شوہر کی رہائی کے لئے 3 کروڑ دو۔۔ نادیہ حسین نے آن لائن فراڈ کرنے والے کی تصویر اور چیٹ لیکس کردیں ! ایف آئی اے نے کیا جواب دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)”بیٹا جی!!!! ہاں، میں سوشل میڈیا کی عورت ہوں!!!! اور میں یقیناً وہ غلط شخص ہوں جس سے الجھنے کی غلطی مت کرو
پاکستانی ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین ایک سنگین آن لائن دھوکہ دہی کا شکار ہوئیں، جب ایک جعلساز نے ایف آئی اے افسر بن کر ان سے تین کروڑ روپے رشوت طلب کی۔ نادیہ حسین نے سوشل میڈیا پر اپنی گفتگو کا خلاصہ شیئر کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ کس طرح ایک شخص نے پہلے ان کے بیٹے کو فون کیا، پھر بیٹے سے نمبر لے کر خود انہیں کال کی اور شوہر کی ضمانت کے بدلے فوری رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔
“میں بےحد حیران ہوں!”
اداکارہ نے کہا، “مجھے واقعی ان دھوکے بازوں کی ہمت پر حیرت ہے جو جانتے ہیں کہ کسی مشکل میں گھرے شخص کی جذباتی حالت نازک ہوتی ہے، اور اسی کمزوری کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتے ہیں۔ شروع میں، میں نے تھوڑی دیر کے لیے سوچا کہ شاید یہ شخص اصل میں ایف آئی اے سے ہے، لیکن میں کوئی ناتجربہ کار یا جذبات میں آ کر فوراً کسی دھوکے کا شکار ہونے والی نہیں ہوں!”
“دھوکے بازی کی حد دیکھیں!”
نادیہ نے بتایا کہ فون کرنے والے نے پہلے اپنی پروفائل تصویر میں ایک سوٹ پہنے شخص کی تصویر لگائی، لیکن دورانِ گفتگو پولیس یونیفارم میں موجود ایک شخص کی تصویر لگا دی تاکہ زیادہ مستند لگے۔ اس کے بعد اس نے مطالبہ کیا کہ پہلے 50 لاکھ روپے 15 منٹ میں نقد ادا کیے جائیں، اور باقی رقم اگلے دن دی جائے!
A post shared by Nadia Hussain Khan (@nadiahussain_khan)
“پھر اس نے میری ساس کو فون کر دیا!”
جب نادیہ حسین نے دھوکے باز کی بات نہ مانی تو اس نے ان کی ساس کو فون کر کے شکایت کی کہ آپ کی بہو بہت بدتمیز اور بدزبان ہے، اور وہ چاہتی ہے کہ آپ کا بیٹا جیل چلا جائے!” اس پر اداکارہ نے طنزیہ انداز میں کہا، “اوہ! بیچارے ناؤمان بھائی! میری شکایت لے کر امی جی کے پاس چلے گئے!”
“قانونی ایکشن لیا جا چکا ہے!”
اداکارہ کے مطابق، یہ فراڈ ایف آئی اے کو رپورٹ کر دیا گیا ہے، اور وہ جلد ہی نادرا حکام سے بھی بات کریں گی تاکہ معلوم ہو کہ ان کے خاندان کے نمبر اتنی آسانی سے جعلسازوں کے ہاتھ کیسے پہنچے؟ انہوں نے اپنے تمام اہلِ خانہ کو ہدایت دی کہ کسی بھی نامعلوم نمبر سے ایسی کال آئے تو فوراً بلاک کر دیں۔
“دھوکے باز نے حلفیہ قرآن کی قسم کھائی!”
اداکارہ نے مزید کہا، “جب ناؤمان بھائی (جعلساز) حلفیہ قرآن کی قسم کھا کر کہیں گے کہ وہ واقعی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ہیں، تب میں بھی حلفیہ وعدہ کر کے ان کی بات اپنے تک رکھوں گی، ورنہ… وہی کھائیں جو میں کہہ رہی ہوں!”
نادیہ حسین کے شوہر کی گرفتاری کا پسِ منظر
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اداکارہ کے شوہر عاطف محمد خان کو 54 کروڑ روپے کی خرد برد کے الزام میں ایف آئی اے نے حراست میں لے لیا۔ وہ ایک نجی بینک میں اعلیٰ عہدے پر فائز تھے اور ان پر مالی بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات ہیں۔
ایف آئی اے کی وضاحت
ایف آئی اے حکام نے اس حوالے سے واضح کیا کہ وہ اداکارہ سے رشوت مانگنے والے جعلساز کی نشاندہی کر رہے ہیں اور اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مزیدپڑھیں:اسٹار اداکارہ نے بالی ووڈ کے منفی پہلو کا پردہ فاش کردیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نادیہ حسین اداکارہ نے ایف آئی اے
پڑھیں:
کل جماعتی حریت کانفرنس کا حریت قیادت سمیت تمام کشمیری نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ
حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مختلف جیلوں میں نظربند حریت قیادت سمیت ہزاروں کشمیریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور طاقت کا وحشیانہ استعمال کر کے اظہار رائے کو دبانے سے تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا جا سکتا۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ حریت رہنمائوں اور نوجوانوں سمیت ہزاروں کشمیری ایک طویل عرصے سے غیر قانونی طور پرنظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام گزشتہ 78سال سے اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے حصول کے لیے پرامن جدوجہد میں مصروف ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کو ان کے حق خودارادیت سے محروم رکھا گیا ہے اور بھارت کو جلد یا بدیر انہیں یہ حق دینا ہو گا۔
حریت ترجمان نے لوگوں کی جائیدادوں پر قبضے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران لوگوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف ان ظالمانہ کارروائیوں کے خلاف آواز اٹھانے والوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر دفعہ 370 اور 35A کی منسوخی کے بعد اب ایک مذموم منصوبے کے تحت وادی کشمیر کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت وادی کشمیر اور جموں خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کے مذموم ایجنڈے پر عمل پیرا ہے اور گزشتہ چھ سالوں کے دوراں قابض افواج سمیت لاکھوں بھارتیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کئے گئے ہیں۔ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت تمام بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیریوں کو ان کے تمام بنیادی انسانی، معاشی اور سیاسی حقوق سے محروم کر رہی ہے۔
بی جے پی حکومت نے اسرائیلی طرز پر مقبوضہ علاقے میں پنڈتوں کے لئے کئی علیحدہ بستیاں اور کالونیاں تعمیر کی ہیں اور اگست 2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد اس عمل میں تیزی آئی ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے جہاں لاکھوں کشمیریوں کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بی جے پی حکومت جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطگی، جبری بے دخلی، ملازمین کی برطرفی اور املاک کی تباہی جیسے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے تاکہ علاقے میں جلد از جلد آبادی کے تناسب میں تبدیلی کو ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ کے ترقی اور خوشحالی کے جھوٹے دعوئوں اور وعدوں سے کوئی دلچسپی نہیں بلکہ ان کے لئے سب سے اہم چیز ان کا حق خودارادیت ہے جس پر بی جے پی حکومت بات کرنے کے لئے تیار ہی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کر کے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ کشمیری عوام کو بھارت کی ہندوتوا حکومت کے حملوں سے بچایا جا سکے۔