گلگت بلتستان میں معدومیت کے خطرے سے دوچار 4 برفانی تیندوں کی موجودگی
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
گلگت بلتستان میں 4 نایاب برفانی تودے کی موجودگی سامنے آئی ہے۔
برفانی تیندوے کی موجودگی حیاتیاتی تنوع اور ماحولیاتی صحت کے لئے خوش آئند خبر ہے۔ برفانی چیتوں کی شاندار تصویر وائلڈ لائف واچر سخاوت علی اور چیف کنزرویٹر پارکس اینڈ وائلڈ لائف، فاریسٹ، وائلڈ لائف اینڈ انوائرمنٹ ڈیپارٹمنٹ، گلگت بلتستان ڈاکٹر ذاکر حسین نے گلگت بلتستان کے پہاڑوں سے حاصل کی۔
ماہرین کے مطابق برفانی تیندوے عام طور پر چھپ کر رہنے والے جانور ہوتے ہیں اور ان کا اس طرح نظر آنا ایک غیر معمولی واقعہ ہے جو اس خطے میں ان کی افزائش اور بہتر ماحول کی علامت ہو سکتا ہے۔ برفانی تیندوا دنیا کے نایاب اور معدومیت کے خطرے سے دوچار جانوروں میں شامل ہے اور عالمی ادارے اسے تحفظ فراہم کرنے کے لیے مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں۔
گلگت بلتستان میں ان کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ مقامی ماحولیاتی نظام اب بھی ان کی بقا کے لئے موزوں ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ان برفانی تیندووں کی موجودگی کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ان کے قدرتی ماحول کا تحفظ کیا جائے اور غیر قانونی شکار کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔
مقامی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگلی حیات کے تحفظ میں تعاون کریں اور ان نایاب جانوروں کے بارے میں کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع دیں۔ یہ دریافت پاکستان میں جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششوں میں ایک مثبت پیش رفت قرار دی جا رہی ہے اور ماحولیاتی ماہرین امید کر رہے ہیں کہ مستقبل میں ان جانوروں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان کی موجودگی
پڑھیں:
ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کراچی میں گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت سندھ حکومت کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں بات کر چکی ہے اور اس واقعہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔