لاہور، نقاب پوش گارڈز کا شہری پر تشدد اور فائرنگ کا معاملہ، ایکسپریس نیوز تفصیلات سامنے لے آیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, March 2025 GMT
لاہور:
لاہور میں ایک افسوسناک واقعے میں نقاب پوش نجی کمپنی کے گارڈز اور پولیس اہلکاروں نے شہری پر تشدد اور فائرنگ کی۔ ایکسپریس نیوز نے اس معاملے کی تفصیلات سامنے لاتے ہوئے بتایا کہ یہ گارڈز اور پولیس اہلکار غیر ملکی مہمانوں کی سیکیورٹی پر تعینات تھے۔
پولیس ذرائع کے مطابق، اس واقعے میں دو گاڑیوں کا ذکر کیا گیا، جن میں ایک گاڑی میں غیر ملکی پادری اور پولیس اہلکار موجود تھے، جبکہ دوسری گاڑی میں نجی کمپنی کے گارڈز سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے تھے۔
پولیس نے بتایا کہ غیر ملکی پاسٹرز کی سیکیورٹی کے لیے مسیحی برادری نے پولیس سے اجازت حاصل کی تھی، اور اس کے ساتھ ہی نجی کمپنی کے گارڈز کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔
ذرائع کے مطابق، تصادم سے قبل غیر ملکی مہمان اور ان کے میزبان اگلی گاڑی میں روانہ ہو چکے تھے، جبکہ گارڈز نے اپنی کارروائی شروع کر دی، اس واقعے کے بعد پولیس نے چار گارڈز کو گرفتار کر لیا، اور متاثرہ شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔
پولیس نے مزید بتایا کہ واقعہ کے بعد 15 کی کال پر ڈولفن ناکہ پر سیکیورٹی گارڈز گاڑی اور اسلحہ چھوڑ کر فرار ہوگئے، اور گارڈز دوسری گاڑی میں جا کر فرار ہو گئے۔ اس کے نتیجے میں غیر ملکی پادری اور ان کے میزبان بغیر سیکیورٹی کے گلبرگ کے ایک نجی ہوٹل پہنچے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس: علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
5 اکتوبر کو لاہور میں احتجاج اور پولیس تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں پانچ اکتوبر کو پی ٹی ائی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے علی امین گنڈا پور سمیت چار پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے، پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر، سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔
پولیس نے موقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر شامل تفتیش نہیں ہو رہے،تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔