بانی پی ٹی آئی کو ڈاکٹر کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جا رہی،نعیم پنجوتھا
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2025ء)پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو ڈاکٹر کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جا رہی۔پی ٹی آئی کے وکیل نعیم پنجوتھا نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما جنید اکبر، رئوف حسن و دیگر کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے۔نعیم پنجوتھا نے بتایا کہ جیل حکام اور سرکاری وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔
(جاری ہے)
پی ٹی آئی وکیل نے بتایا کہ 6 ماہ ہو گئے ہیں رہنمائوں سے صرف ایک ملاقات کرائی گئی ہے، ہم وکلاء کے نام لیے جاتے ہیں کہ یہ لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملے ہیں۔پاکستان تحریکِ انصاف کے وکیل نے بتایا کہ 6 رہنما بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ڈاکٹر کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جا رہی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات بھی 2، 3 مرتبہ کینسل کروائی گئی ہے۔نعیم پنجوتھا نے کہا کہ اس سے متعلق سپرنٹنڈنٹ کو درخواستیں لکھی ہیں، جیل حکام نے وہی پرانی باتیں دہرائی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
وزیراعظم کا دورہ ترکیہ, صدر اردوان سے اہم ملاقات متوقع
اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں صدر اردوان سے اہم ملاقات متوقع ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کل ترکیہ کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے، جہاں وہ دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان سے اہم ملاقات کریں گے۔ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ، علاقائی و عالمی امور اور باہمی دلچسپی کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ قریبی اتحادی اور اسٹریٹجک شراکت دار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان گہرے تاریخی، ثقافتی اور مذہبی روابط موجود ہیں۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل بھی قائم ہے جس کا ساتواں اجلاس رواں سال 12 اور 13 فروری کو اسلام آباد میں منعقد ہوا تھا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ اس اجلاس کی مشترکہ صدارت ترک صدر اردوان اور وزیراعظم شہباز شریف نے کی تھی۔ترجمان کے مطابق وزیراعظم کا یہ دورہ دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید وسعت دینے اور دوطرفہ شراکت داری کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دورہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کے فروغ کی ایک اور مضبوط علامت ثابت ہوگا۔