قومی ائیر لائن کے طیارے کا لینڈنگ کے وقت پہیہ غائب، طیارے کی ایک پہیے پر لینڈنگ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : لاہور میں قومی ائیر لائن کے طیارے کا لینڈنگ کے وقت ایک پہیہ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ہ قومی ائیر لائن کی پرواز پی کے 306 نے لاہور میں ایک پہیے پر لینڈنگ کی، پرواز پی کے 306 کل رات 8 بجے کراچی سے لاہور روانہ ہوئی تھی، روانگی کے بعد کراچی ائیر پورٹ پر طیارے کے کچھ پرزے ملے۔ طیارے کے غائب پہیےکا ابھی تک پتا نہیں چلا جو فلائٹ سیفٹی کی سنگین غلطی ہے، طیارے کے اگلے پہیوں میں دو ٹائر ہوتے ہیں لیکن لاہور میں لینڈنگ کے وقت ایک ٹائر غائب تھا۔
ماڈل اور اداکارہ نادیہ حسین بھی ان لائن فراڈ کا نشانہ بن گئی
امکان ہے کہ طیارے کا پہیہ دوران پرواز کہیں گر گیا، علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر معائنے کے دوران ایک ٹائر غائب ہونے کا پتا چلا۔
ترجمان قومی ائیر لائن کا کہنا ہے گزشتہ رات کراچی سے روانہ ہونے والی پرواز پی کے 306 پر لاہور لینڈنگ کے بعد ایک پہیہ کم ملا تھا، انتظامیہ اور سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ہ حتمی رپورٹ آنے پر اصل وجہ سامنے آئے گی مگر ابتدائی مشاہدے کے مطابق کراچی رن وے پر ممکنہ فاڈ ( کسی بیرونی چیز کے ٹکرانے سے ) کے باعث پہیہ خراب ہوا، جہاز نے لاہور بحفاظت اور انتہائی ہموار لینڈنگ کی، جہاز کے ڈیزائن اس عمل کیلئے گنجائش رکھی جاتی ہے
جائیداد کی لالچ میں بیٹے نے ماں کو قتل، بھائی شدید زخمی
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی ائیر لائن لینڈنگ کے
پڑھیں:
امریکا نے پاکستان کے F-16 طیاروں کی اپ گریڈ کی منظوری دی، بھارت کے لیے کیا پیغام ہے؟
امریکا نے پاکستان کے F-16 لڑاکا طیاروں کی جدید ٹیکنالوجی اور اپ گریڈ کے لیے تقریباً 686 ملین ڈالر کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے اور مئی میں کشمیری علاقے میں ایک باغیانہ حملے کے بعد پانچ روزہ جنگ بھی ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:دبئی ایئرشو میں تیجاس طیارے کا حادثہ، ‘بھارتی طیاروں کی برآمدات کا امکان تقریباً ختم ہوگیا’
الجزیرہ میں شائع خبر کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اپ گریڈ پاکستان کی موجودہ F-16 فلیٹ کی ٹیکنالوجی اور ہارڈویئر کی بہتری کے لیے ہے، جس میں جدید نیویگیشن، دوستانہ اور دشمن طیارے کی شناخت (IFF)، اسپئر پارٹس اور مرمت شامل ہیں۔ اس کے علاوہ 37 ملین ڈالر کی اہم دفاعی سازوسامان، بشمول 92 Link-16 سسٹمز اور چھ Mk-82 بم کی خالی باڈیز بھی پاکستان کو فراہم کی جائیں گی۔
پاکستان کے پاس تقریباً 70 سے 80 F-16 طیارے فعال ہیں جن میں پرانے Block 15 ماڈلز، سابقہ اردنی F-16s اور نئے Block 52+ ماڈلز شامل ہیں۔ یہ طیارے فضائی جنگ اور زمینی ہدف پر حملے کے لیے استعمال ہوتے ہیں اور Lockheed Martin کے ذریعہ تیار کیے جاتے ہیں۔
یہ اپ گریڈ اس وقت اہمیت اختیار کر گیا ہے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان مئی کے حملے کے بعد کشیدگی بڑھ گئی، اور امریکی دباؤ کے تحت بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مزید امریکی ہتھیار خریدنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیل پاکستان اور امریکا کے درمیان 2 طرفہ تعلقات اور مشترکہ انسداد دہشتگردی کے لیے بھی اہم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
F-16 امریکا بھارت پاکستان