پاکستان نے اومان کو وسطی ایشیا میں ابھرتی ہوئی مارکیٹوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی کے لیے گوادر اور کراچی بندرگاہوں کے استعمال کی پیشکش کردی۔یہ پیشکش رواں ہفتے مسقط میں وزیر تجارت جام کمال اور ان کے اومانی ہم منصب قیس الیوسف کے درمیان ایک اعلیٰ سطح کی ملاقات کے دوران کی گئی۔اسلام آباد میں وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا.

ٹرانسپورٹ روابط کو بہتر بنانے اور پاکستان کو وسطی ایشیائی ممالک کے لیے تجارتی راستے کے طور پر استعمال کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق رائے پایا گیا۔پاکستانی وفد نے گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کو علاقائی تجارت کے اہم مراکز کے طور پر اجاگر کیا. جس سے اومان کو ابھرتی ہوئی مارکیٹوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل ہے۔اجلاس میں ٹیکسٹائل، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز)، زراعت، فوڈ سیکیورٹی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی۔دونوں وزرا نے پائیدار سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے صنعتی تعاون، مشترکہ منصوبوں اور زرعی تجارت کی اہمیت پر زور دیا۔پاکستان نے عمان کو صنعتی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی۔وزیر تجارت جام کمال نے پاکستان کی صنعتی مہارت اور کاروباری مسابقت پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کہا کہ اومان پاکستان کی مہارت، معلومات اور صنعتی و تجارتی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھا کر وژن 2040 میں بیان کردہ معاشی تنوع کے اہداف کے حصول کے لیے اس کے طویل المیعاد منصوبے برائے ترقی و اصلاحات سے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔جام کمال نے اومان کے ساتھ اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔قیس الیوسف نے علاقائی تجارت میں پاکستان کی اسٹریٹجک اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی تعلقات اور جغرافیائی قربت پاکستان کو وسطی ایشیائی ریاستوں کے لیے سب سے مؤثر تجارتی راستہ بناتی ہے۔انہوں نے اومان کی جانب سے پاکستان کے ساتھ اقتصادی شراکت داری کو مضبوط بنانے اور اہم شعبوں میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔دونوں وزرا نے اقتصادی اقدامات، تجارت کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو مضبوط بنانے پر مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اجلاس کا اختتام باہمی ترقی کے نئے مواقع تلاش کرنے کے مشترکہ وژن کے اعادہ کے ساتھ ہوا۔عمانی وفد میں صالح سعید میسان، ابتسام احمد الفروگی، راشد سعید راشدی، خالد علی الحبسی اور صہیب امیر الصوفی شامل تھے۔پاکستانی وفد میں سفیر سید نوید صفدر بخاری، عشرت بھٹی اور طلحہ خان شامل تھے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سرمایہ کاری پاکستان کی کو وسطی کے لیے

پڑھیں:

ویمنز ورلڈ کپ تک رسائی، پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کیلیے بڑا اعزاز

لاہور:

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ کوالیفائر 2025 کے اختتام پر ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کا اعلان کر دیا ہے، جس میں چار مختلف ممالک کی بہترین کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا ہے۔

پاکستان کی باصلاحیت کپتان فاطمہ ثنا کو ٹیم آف دی ٹورنامنٹ کی کپتانی سونپی گئی ہے۔

آئی سی سی ویمنز ٹیم آف دی ٹورنامنٹ میں فاطمہ ثنا کے ساتھ پاکستان کی منیبہ علی، نشرا سندھو، سعدیہ اقبال کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اوپنرز کی جوڑی میں ہیلی میتھیوز اور منیبہ علی شامل ہیں۔ ویسٹ انڈیز کی ہیلی میتھیوز نے شاندار آل راؤنڈر کارکردگی دکھائی، 240 رنز اور 13 وکٹیں حاصل کرکے وہ نہ صرف ٹورنامنٹ کی ٹاپ وکٹ ٹیکر رہیں بلکہ اپنی ٹیم کو کئی مواقع پر فتح کے قریب بھی پہنچایا۔

پاکستان کی منیبہ علی نے بھی مستحکم آغاز فراہم کیے، اسکاٹ لینڈ کے خلاف ان کی 71 رنز کی اننگز یادگار رہی۔

مڈل آرڈر میں شارمین اختر، کیتھرین بروس اور نگار سلطانہ کو شامل کیا گیا ہے۔ بنگلا دیش کی شارمین اختر نے 266 رنز کے ساتھ دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والی بیٹر کا اعزاز حاصل کیا جبکہ اسکاٹ لینڈ کی کیتھرین بروس نے 293 رنز اور 6 وکٹوں کے ساتھ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا خطاب اپنے نام کیا۔

        View this post on Instagram                      

A post shared by ICC (@icc)

بنگلا دیش کی کپتان اور وکٹ کیپر نگار سلطانہ جوٹی نے ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کے ساتھ شاندار بیٹنگ کی اور وکٹوں کے پیچھے بھی 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا نے نہ صرف 12 وکٹیں حاصل کیں بلکہ مشکل مواقع پر ٹیم کو سنبھالا، تھائی لینڈ کے خلاف ان کی ناقابل شکست 62 رنز کی اننگز ٹیم کے لیے ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوئی۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے شاندار فتوحات حاصل کر کے میگا ایونٹ میں ناقابل شکست رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔

مڈل اور لوئر آرڈر میں چینیل ہنری اور عالیہ آلین شامل ہیں۔

ویسٹ انڈیز کی چینیل ہنری نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے کم گیندوں پر بڑے رنز بنائے، خاص طور پر بنگلا دیش کے خلاف 51 کی ناقابل شکست اننگز قابل ذکر ہے۔

عالیہ آلین نے نہ صرف 12 وکٹیں حاصل کیں بلکہ بیٹنگ میں بھی شاندار کارکردگی دکھائی، کیتھرین فریزر نے 10 وکٹیں حاصل کیں اور ویسٹ انڈیز کے خلاف اہم کامیابیاں حاصل کیں۔

پاکستان کی اسپن جوڑی نشرا سندھو اور سعدیہ اقبال نے مڈل اوورز میں حریف ٹیموں پر دباؤ ڈالا، نشرا نے 10 اور سعدیہ نے 9 وکٹیں حاصل کیں، دونوں کا اکانومی ریٹ شاندار رہا۔ ریزرو پلیئر میں بنگلا دیش کی رابعہ خان کو رکھا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ویمنز ورلڈ کپ تک رسائی، پاکستان ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کیلیے بڑا اعزاز
  • پاکستان اور روانڈا کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر اتفاق
  • صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے بڑا ریلیف پیکیج لانے کا اعلان
  • افغان سرزمین کسی بھی ملک کیخلاف دشمن سرگرمیوں کیلئے استعمال نہیں ہوگی، کابل
  • پاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر
  • تعلیم، آئی ٹی دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی پیشکش، سازگار ماحول مہیا کر رہے ہیں: مریم نواز
  • مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا کی ملاقات
  • کراچی میں ‘ایشیا کی سب سے بڑی’ مویشی منڈی کا افتتاح
  • کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
  • پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے سازگارماحول ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف