امریکا میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر متوقع پابندیوں کی خبریں قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ترجمان نے کہا کہ اسپین میں گرفتار پاکستانی شہریوں میں سے 4 کو عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا، بقیہ قیدیوں تک ملاقات کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے امریکا میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر متوقع پابندیوں کی خبروں کا نوٹس لیا ہے، اس طرح کی اطلاعات قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپین میں گرفتار پاکستانی شہریوں میں سے 4 کو عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا، بقیہ قیدیوں تک ملاقات کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی گئی ہے، اب تک قونصلر رسائی کی اجازت نہیں ملی۔
شفقت علی خان نے بتایا کہ سفیر احسن وگن نجی دورے پر امریکا جا رہے تھے، احسن وگن نے چھٹی لی تھی اور وزارت خارجہ کو دورہ امریکا پر باقاعدہ آگاہ کیا تھا، وہ نجی دورے پر سفارتی حیثیت کے متقاضی نہیں تھے، ابتدائی اسکریننگ کے بعد ان کی دوسری اسکریننگ ہوئی، انہیں واپس جانے کی اجازت دے دی گئی تھی، حکومت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈپٹی وزیراعظم نے جدہ میں او آئی سی سی ایف ایم کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کی، انہوں نے فلسطینیوں کی دیگر ممالک منتقلی کے منصوبے کی مخالفت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار نے ترکیہ، مصر، بنگلہ دیش، آذربائیجان اور انڈونیشیا کے وزرا اور او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحٰہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مغربی کنارے اور غزہ میں مخاصمتوں کو فوری روکنے پر زور دیتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستانی شہریوں
پڑھیں:
اسلام آباد میں غزہ ملین مارچ ‘ امریکہ قاتل ‘ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولاجائے ہفتہ کو ملک گیر ہٹرتال : حافظ نعیم
اسلام آباد (خبر نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کیلئے 26 اپریل کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں۔ 27 اپریل کو اگلے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا۔ ہمیں اب متحد ہوکر اسرائیل کو روکنا پڑے گا۔ کوئی اور یہ کام کرے یا نہ کرے پاکستان کو یہ کام کرنا پڑے گا۔ ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے اسلام آباد میں غزہ یکجہتی ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج آپ نے فلسطین سے یکجہتی کا پیغام دیا ہے۔ حکمران سوئے ہوئے ہیں لیکن یہ امت سوئی ہوئی نہیں ہے۔ ہم اگر آج مارچ کی کال دے دیں تو کوئی سپاہی یا کنٹینر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا لیکن ہم پاکستان کا امیج خراب نہیں کرنا چاہتے۔ پاکستان میں کوئی لڑائی یا کوئی تقسیم نہیں ہے۔ حکمرانو! غیر مسلموں سے غیرت حاصل کرو۔ غیر مسلم نوجوان اپنے مستقبل کی فکر کئے بغیر فلسطین کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکہ پر دبائو ڈالنا ہوگا۔ اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کا سوچنا بھی مت۔ اٹھو فلسطین کا مقدمہ لڑو۔ محمد کے غلاموں کو امریکہ کی غلامی قبول نہیں۔ امریکہ قاتل ہے۔ پاکستان میں حماس کا دفتر کھولا جائے۔ پاکستان میں حکومت اور اپوزیشن کوئی کام نہیں کر رہی۔ اپنے کام کروانا ہوں تو اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بھی ہوجاتے ہیں۔ ذاتی مفاد کے لیے تھر پارکر میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کا اتحاد ہوجاتا ہے۔ بلوچ حقوق جبکہ پشتون امن مانگ رہے، سندھ کے لوگ نہروں کے معاملہ پر سراپا احتجاج ہیں۔ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطین میں 48 گھنٹوں میں 50لاشیں دفن ہوتی ہیں۔ غزہ کی کامیابی کشمیر کی آزادی کی کامیابی اور چابی ہے۔ غزہ کی کامیابی دنیا بھر کے مظلوموں کی کامیابی ہے۔ اس غزہ کے جنگ نے دنیا کو تقسیم کیا۔ آج کا مارچ طوفان الاقصی کا تسلسل ہے۔ کیلی فورنیا کے پارلیمان پر وہاں کے نمائندوں نے فلسطین کا جھنڈا لگایا۔ سپین کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ جولائی تک ہم فلسطین کو آزاد ریاست دیکھ رہے ہیں۔ میں حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم صاحب آپ امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں یا فلسطین کے ساتھ۔ وزیر اعظم یا غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑے رہیں یا استعفی دیں۔ ہمیں اب اس وزیراعظم کی ضرورت نہیں۔ علماء کرام نے فتوی دیا ہے کہ جہاد کیلئے جاؤ۔ جو علماء کرام کی بات نہ مانیں اس کو پاکستان کا وزیراعظم نہیں ہونا چاہئے۔ سراج الحق نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ایٹم بم کا حملہ کرو مگر دھمکی تو دو۔ اگر آج کے ملین مارچ سے حکمران نہیں جاگے تو کچھ اور کرنا ہوگا۔ کچھ اور کیا کرنا ہے اس کا اعلان حافظ نعیم کریں گے۔ مذمت اور بد دعائیں عام لوگوں کا کام ہے۔ مارچ سے مقامی قائدین نے بھی خطاب کیا۔