز

بیجنگ :اسٹیٹ کونسل کے امور تائیوان دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے کہا ہے کہ لائی چھنگڈے نے آج نام نہاد “اعلیٰ سطحی قومی سلامتی اجلاس” منعقد کیا اور اجلاس کے بعد اپنی تقریر میں ایک بار پھر اپنے “تائیوان کی علیحدگی” کے موقف کا اظہار کیا۔

جمعہ کے روز ترجمان نے واضح کیا کہ تائیوان چین کا اٹوٹ حصہ ہے اور یہ نہ تو ایک ملک رہا ہے اور نہ ہی رہے گا۔ تائیوان تمام چینی عوام کا تائیوان ہے، اور یہ ایک ناقابل تردید تاریخی اور قانونی حقیقت ہے، اور یہ ایک ناقابل تبدیل آبنائے کی حیثیت بھی ہے.

ہم کبھی بھی کسی فرد کو یا کسی طاقت کو تائیوان کو چین سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی ہم کسی بھی قسم کی “تائیوان کی علیحدگی ” پسند سرگرمیوں کے لئے کوئی جگہ چھوڑیں گے۔

اگر “تائیوان کی علیحدگی ” پسند قوتیں ریڈ لائن عبور کرنے کی جرات کرتی ہیں تو ہم سخت اقدامات اپنائیں گے ۔ مادر وطن کے اتحاد کا عمومی رجحان آگے بڑھنے والا ہے، کوئی فرد اور کوئی طاقت اسے روک نہیں سکتی، اور منفی عناصر کے ناپاک عزائم کے ساتھ تمام حربے ناکام ہوں گے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کرنے کی

پڑھیں:

امریکا: نیٹو سے علیحدگی کے مطالبے کا بل کانگریس میں پیش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکا کی نیٹو سے علیحدگی کے مطالبے پر مبنی بل امریکی کانگریس میں پیش کر دیا گیا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ بل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست کینٹکی سے رکن کانگریس ٹامس میسی نے پیش کیا، بل کے مسودے کے مطابق نیٹو موجودہ امریکی قومی سلامتی کے مفادات سے مطابقت نہیں رکھتا۔

ٹامس میسی نے ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ نیٹو سرد جنگ کی یادگار ہے اور اس دفاعی اتحاد کے لئے امریکی فنڈنگ کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں اس سے علیحدہ ہونا چاہئے اور اس رقم کو اپنے ملک کے دفاع کے لئے استعمال کرنا چاہئے۔

سوشلسٹ ممالک کے لئے بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ نیٹو کے رکن یورپی ممالک اپنے دفاع کے لئے کافی اقتصادی اور فوجی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مسودے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دفاعی اتحاد نیٹو نے 1999ء میں مشرق کی طرف اپنی وسیع پیمانے پر توسیع کا آغاز کیا، باوجود اس کے کہ اس کی مطابقت اور بیانات اس کے برعکس ہیں، نیٹو اب امریکی قومی سلامتی کے موجودہ مفادات کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے، ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان اس بل پر کب غور کر سکتا ہے۔

امریکی کانگریس کے ریپبلکن رکن ٹامس میسی اس سے قبل دوسرے ممالک کے معاملات میں امریکی مداخلت اور واشنگٹن کی طرف سے طاقت کے استعمال کی مخالفت کر چکے ہیں، خاص طور پر انہوں نے 22 جون کو ایرانی تنصیبات پر امریکی حملوں کو امریکی آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس اقدام پر تنقید کی تھی۔

واضح رہے کہ ان بیانات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹامس میسی پر جوابی تنقید کی تھی، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابی مقابلے میں میسی کے حریف کی حمایت کریں گے، نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو ) 1949 میں قائم ہوئی، اس وقت اس کے رکن ممالک کی تعداد 12 تھی جو اب بڑھ کر 32 تک پہنچ چکی ہے۔

ویب ڈیسک مرزا ندیم بیگ

متعلقہ مضامین

  • چین سے جنگ: امریکا فاتح ہوگا اس کی بجائے شکست کا بہت زیادہ امکان ہے، پنٹاگون خفیہ رپورٹ لیک
  • کسی نام نہاد سیاست دان کو پاک فوج کے خلاف بات کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، علامہ ضیاء اللہ
  • آئی بی سی سی کا بڑا فیصلہ، میٹرک آرٹس کے طلبہ کو اب انٹر پری میڈیکل و انجینئرنگ میں داخلے کی اجازت
  • افغان سرزمین بیرونی عسکری سرگرمیوں کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں، طالبان وزیر خارجہ امیر خان متقی
  • امریکی کانگریس میں ناٹو سے علیحدگی کا بل پیش
  • امریکا: نیٹو سے علیحدگی کے مطالبے کا بل کانگریس میں پیش
  • فیض حمید طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے، بلاول بھٹو
  • اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے تقریباً 1.2 ارب ڈالر موصول
  • خیبر پختونخوا میں گونر راج نافذ کرنے  پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی
  • رنویر پر جنسی حملے کی کوشش: دھرندھر کا وہ سین جس پر سب خاموش