’ جرنیلوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا‘، شیر افضل مروت کا قمر باجوہ کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
’ جرنیلوں نے ملک کا بیڑا غرق کر دیا‘، شیر افضل مروت کا قمر باجوہ کو جیل میں ڈالنے کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 13 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ جرنیلوں نے اس ملک کا بیڑا غرق کر دیا، سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر باجوہ آزاد پھر رہا ہے، اس نے کشمیر کا سودا کیا، آپ کو جیلوں میں ڈلوایا، پی ٹی آئی کی پیٹھ میں چھرا گھونپا، اس کو بھی جیل میں ڈالو۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان واقعے کے بعد آج یہاں تقاریر سنیں، بےنظیر بھٹو کی جس دن شہادت ہوئی اس دن بھی انھوں نے ذکر کیا، انھوں نے کہا کہ فوجی آپریشن بلوچستان مسئلہ کا حل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس واقعہ کی مذمت کرتے ہیں، علی وزیر آج بھی سکھر جیل میں ہے، ماہ رنگ بلوچ یہاں آئی تو پانی پھینکا گیا، اگر یہ حالات ایسے ٹھیک ہونے ہوتے تو ہوجاتے، حکومتی مشینری لگی ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی نے دہشتگرودں کے حق میں ٹوئٹ کیے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ باجوہ خوشی میں آزاد پھر رہا ہے، کشمیر کا سودا اس شخص نے کیا، فیض کے ذریعے اس نے آپ کو جیلوں میں ڈلوایا، پی ٹی آئی کی پیٹھ میں بھی اس نے چھرا گھونپا، فیض کو آپ نے جیل میں ڈالا، اچھا کیا، باجوہ کو بھی ڈالو، اس لیے کوئی کچھ نہیں کر سکتا کیونکہ وہ سابق آرمی چیف ہے، جرنیلوں نے اس ملک کا بیڑا غرق کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ کب تک صرف مزمتیں اور قراردادیں پیش کرتے رہیں گے، سروسز چیفز کو بلائیں اور ان سے پوچھیں، 2 دو ماہ کے لیے پالیسیاں بناتے ہیں، تمام ایجنسیوں کی جانب سے سیاستدانوں کو ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، کشمیر کا سودا کرنے پر قمر جاوید باجوہ کو انصاف کے کٹہرے میں کیوں نہیں لایا جاتا، جرنیلوں کے اثاثوں کی چھان بین کیوں نہیں کی جاتی۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو واپس بسانے کے زمہدار تمام سیاسی جماعتیں ہیں، فیض حمید کے ساتھ قمر جاوید باجوہ کو بھی جیل میں ڈالا جائے، جب صوبوں کو ان کے حقوقِ نہ دیئے جائینگے تو دہشتگردی ہوگی، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے طویل مدتی پالیسی لانا ہوگی، پاکستانی عوام کو اداروں کی ناکامی کی وجہ سے ان اداروں سے نفرت ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ 10ہزار طالبان کے مقابلے میں 7لاکھ فوج کیوں کامیاب نہیں ہورہی، بلوچستان کے لوگوں کو ان کے عزیزوں کی لاشیں بھی نہیں دی جاتی، مسلح افواج کے سربراہان کو بلا کر پوچھا جائے آپکی کارگردگی صفر کیوں ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ جب تک عوام فوج کے پیچھے کھڑی نہیں ہوگی فوج جنگ نہیں جیت سکتی، تمام ادارے آئین اور قانون کا حترام کریں، دہشتگردی کیخلاف پالیسی فوج نہیں اس ایوان کو بنانا ہونگی، خارجہ پالیسی فوج نہیں اس ایوان کو بنانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھاکہ ضرب عزب اور ردالفساد سے ہم نے کچھ حاصل نہیں کیا، ہم کوئی دہشتگردی کے خلاف جنگ نہیں جیتے، ہر اسٹیبلشمنٹ نئی پالیسی لاتی ہے، کبھی گڈ طالبان کبھی بیڈ طالبان بن جاتے ہیں، سات لاکھ فوج ہے دس ہزار طالبان ہیں پھر کیوں کامیاب نہیں ہورہے، بلوچستان میں ہتھیار اٹھانے والے کہہ رہے ہیں کہ اپنے پیاروں کی ہڈیاں تو دیں۔
پی ٹی آئی رکن اسمبلی نے کہا کہ ان سروسز چیف کو بلائیں اور کٹہرے میں کھڑا کریں، ان کو بتائیں کہ لوگ تنگ آ چکے ہیں، جنگ فوج نے جیتنی ہوتی تو جیت چکے ہوتے، اس دفعہ پالیسی اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر نہ چھوڑو، اس ملک کی پالیسی اس ایوان پر چھوڑو، خارجہ پالیسی، داخلہ پالیسی اور افغانستان سے متعلق پالیسیاں وہ بناتے ہیں، آپ کو کہہ دیتے ہیں کہ آپ وزیر ہو اور آپ پھدکتے رہتے ہو۔
شیر افضل نے کہا کہ بلوچستان میں ہتھیار اٹھانے والے کہہ رہے ہیں کہ اپنے پیاروں کی ہڈیاں تو دیں، پاکستانی ہونے کی وجہ جان کے لالے پڑے ہوتے ہیں، ان سروسز چیف کو بلائیں اور کٹہرے میں کھڑا کریں، ان کو بتائیں کہ لوگ تنگ آ چکے ہیں، جنگ فوج نے جیتنی ہوتی تو جیت چکے ہوتے، اس دفعہ پالیسی اسٹیبلشمنٹ کے کندھوں پر نہ چھوڑو اس ملک کی پالیسی اس ایوان پر چھوڑو۔
بعد ازاں پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج اسمبلی میں تقریر کی ہے جس میں دل کی باتیں کیں، 24 سال ہوگئے پاکستانی مر رہے ہیں ، بے گناہ لوگ مر رہے ہیں، اس جنگ کو ختم کرنا ہے بڑھانا نہیں ہے، دہشت گردی کی یہ جنگ افواجِ پاکستان کی جنگ نہیں ہے پورے پاکستان کی جنگ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے لوگ اتنے پریشان نہیں ہونگے کیونکہ اس وقت کے پی اور بلوچستان میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، جب انسان اتنا گر جائے کہ اے پی ایس کے بچوں کو مارنا جذبہ ہو تو یہ سفاکیت کی مثال نہیں ملتی، دہشتگردوں نے اس وقت قلعہ قمع کیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اختر مینگل اس ایوان سے مستعفی ہوگیا ، علی وزیر کا خاندان طالبان نے مار دیا، پاکستانی سوچ رہے ہیں کہ فوجی شہید ہوگئے ہمارا کیا، یہ جنگ آپ کے گھر تک پہنچنے والی ہے، یہ کیسی جیت ہے جس میں لوگ مر رہے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ میں نے آج تجویز دی ہے کہ پاکستانی قوم جنگ میں فوج کے ساتھ کھڑے ہوں، ایک پالیسی بناؤ جس میں واپسی کا راستہ نہ ہو، ہفتہ وار پالیسی ملک کی سلامتی کے لیے مثبت ثابت نہیں ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شیر افضل مروت جرنیلوں نے باجوہ کو جیل میں کو جیل
پڑھیں:
قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی، وزیر دفاع۔ ساتھ دینے والے سیاستدانوں کا بھی فوجی عدالت میں ٹرائل ہونا چاہیے، رانا ثناء اللہ
اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی‘وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ فیض حمید کا ساتھ دینے والے سیاستدانوں کابھی فوجی عدالت میں ٹرائل ہونا چاہئے ‘وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ فیض حمید کی سیاسی انجینئرنگ کی وجہ سے سیاسی بحران پیدا ہوا، اس معاملہ میں جو اور لوگ بھی ملوث ہیں ان کے خلاف بھی قانون اپنا راستہ لے گا۔وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے فیض حمید کے خلاف فیصلے کو حق اور سچ کی فتح قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں‘ ریڈ لائن عبوراوراپنی اتھارٹی کا غلط استعمال کرنے والے شخص کو سزا ہوئی ہے‘سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ فیض حمید کی سزا ابتداء ہے‘احتساب کا عمل شروع ہو چکا‘ اب کسی کو نہیں چھوڑا جائے گا‘عوامی نیشنل پارٹی کے صدر سینیٹر ایمل ولی خان کے مطابق فیض حمید کو ان کے جرائم کی حقیقی سزا نہیں ملی ہے۔فیض حمید کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق نے کہا ہے کہ ان کے موکل نے دلیری اور مضبوطی سےکیس کا سامنا کیا‘ امید ہے اپیل میں انصاف ملے گا۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ فیض حمید سے متعلق فیصلہ اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے جو کوئی بھی اپنے عہدے کا غلط استعمال کرے گا اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔