عمران خان اور 9 مئی مقدمات کی جے آئی ٹی کے سربراہ ڈی آئی جی عمران کشور مستعفیٰ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
لاہور:
عمران خان اور 9 مئی مقدمات کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ( جے آئی ٹی ) کے سربراہ ڈی آئی جی عمران کشور نے استعفیٰ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف قائم اور 9 مئی مقدمات کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ( جے آئی ٹی ) کے سربراہ ڈی آئی جی عمران کشور مستعفیٰ ہوگئے۔
ڈی آئی جی عمران کشور کے استعفیٰ کی کاپی ایکسپریس نیوز نے حاصل کر لی، جبکہ ان کا استعفیٰ پنجاب پولیس کے لیے بڑا دھچکا ہے۔
ڈی آئی جی عمران کشور نے اپنے استعفی میں کہا ہے کہ پولیس سروس آف پاکستان سے استعفیٰ دے رہا ہوں، میں نے اپنے حلف کی پاسداری غیر متزلزل عزم کے ساتھ کی اور کئی بار ذاتی طور پر قیمت چکائی۔
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ میں ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہوں جہاں میری مزید خدمات ممکن نہیں، تاریخ گواہ رہے کہ میں نے عزت کے ساتھ خدمات سرانجام دیں، میں خاموشی سے خدمت نہیں کروں گا، براہ کرم میرا استعفیٰ قبول کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈی آئی جی عمران کشور
پڑھیں:
بلغاریہ: وزیر اعظم روزن ژیلیازکوف نے کابینہ سمیت استعفیٰ دے دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بلغاریہ میں سیاسی بحران کے پیش نظر وزیر اعظم روزن ژیلیازکوف نے اپنی کابینہ سمیت عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے،یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ شروع ہونے والی تھی۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم اور کابینہ کے ارکان ووٹنگ کے وقت پارلیمنٹ میں موجود نہیں تھے، ژیلیازکوف نے کہا کہ حکومت عوام کے اعتماد سے چلتی ہے اور عوام کی ناراضی کی آواز سننا ان کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہوں نے عوام کی بڑی تعداد کی جانب سے حکومت مخالف مظاہروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا۔
وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کی مخلوط حکومت نے مشکل حالات کے باوجود بلغاریہ کو یورپی سمت پر قائم رکھا اور معاشی استحکام فراہم کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگلے سال کا بجٹ عوام کی فلاح اور قوتِ خرید کے لیے منظور کر لیا گیا ہے، تاہم اپوزیشن اس مؤقف سے متفق نہیں تھی۔
ژیلیازکوف کی کابینہ نے ستمبر میں بھی پانچویں عدم اعتماد کی تحریک کا سامنا کیا تھا، جس میں حکومت کامیاب رہی تھی، لیکن اس بار بڑھتے احتجاج اور عوامی دباؤ نے صورتحال بدل دی۔ اب نگراں حکومت کی تشکیل اور 2026 کے انتخابات کے حوالے سے اہم فیصلے متوقع ہیں۔