پنجاب حکومت کے ہونہار سکالرشپ پروگرام میں گلگت بلتستان کو بھی شامل کرنیکی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی خصوصی سفارش پر وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ہونہار سکالرشپ کا دائرہ کار گلگت بلتستان کے طلبا و طالبات تک بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان صوبائی حکومت فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی خصوصی سفارش پر وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ہونہار سکالرشپ کا دائرہ کار گلگت بلتستان کے طلبا و طالبات تک بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو خصوصی مراسلہ میں مریم نواز کی علم دوست پالیسیوں اور اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے پنجاب کے پروفیشنل تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم گلگت بلتستان کے سینکڑوں طلباء و طالبات کو ہونہار سکالرشپ سکیم میں شامل کرنے کی سفارش کی تھی، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے جواب میں وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کو ایک مراسلہ تحریر کیا ہے جس میں ہونہار سکالرشپ سکیم میں گلگت بلتستان کے طلبہ و طالبات کو بھی شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ترجمان نے واضح کیا ہے پنجاب حکومت کی علم دوست پالیسی قابل تحسین ہے اور جی بی کے طلبہ و طالبات کو ہونہار سکالرشپ سکیم میں شامل کرنے پر حکومت گلگت بلتستان وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی شکر گزار ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پنجاب مریم نواز گلگت بلتستان کے ہونہار سکالرشپ وزیر اعلی
پڑھیں:
ایم کیوایم کا گلگت بلتستان انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ
کراچی(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم) نے گلگت بلتستان میں آئندہ ہونیوالے انتخاب میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان سے تعلق والے وفد نے بہادر آباد میں سنیئر رہنماؤں انیس قائم خانی اور سید امین الحق سے ملاقات کی۔
اس موقع پر انیس قائمخانی نے کہا کہ ایم کیوایم گلگت بلتستان کے مسائل کی نہ صرف مکمل آگاہی رکھتی ہے بلکہ انکے حل کے لئے پر عزم ہے، حق پرست امیدوار ماضی میں بھی گلگت بلتستان کے انتخابات میں کامیاب ہوتے رہے ہیں۔
دوسری جانب امین الحق نے کہ اکہ ایم کیوایم نے ہمیشہ متوسط طبقے کو اقتدار کے اعلی ایوانوں میں پہنچایا، ایم کیو ایم ایک روایت شکن جماعت ہے اور ہماری جماعت آزادی، برابری اور انصاف پر یقین رکھتی ہے۔
مزیدپڑھیں:مزید کن ممالک کے ساتھ پی آئی اے کی براہ راست پروازیں شروع ہو گی؟