40 ہزار کے پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی،پہلاانعام کتنے کروڑ روپے کا؟جانیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) 40ہزار کے پرائز بانڈز کی قرعہ اندازی،8کروڑ کا پہلا انعام’’ تین سیریز پر 8اور تین کروڑ کے تین تین انعامات نکلے، پانچ لاکھ کے 1980انعامات خوش نصیبوں کو ملے سٹیٹ بینک آف پاکستان، بینکنگ سروسز کارپوریشن (بینک) کوئٹہ کے زیر اہتمام 40,000روپے مالیت کے پریمیم پرائز بانڈز (رجسٹرڈ) کی 32ویں قرعہ اندازی اسٹیٹ بینک آف پاکستان بینکنگ سروسز کارپوریشن (بینک) کوئٹہ میں منعقد ہوئی جس کی صدارت عباس رضا، اکاؤنٹ آفیسر (ریٹائرڈ) اکاؤنٹنٹ جنرل حکومت بلوچستان کوئٹہ نے کی۔ قرعہ اندازی واحد مشترکہ نظام کے تحت کی گئی اور یہ ان تمام 40,000 روپے مالیت کے پریمیم پرائز بانڈز (رجسٹرڈ) پر لاگو ہوئی جو 9 جنوری 2025 تک تین سیریز (A، B، C) میں فروخت کئے گئے تھے۔ قرعہ اندازی میں پہلا انعام 80,000,000 روپے (آٹھ کروڑ روپے) کا تھا جو ہر سیریز کے لیے ایک خوش نصیب کو دیا گیا۔ دوسرا انعام 30,000,000 روپے (تین کروڑ روپے) فی سیریز کے حساب سے تین افراد کو دیا گیا۔ اس کے علاوہ تیسرا انعام 500,000 روپے (پانچ لاکھ روپے) تھا، جو ہر سیریز کے لیے 660 افراد کو ملا۔ یوں مجموعی طور پر 1992انعامات نکالے گئے۔ پہلے انعام کا فاتح نمبر 302855 تھا، جبکہ دوسرے انعام کے تین کامیاب نمبر 018062، 171277 اور 553311 رہے۔
مزیدپڑھیں:عید سے قبل خوشخبری: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر تک کمی کا امکان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: 000 روپے
پڑھیں:
پنجاب کا کوئی محکمہ ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے قلعی کھول دی
لاہور:پنجاب کا ایک بھی محکمہ رواں مالی سال میں ترقیاتی اہداف حاصل نہیں کر سکا، فنانشل رپورٹ نے کارکردگی کا پول کھول دیا۔
صوبائی اسمبلی میں پوسٹ بجٹ بحث کے لیے رواں مالی سال کے تیسرے کوارٹر کی فنانشل رپورٹ نے سرکاری محکموں کی کارکردگی کی قلعی کھول دی ، جس کے مطابق پنجاب کا ایک بھی سرکاری محکمہ رواں مالی سال کے تیسرے کوارٹر کے طے شدہ اہداف حاصل نہیں کرسکا ۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے تیسرے کوارٹر کے لیے مجموعی طور پر 488 ارب 43 کروڑ روپے جاری کیے ، تاہم رواں مالی سال کے تیسرے کوارٹر تک مجموعی طور پر 355 ارب 43 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے ۔
محکمہ زراعت کو 3 ارب روپے کا بجٹ ملا لیکن ایک ارب 21 کروڑ روپے خرچ ہوسکے ۔ اسی طرح بورڈ آف ریونیو کو 30 ارب 50 کروڑ روپے کا بجٹ ملا تاہم 4 ارب 79 کروڑ روپے خرچ کیے گیے جب کہ محکمہ مواصلات و تعمیرات کو 4 ارب 62 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن 2 ارب 91 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
علاوہ ازیں محکمہ تعلیم کو 4 ارب 62 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن2 ارب 91 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔ محکمہ خزانہ کو 2 ارب 30 کروڑ روپے کا بجٹ ملے لیکن 1 ارب 33 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ محکمہ جنگلات، جنگلی حیات و ماہی پروری کو 324 ارب 24 کروڑ روپے جاری کیے گئے جبکہ 296 ارب 4 کروڑ روپے خرچ کیے ۔
اسی طرح محکمہ صحت کو ایک ارب 98 کروڑ روپے جاری ہوئے لیکن 1 ارب 26 کروڑ روپےکیے گئے ۔ محکمہ داخلہ کو 25 ارب 50 کروڑ روپے دیے گئے لیکن 2 ارب 18 کروڑ روپے ہی خرچ ہوئے جب کہ محکمہ ہاؤسنگ و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو 1 ارب 22 کروڑ روپے ملے جبکہ 67 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔
صنعت، تجارت و سرمایہ کاری کو 1 ارب 64 کروڑ روپے جبکہ 27 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ۔ محکمہ آبپاشی کو 19 ارب 50 کروڑ روپےملے لیکن 5 ارب 85 کروڑ روپے خرچ ہوسکے اور محکمہ لائیو اسٹاک و ڈیری ڈیولپمنٹ کو 1 ارب 97 کروڑ روپے ملے لیکن 93 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ قانون و پارلیمانی امور کو 1 ارب 41 کروڑ روپے ملے لیکن ایک ارب روپےخرچ ہوسکے ۔ محکمہ معدنیات و کان کنی کو 31 ارب روپے ملے لیکن 12 ارب 6 کروڑ روپے خرچ ہوسکے ۔ محکمہ پولیس کو 16 ارب 25 کروڑ روپے ملے لیکن 13 ارب 93 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متفرق مدات میں 24 ارب 17 کروڑ روپے جاری کیے گئے لیکن 7 ارب 65 کروڑ روپے خرچ کیے جاسکے۔