آذربائیجان اور آرمینیا 40 سالہ طویل تنازعہ ختم کرنے کیلئے معاہدے پر متفق
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ان کی طرف سے آذربائیجان کے ساتھ امن معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرکے حتمی شکل دی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آذربائیجان اور آرمینیا نے کہا ہے کہ دونوں ممالک 40 سالہ پرانا تنازع ختم کرکے امن معاہدہ کرنے پر متفق ہوگئے ہیں۔ خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آرمینیا کی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ ان کی طرف سے آذربائیجان کے ساتھ امن معاہدے کا ڈرافٹ تیار کرکے حتمی شکل دی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ امن معاہدہ دستخط کے لیے تیار ہے اور آرمینیا تیار ہے کہ آذربائیجان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کے لیے تاریخ اور مقام کے حوالےسے مشاورت شروع کرنے کو تیار ہے۔ ادھر آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہم آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان امن معاہدے اور دو طرفہ تعلقات کی بحالی کے لیے ڈرافٹ کے متن سےمطمئن ہیں۔
دونوں ممالک کی جانب سے بیانات کے باوجود معاہدے پر دستخط کے حوالے سے حتمی تاریخ غیریقینی کا شکار ہے کیونکہ آذربائیجان نے کہا ہے ان کی طرف سے دستخط کے لیے شرط آرمینیا کے آئین میں تبدیلی ہے جس میں سرحدی حدود کے بڑے دعوے کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب آرمینیا نے ان دعووں کی تردید کی ہے لیکن وزیراعظم نیکول پیشنیان نے حال ہی میں کہا تھا کہ ملک کے اولین دستاویزات میں تبدیلی کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ریفرنڈم کی ضرورت پر بھی زور دیا تھا تاہم اس کے لیے کوئی تاریخ طے نہیں کی۔
خیال رہے کہ سوویت یونین سے الگ ہونے والی دونوں ریاستوں کے درمیان 1980 کے اواخر میں نیگورنو-کاراباخ ریجن پر جنگ شروع ہوئی تھی جو طویل عرصے تک چلتی رہی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور آرمینیا دستخط کے میں کہا کے لیے
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے، عمر ایوب
سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے، عمر ایوب WhatsAppFacebookTwitter 0 21 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمرا یوب نے کہا ہے کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پر عمر ایوب اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، جہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی، اس پر دائری نمبر لگ چکا ہے۔
میڈیا کے نمائندوں گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ 2دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی ۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے ۔انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی۔ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ اس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں ۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے۔ عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کی اور کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ۔ پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمیانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی میانوالی، پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی اسلام آباد، اسلامک یونیورسٹی کی 22سالہ طالبہ کو روم میٹس کی موجودگی میں نجی ہاسٹل میں قتل کر دیا گیا جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، کانسٹیبل شہید اور دہشت گرد ہلاک ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت نے ججز تبادلوں پر تمام خط و کتابت عدالت میں جمع کرا دی پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں مصدقہ نہیں، ترجمان جے یو آئی قونصلیٹ جنرل حکومت اور اوورسیزپاکستانیوں کے درمیان موثر رابطہ کاری کا ذریعہ ہے، مصباح نورینCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم