وزیر اعظم اور آرمی چیف کا کوئٹہ کا دورہ، اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت،زخمیوں کی عیادت بھی کی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کوئٹہ ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیر اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کوئٹہ کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ ہاؤس میں اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کی، جس میں سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم اور آرمی چیف نے کمبائنڈ ملٹری اسپتال میں جعفر ایکسپریس حملے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی، وزیراعظم نے جعفر ایکسپریس پر حملے کو ناقابل معافی ظلم قرار دیا۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم کے کوئٹہ پہنچنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان اور آرمی چیف نے استقبال کیا، وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ میں اعلیٰ سطح سیکیورٹی کانفرنس ہوئی، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احسن اقبال، عطا تارڑ گورنر اور وزیراعلیٰ بلوچستان، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بھی شرکت کی۔
جب آپ محتاجی اورانحصاری کی حالت میں ہوتے ہیں تو دوسروں کی پناہ گاہ میں چلے جاتے ہیں اور آپ کے ساتھ بچوں کے مانند سلوک کیاجاتا ہے
سیکیورٹی کانفرنس میں اعلیٰ سول و عسکری حکام اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی، شرکاء کو بلوچستان میں سیکیورٹی کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی گئی، جعفر ایکسپریس حملے سے متعلق حالیہ کامیاب آپریشن کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا گیا، شرکاء نے دہشت گردی کیخلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی برقرار رکھنے کے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
اعلامیے کے مطابق شرکاء نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی کی مذمت کی، شہداء کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا، فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔
اردو میڈیم سکول سے انگلش میڈیم کالج کا سفر مشکل مگر دلچسپ تھا، سمجھ لیں گاؤں سے شہر آنے کے مترادف، ہر شے الگ تھی،ٹائی لگانی بھی نہیں آتی تھی
"جنگ " کے مطابق وزیراعظم نے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف سیاسی رہنماؤں اور نمائندگان کے عزم کو سراہا، وزیراعظم نے بلوچستان کیلئے طویل المدتی اصلاحات، ترقیاتی منصوبوں و قانون سازی کے عزم کو بھی سراہا۔
وزیراعظم نے جعفر ایکسپریس پر حملے کو ناقابل معافی ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کیخلاف غیر انسانی کارروائیاں ملک دشمنوں کی اصلیت بےنقاب کرتی ہیں۔
شرکاء نے کہا کہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ہر کوشش کا پوری قوت سے مقابلہ کیا جائے گا، مسلح افواج نے بروقت اور فیصلہ کن کارروائی میں یرغمالیوں کو بازیاب کروایا، پاکستان کی مسلح افواج نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، حملے کے ذمہ داروں، سہولت کاروں کو انجام تک پہنچایا جائے گا۔
نئی نسل کو شاید علم نہ ہو کہ پرانے وقتوں میں ریل کا سفر کیسا تکلیف دہ اور ہیجان انگیز ہواکرتا تھا جو مدتوں یاد رہتا تھاپھر بھی لوگ سفر کیلیے بیتاب رہتے تھے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
چیف جسٹس پاکستان چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے
چیف جسٹس پاکستان وفد کے ہمراہ چین میں شنگھائی تعاون تنظیم جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی وفد کے ہمراہ شنگھائی تعاون تنظیم کی جوڈیشل کانفرنس میں شرکت کے لیے آئندہ ہفتے چین جائیں گے جہاں چین کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کریں گے، جوڈیشل کانفرنس کے دوران ایران اور ترکی کے وفود کے ساتھ ملاقات بھی ہو گی۔
سپریم کورٹ سے جاری بیان کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی 22 سے 26 اپریل 2025 تک چین کے شہر ہانگژو میں منعقد ہونے والی ایس سی او کے رکن ممالک کی سپریم کورٹس کے چیف جسٹسز کی 20ویں کانفرنس میں پاکستانی جوڈیشل وفد کی سربراہی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی امریکا میں ’بولچ پرائز فار دی رول آف لا‘ کے لیے نامزد
بیان میں بتایا گیا ہے کہ آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین اور جسٹس شاہد وحید بھی چیف جسٹس کے ہمراہ ہوں گے۔ 2 ضلعی جج جسٹس امین وحید شاہ اور جسٹس محمد بن سلمان بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گوادر ظفر جان، سینئر سول جج ڈسٹرکٹ لکھی مروت خیبر پختونخوا نادیہ گل وزیر بھی وفد میں شامل ہیں۔
سپریم کورٹ کے جسٹس شاہد وحید ایس سی او کانفرنس کے دوران عدالتی مصنوعی ذہانت سے متعلق اظہار خیال بھی کریں گے جس میں بتایا جائے گا کہ عدالتی تحقیق اور عدالتی ریکارڈ اور اس کے تخفظ میں مصنوعی ذہانت کا کیسے استعمال کیا جا رہا ہے۔
کانفرنس کے دوران پاکستان کی سپریم کورٹ اور چین کی سپریم پیپلز کورٹ کے درمیان ایک اہم مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہونے کی بھی توقع ہے۔ مفاہمت نامے کا مقصد بین الاقوامی تجارتی قانون، ثالثی، سائبر کرائم، مالیاتی جرائم، موسمیاتی تبدیلی سے متعلق قانونی چارہ جوئی، اور عدالتی ٹیکنالوجی کے انضمام سمیت اہم شعبوں میں ادارہ جاتی روابط قائم کرنے، صلاحیت سازی کے اقدامات کو آسان بنانے اور علم کے تبادلے کو فروغ دینے کے ذریعے دو طرفہ عدالتی تعاون کو نمایاں طور پر بڑھانا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس سے ایران اور ترکیہ کے سفیروں کی ملاقات، عدالتی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق
اس کے علاوہ ایم او یو میں تنازعات کے حل، عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنے اور ان کے نفاذ اور سول معاملات میں باہمی قانونی معاونت بھی شامل ہے جو عدالتی آزادی، خودمختاری اور قانون کی حکمرانی کی پاسداری کے لیے دونوں ممالک کے مشترکہ عزم کی کی عکاس ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم عدالتی کانفرنس کے بعد چیف جسٹس ترک چیف جسٹس کی دعوت پر ترکی کا 24 تا 27 اپریل 4 روزہ دورہ بھی کریں گے جہاں وہ ترکی سپریم کورٹ کی 63 سالہ تقریب میں شرکت کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس دورہ ترکی دورہ چین شنگھائی تعاون تنظیم عدلیہ