کراچی (نیوزڈیسک)کے الیکٹرک (کے ای) نے جنوری 2025 کے لیے فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) میں 4.84 روپے فی یونٹ کی عارضی منفی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دی ہے، جس سے صارفین کو 4.695 ارب روپے کا ریلیف مل سکتا ہے۔

مزید برآں، کے الیکٹرک نے گزشتہ مہینوں کے واجبات میں سے 13.5 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی بھی درخواست کی ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) 20 مارچ 2025 کو اس درخواست پر عوامی سماعت کرے گی تاکہ کے الیکٹرک کی ایڈجسٹمنٹ کی وجوہات کا جائزہ لیا جا سکے۔

کے الیکٹرک نے اپنی درخواست میں وضاحت کی ہے کہ جون 2023 کے بعد اپنے پاور پلانٹس کے جنریشن ٹیرف کے تعین کے بعد، کمپنی نے پارشل لوڈ، اوپن سائیکل اور ڈگریڈیشن کرفز کے ساتھ اسٹارٹ اپ لاگت کی منظوری کے لیے جمع کرائی تھی۔

کمپنی کی درخواست میں یہ بھی شامل ہے کہ جولائی 2023 سے جنوری 2025 تک کے عرصے کے لیے 13.

5 ارب روپے کی ایڈجسٹمنٹ کی جائے، جن میں سے 5.4 ارب روپے نومبر 2024 کے ایف سی اے فیصلے میں پہلے ہی شامل کیے جا چکے ہیں۔

نیپرا نے کے الیکٹرک کی درخواست کا جائزہ لینے کے لیے an نکات پر غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے کہ کیا درخواست کردہ ایف سی اے ایڈجسٹمنٹ جائز ہے؟ کیا کے الیکٹرک نے اپنے پاور پلانٹس سے بجلی کی ترسیل اور بیرونی ذرائع سے بجلی کی خریداری کے لیے میرٹ آرڈر کی پیروی کی؟ اور کیا پارشل لوڈ، اوپن سائیکل، ڈگریڈیشن کرفز اور اسٹارٹ اپ لاگت کی بنیاد پر ایڈجسٹمنٹ جائز ہے؟

نیپرا کے رکن (ٹیکنیکل) رفیق احمد شیخ نے دسمبر 2024 کے فیصلے میں تجویز دی تھی کہ این ٹی ڈی سی اور کے الیکٹرک مل کر سستے نرخوں پر نیشنل گرڈ سے کراچی کو بجلی کی فراہمی کے لیے انٹرکنکشن کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دسمبر 2024 میں کے الیکٹرک کی مجموعی بجلی فروخت میں سالانہ 6.6 فیصد کمی ہوئی، جبکہ صنعتی شعبے میں بجلی کی کھپت دسمبر 2023 کے مقابلے میں 5.7 فیصد اور نومبر 2024 کے مقابلے میں 9.7 فیصد کم رہی۔

دسمبر 2024 میں کے الیکٹرک کے اپنے پاور پلانٹس سے 19 فیصد بجلی فراہم کی گئی، جبکہ آزاد بجلی پیدا کرنے والے اداروں (آئی پی پیز) اور کیپٹو پاور پلانٹس (سی پی پیز) سے 7 فیصد بجلی حاصل کی گئی۔ باقی 74 فیصد بجلی این ٹی ڈی سی سے فراہم کی گئی۔ تاہم، این ٹی ڈی سی کے بجلی کی پیداوار کے نرخ 9.60 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ رہے، جبکہ کے الیکٹرک کی پیداوار کی لاگت 18.63 روپے فی کلو واٹ گھنٹہ رہی۔

کے الیکٹرک کی نیشنل گرڈ سے بجلی حاصل کرنے کی صلاحیت 1,600 میگاواٹ ہے، لیکن دسمبر 2024 میں اس نے اوسطاً 985 میگاواٹ (62 فیصد) بجلی حاصل کی، جس کے نتیجے میں کے الیکٹرک کے اپنے پاور پلانٹس کو کم صلاحیت پر چلانا پڑا اور لاگت میں اضافہ ہوا۔
سرکاری قیمتیں نظرانداز،مرغی کا گوشت 800 روپے کلو، فروٹ اور سبزی بھی مہنگی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے الیکٹرک کی ایڈجسٹمنٹ کی ارب روپے بجلی کی کے لیے

پڑھیں:

2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان

اسلام آباد:

ذرائع وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222 ہزار ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کی آمدنی کا تخمینہ 19111 ہزار ارب روپے ہے جس میں ٹیکس آمدنی کا تخمینہ 15270 ارب، نان ٹیکس آمدنی کا 3841 ہزارارب روپے لگایا گیا ہے۔

این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو 8780 ارب روپے منتقل ہونے کے بعد وفاق کی خالص آمدنی10331 ارب رہ جائیگی۔

مزید پڑھیں: حکومت کا آئندہ مالی سال کا بجٹ عید الاضحیٰ سے قبل پیش کرنے کا فیصلہ

وفاقی اخراجات کا تخمینہ17553ہزار ارب روپے ہے، اس میں 8106 ارب روپے سود کی ادائیگی کیلیے ہیں جس کے بعد وفاق کے پاس دیگر اخراجات کیلئے2225 ہزار ارب روپے بچیں گے۔

ان میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی پروگرام ، سبسڈیز، گرانٹس ودیگر خرچے شامل ہیں، انہیں پورا کرنے کیلیے قرضوں پر انحصار کرنا پڑسکتا ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • تربیلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ ‘ڈیڈ لیول’ سے بلند ہونے لگا
  • نان اور چپاتی کی قیمتوں میں کمی
  • پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر ،جولائی 2024 تامارچ 2025 ایک سال میں 9.38 فیصد اضافہ ہوا
  • آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان
  • بھارتی کرکٹ بورڈ نے سینٹرل کانٹریکٹ کا اعلان کردیا، سب سے زیادہ پیسے کون لے رہا ہے؟
  • آئندہ دنوں میں بجلی مزید 7 سے 8 روپے فی یونٹ سستی ہوگی، اعظم نذیر تارڑ
  • 2025-26 وفاقی بجٹ خسارہ 7222 ہزار ارب رہنے کا امکان
  • سوزوکی کی نئی آلٹو 2025 ماڈل لانچ: جدید فیچرز اور قیمتوں میں نمایاں اضافہ
  • سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
  • پاکستان کے مختلف شہروں میں سیمنٹ کی قیمتوں میں ملا جلا رجحان