سری دیوی کی فلم مام کے سیکوئل کی تصدیق، سجل علی فلم میں شامل ہوں گی؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
بھارتی فلم انڈسٹری کے پروڈیوسر اور آنجہانی اداکارہ سری دیوی کے شوہر بونی کپور نے سری دیوی کی فلم ’مام‘ کے سیکوئل کی تصدیق کردی ہے۔
آنجہانی اداکارہ سری دیوی کی بیٹیاں جھانوی اور خوشی کپور بھارتی فلم انڈسٹری میں اپنی ماں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں۔ اب سری دیوی کی آخری فلم مام جو 2017 میں ریلیز ہوئی تھی، کے سیکوئل کے بارے میں چرچے ہورہے ہیں۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ سری دیوی کی چھوٹی بیٹی خوشی اس میں اداکاری کریں گی جبکہ فلم کے سیکوئل کی تصدیق پروڈیوسر بونی کپور نے خود کی ہے۔
A post common by Instant Bollywood (@instantbollywood)
اتوار کو آئیفا 2025 کی سلور جوبلی تقریب میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو میں بونی کپور نے بتایا کہ وہ اپنی بیٹی خوشی کپور کے ساتھ سری دیوی کی آخری فلم مام کے سیکوئل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
گرین کارپٹ پر میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا، ’میں نے خوشی کی تمام فلمیں دیکھی ہیں- آرچیز، لویاپا اور نادانیاں، اور نو انٹری کے بعد اس کے ساتھ بھی ایک فلم کا منصوبہ بنا رہا ہوں۔ یہ خوشی کے ساتھ ایک فلم ہوگی، جو مام 2 ہو سکتی ہے۔
A post common by The Cosmo Pakistan ???????? (@thecosmopak)
بونی کپور نے نادانیاں میں خوشی کی اداکاری پر تنقید کرنے والوں کو جواب میں کہا کہ ’وہ اپنی والدہ کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہی ہے اُمید ہے کہ اس کی والدہ طرح وہ تمام زبانوں میں کام میں سرفہرست رہے اور کامیاب رہے‘۔
یاد رہے کہ فلم مام میں پاکستانی اداکارہ سجل علی نے سری دیوی کی بیٹی کا کردار ادا کیا تھا تاہم اس کے سیکوئل میں سجل علی بھی شامل ہوں گی یا نہیں اس حوالے سے ابھی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: بونی کپور نے کے سیکوئل کی سری دیوی کی فلم مام
پڑھیں:
حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
اسلام آباد:حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی، رواں مالی سال امداد کا ہدف 19 ارب ڈالر ہے تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال 5 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ ڈالر ہی مل سکے ہیں جو کہ سالانہ ہدف کا محض 28.40 فیصد ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہوئی بیرونی فنانسنگ میں سے 5 ارب 37 کروڑ ڈالر بطور قرض ملا جبکہ 13 کروڑ 56 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ شامل ہیں تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق اس عرصے میں پاکستان کو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 1.39 ارب ڈالر کم فنڈز حاصل ہوئے، گزشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 89 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت موصول ہوئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موصول ہوئی فنانسنگ کی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دو ارب ڈالر قرض دیا جبکہ چین نے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کیا۔
اس کے علاوہ دیگر عالمی اداروں نے 2 ارب 82 کروڑ 76 لاکھ ڈالر فراہم کیے جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک کی جانب سے 72 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔
مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک میں چین، امریکا، سعودی عرب، فرانس، کویت اور جاپان شامل ہیں جبکہ فرانس نے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چین نے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، امریکہ نے 4 کروڑ ڈالر، جاپان نے 2 کروڑ 88 لاکھ ڈالر اور کویت نے دو کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے۔