تکفیری گروہوں نے اپنے مظالم کی داستان چھپانے کیلئے متعدد لاشوں کو چھپا دیا یا اُن کے گرد اسلحہ رکھ دیا تاکہ دنیا انہیں عام شہری نہ سمجھے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ جمعرات سے صوبہ "طرطوس"، "لاذقیہ"، "حمص" اور "حماء" میں شام پر قابض جولانی باغیوں کے معاندانہ اقدامات کے باعث اب تک 1383 نہتے شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ نیز علوی شہریوں کی ایک بڑی تعداد بھی بے گھر ہو چکی ہے۔ ان انسانیت سوز جرائم پر ردعمل دیتے ہوئے روسی ترجمان وزارت خارجہ "ماریا زاخاروا" نے کہا کہ ماسکو، شام میں اس افسوس ناک سانحے پر تشویش میں مبتلا ہے۔ بے گناہ شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی ہمارے لئے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرحلے پر ہم نے تقریباََ 9 ہزار شامی شہریوں کو اپنے فضائی اڈے پر پناہ دی۔ ماریا زاخاروا نے کہا کہ ماسکو سختی کے ساتھ ان اقدامات کی مذمت کرتا ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس اشتعال انگیزی کے مرتکب افراد کا ٹرائل کیا جائے گا۔ انہوں نے شام پر قابض حالیہ ٹولے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ماسکو کا موقف ہے کہ دمشق کے موجودہ حکام عوام کی دینی وابستگی کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان کے جانی اور قانونی حقوق کی حفاظت کرے۔ واضح رہے کہ مغربی شام میں تکفیری گروہ کے جرائم کا حجم اس قدر زیادہ تھا کہ امریکہ و مغرب کو بھی اس ظلم و ستم پر زبان کھولنا پڑی۔ تکفیری گروہوں نے اپنے مظالم کی داستان چھپانے کے لئے متعدد لاشوں کو چھپا دیا یا اُن کے گرد اسلحہ رکھ دیا تاکہ دنیا انہیں عام شہری نہ سمجھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ

انجمن امامیہ گلگت کے سابق صدر نے ایک بیان میں کہا کہ گزشتہ خطبہ جمعہ میں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے حکومتی وزراء اور سیکرٹریوں کے حوالے سے جو مذمتی بیان دیا تھا اس کو غلط رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے اور ان کی تحقیر کی جا رہی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مرکزی انجمن امامیہ گلگت کے سابق صدر ساجد علی بیگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ خطبہ جمعہ میں قائد ملت جعفریہ گلگت بلتستان آغا راحت حسین الحسینی نے حکومتی وزراء اور سیکرٹریوں کے حوالے سے جو مذمتی بیان دیا تھا اس کو غلط رنگ دے کر اچھالا جا رہا ہے اور ان کی تحقیر کی جا رہی ہے جو کہ نہایت ہی قابل مذمت ہے۔ آغا راحت اس وقت گلگت بلتستان ہی نہیں بلکہ پورے پاکستان کے لیے  امن، محبت اور بھائی چارگی کا استعارہ ہیں جو آئے روز علاقے کو درپیش مسائل سے اداروں  اور حکومتی حلقوں کو آگاہ کرتے رہتے ہیں، چاہے وہ جمعہ کے خطبوں کی شکل میں ہو یا ذیلی نشستوں میں ہو۔ انہوں نے کہا کہ جن کرپٹ افسران و وزراء کو نشانہ بنایا گیا اگر واقعی میں یہ لوگ کرپٹ نہیں ہیں تو اپنی صفائی پیش کریں، بجائے حکومتی ٹکڑوں پہ پلنے والے مشیروں اور کوارڈینیٹرز کے ذریعے سوشل میڈیا یا میڈیا پہ پریس ریلیز جاری کیے جائیں۔ آغا راحت کا یہ وتیرہ رہا ہے کہ انہوں نے ہر دور میں وقت کے حکمرانوں کو جنہوں نے فرعون بننے کی کوشش کی ہے للکارا ہے، چاہے وہ مہدی شاہ کا دور ہو یا حفیظ الرحمان کا دور ہو اور چاہے موجودہ حاجی گلبر خان کا دور ہو۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، آغآ راحت نے کلمہ حق بلند کیا ہے اور یہ نہیں دیکھا کہ اگلے منصب پر بیٹھا ہوا شخص کون ہے، کس قوم، قبیلے سے تعلق ہے یا کس فرقے سے اس کی وابستگی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سید راحت حسین الحسینی نے ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے اور معاشرے کو کرپشن جیسے عناصر سے پاک رکھنے کی بات کی ہے اور اس میں نہ صرف حکمرانوں کو للکارا ہے بلکہ اداروں میں بیٹھے ہوئے افسران کو بھی بارہا یاد دہانی کرائی ہے کہ ایسے کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ محراب و ممبر کا کام آگاہی دینا ہوتا ہے، بتانا ہوتا ہے اور ایسے عناصر کے خلاف ثبوت جمع کرنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا اداروں کا کام ہوتا ہے۔ ایسے تمام کرپٹ عناصر جو ہمارے معاشرے میں ناسور بن کے بیٹھے ہوئے ہیں ان کی نشاندہی ضروری ہو چکی ہے اور آج ہر اس شخص پہ جو علاقے کا خیرخواہ ہے اور جو حق اور انصاف کی بالادستی چاہتا ہے اور علاقے کو امن کا گہوارہ اور ترقی کی راہ پر گامزن دیکھا چاہتا ہے، ایسے کرپٹ عناصر کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا وقت آچکا ہے اور ظلم، ناانصافی اور اقربا پروری کے خلاف یہی وقت جہاد ہے۔ ساجد علی بیگ نے کہا کہ ہم آغا راحت کے بیان کی تائید کرتے ہیں اور مقتدر حلقوں سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے عناصر کی فلفور نشاندہی کر کے ان کو قرار واقعی سزا دی جائے اور اداروں سے ایسے عناصر کا خاتمہ کیا جائے تاکہ انصاف کا بول بالا ہو اور علاقہ خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ان تمام نوجوانوں، تمام مکاتب فکر کے علماء و اکابرین، سیاست دانوں، سماجی کارکنوں اور صحافیوں کا جنہوں نے آغا کے بیان کی تائید کی ہے ان سب کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں نہتے سیاحوں پر گولیوں کی بوچھار، 20 سے زیادہ اموات کا خدشہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
  • پنجاب میں ہنی ٹریپ میں ملوث دو بڑے گینگز گرفتار
  • ریلوے ٹریک بحال ہونے کے 9 ماہ بعد سبی سے ہرنائی پہلی ٹرین کی کامیاب آزمائش
  • چینی شہریوں پر حملے ، صحافیوں کی ریکی اور دیگر کارروائیوں میں ملوث ملزم گرفتار
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • آغا راحت کے بیان کو غلط رنگ دیا جا رہا ہے، ساجد علی بیگ
  • نادرا کی جانب سے جعلساز عناصر کیخلاف اہم اقدامات شروع
  • کراچی: شہریوں کے تشدد سے 3 پولیس اہلکار زخمی