پشاور میں گھروں پر حملے کرنے والے اوباش ٹک ٹاکرز گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا کے دارالحکومت کے علاقے حیات آباد میں ٹک ٹاک ویڈیو کے چکر میں گھروں میں لگے شیشے پتھراؤ کر کے توڑنے والے اوباش نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ٹک ٹاکر پتھر گروپ نے حیات آباد میں گھروں پر پتھر پھینکتے ہیں، نوجوان گھروں کو پتھر مار کر شیشے توڑ کر ویڈیوز بناتے اور پھر اس کی ویڈیوز ٹک ٹاک پر ڈال کر اسے وائرل کرتے ہیں۔
عوامی شکایات ملنے پر تھانہ تاتارا پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رات کی تاریکی میں گھروں، دروازوں پر پتھراو کرنے میں ملوث اوباش نوجوانوں کا گروہ کو حراست میں لے لیا۔
حراست میں لئے گئے نوجوان لڑکے تراویح کے بعد حیات آباد کے پوش اور کمرشل علاقوں میں رات کی تاریکی میں شہریوں کے گھروں پر پتھراو کرتے ہیں اور ساتھ میں ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کرتے ہیں، جس سے علاقہ میں خوف وحراس پھیل رہا تھا۔
عوامی شکایت ملنے پر حیات آباد سرکل پولیس نے تمام اوباش نوجوانوں کو حراست میں لے لیا، جنہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرلی، جس کے بعد تمام لڑکوں کے والدین اور ورثا کو تھانہ طلب کرکے ان کے بچوں کی جانب سے تحریری معافی نامہ دینے کے بعد انہیں والدین کی ضمانت پر چھوڑ دیا گیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں گھروں
پڑھیں:
پشاور: ایف سی ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی
پشاور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملہ کرنے والے دہشت گرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہوگئی۔
تفتیشی حکام کے مطابق خودکش حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے، ان خودکش حملہ آوروں نے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا۔
اس حوالے سے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے قیام کے دوران شہر کے راستوں سے واقفیت حاصل کی۔
تفتیشی حکام کے مطابق خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں خودکش بمباروں کی سہولت کاری کی گئی۔
تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ ایف سی ہیڈکوارٹر پر حملے سے متعلق اب تک 150 سے زیادہ افراد سے تفتیش کی جاچکی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پشاور فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں تین پولیس اہلکار شہید ہوگئے تھے۔