نامور فلم لکھاری ناصر ادیب کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
پاکستانی فلم انڈسٹری کے معروف لکھاری ناصر ادیب نے کہا ہے کہ جب ان کی بیٹی اور اداکارہ زویا ناصر نے ایک متنازع معاملے میں ان کا ساتھ دینے کے بجائے حق کا ساتھ دیا تو انہیں خوشی ہوئی انہوں نے ایک نجی پروگرام میں اپنی بیٹی کے ہمراہ شرکت کے دوران اس حوالے سے کھل کر گفتگو کی اور اپنی ماضی کی گفتگو پر بھی اظہار خیال کیا پروگرام کے دوران ندا یاسر نے زویا ناصر سے پوچھا کہ جب ان کے والد نے ایک پوڈکاسٹ میں متنازع بیان دیا تھا تو کیا انہوں نے انہیں اس پر سمجھایا تھا؟ اس پر زویا ناصر نے جواب دیا کہ جب انٹرویو کا کلپ وائرل ہوا تو انہوں نے اپنے والد کو اس معاملے پر آگاہ کیا اور ان سے بات چیت کی اس موقع پر ناصر ادیب نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ زویا نے اندھا دھند ان کی حمایت کرنے کے بجائے سچ کا ساتھ دیا ناصر ادیب کا کہنا تھا کہ باپ بھی انسان ہوتا ہے وہ کوئی فرشتہ نہیں اس سے بھی غلطی ہو سکتی ہے تاہم انہیں یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ان کی بیٹی نے سچائی کا دامن تھامے رکھا اور غلط کا ساتھ نہیں دیا انہوں نے مزید کہا کہ جب ان کی گفتگو پر تنازع کھڑا ہوا تو انہوں نے اپنی غلطی کا احساس کرتے ہوئے نہ صرف معافی مانگی بلکہ یہ بھی تسلیم کیا کہ انہیں وہ بات نہیں کہنی چاہیے تھی فلمی دنیا کے اس نامور لکھاری نے یہ بھی اعتراف کیا کہ انہیں ٹی وی پروگرامز اور پوڈکاسٹس میں شرکت کے بعد اس بات کا اندازہ ہوا کہ بعض سچ ایسے ہوتے ہیں جنہیں منظر عام پر نہیں لانا چاہیے بلکہ انہیں دفن رہنے دینا ہی بہتر ہوتا ہے ان کے مطابق سچ بولنے کی عادت ان میں ہمیشہ سے رہی ہے لیکن اب وہ سمجھ چکے ہیں کہ بعض سچ ایسے بھی ہوتے ہیں جو تنازعات کو جنم دیتے ہیں اور انتشار کی وجہ بن سکتے ہیں
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کہ انہیں انہوں نے کہ جب ان کا ساتھ
پڑھیں:
قمرجاوید باجوہ اور3 ججوں کا احتساب ہونا چاہیے،ن لیگی سینیٹر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-11
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) مسلم لیگ ن کے سینیٹر ناصر بٹ کا کہنا ہے کہ قمرباجوہ اور تین ججوں کا احتساب ہونا چاہیے اور ان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے چاہییں۔ ادارے نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا احتساب کرکے تاریخ میں پہلی مثال قائم کی ہے، یقین ہے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا بھی احتساب کیا جائے گا۔ نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سینیٹر ناصر بٹ کا مزید کہنا تھا کہ فیض حمید اتنی دور تک چلے گئے تھے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی باز نہیں آئے، ادارے نے ان کا احتساب کرکے درست قدم اٹھایا ہے۔ ناصر بٹ نے سابق چیف جسٹسز ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ اور جج اعجاز الاحسن کے کردار پر بھی سوال اٹھایا کہا تینوں ججز نے نواز شریف کے ساتھ کیا کیا؟ ان تین ججوں کا بھی احتساب سپریم کورٹ یا حکومت کو کرنا چاہیے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کی حکومت گرانے میں ملوث تمام کرداروں، جن میں تین ججز اور قمر باجوہ شامل ہیں، کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے چاہییں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ احتساب ہو جائے گا تو آئندہ کوئی اس طرح چلتی حکومت نہیں گرائے گا۔ سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ نوازشریف سے زیادتی کرنیوالے سارے کرداروں کو معافی مانگنی چاہیے۔ سینیٹر سے سوال کیا گیا کہ سزا کے باوجود نواز شریف اور ن لیگ نے قمر باجوہ کو ایکسٹینشن (توسیع) کے لیے ووٹ کیوں دیا؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کیا فیصلہ ہوا، نواز شریف بہتر سمجھ سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ان کی رائے میں پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔