سابق اولمپئن بابر علی خان گردوں کے عارضے کی وجہ سے شدید علیل
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
ایشین گیمز کے سلور میڈلسٹ اور ساؤتھ ایشین گیمز کے بہترین باکسر قرار پانے والے اولمپیئن بابر علی خان گردوں کے عارضے کی وجہ سے شدید علیل ہیں۔
بابر علی خان کے مالی وسائل علاج کی راہ میں رکاوٹ بن گئے، جس کی وجہ سے ان کے اہلِ خانہ نے قومی ہیرو کا علاج کرانے کی اپیل کی ہے۔
باکسنگ رنگ میں اپنے مکوں سے تابڑ توڑ حملے کرنے والے 62 سالہ باکسر بابر علی خان کو گردوں کے عارضے نے اسپتال کے بستر تک محدود کر دیا ہے۔
بابر علی خان نے دہلی کے 82 ایشین گیمز میں سلور میڈل جیتا تھا، لاس اینجلس اولمپکس 1984ء میں پاکستان کی نمائندگی کی تھی جبکہ ساؤتھ ایشین گیمز 1985ء کے بہترین باکسر قرار پائے تھے۔
بابر علی خان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے جبکہ وہ دل کے عارضے میں بھی مبتلا ہیں، وہ بہت مشکل سے بول سکتے ہیں، انہوں نے سب سے جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی ہے۔
اولمپیئن بابر علی خان کے بیٹے شاہ دین نے اپیل کی ہے کہ ان کے والد نے ڈھیروں میڈل جیتے ہیں، باکسنگ کے اس ہیرو کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بابر علی خان ایشین گیمز کے عارضے
پڑھیں:
8 سالہ بچے سے زیادتی کے ملزم عاصم گُل کی اپیل خارج
فائل فوٹوسپریم کورٹ نے 8 سال کے بچے سے زیادتی کے کیس میں ملزم عاصم گُل کی اپیل خارج کردی۔
ملزم عاصم گُل کی 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا برقرار ہے۔ اس حوالے سے جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کیس پر سماعت کی تھی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بچے کی گواہی، طبی اور ڈی این اے شواہد سے مطابقت رکھتی ہے، شواہد میں کوئی تضاد یا قانونی نقص ثابت نہیں ہوا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متاثرہ بچے کی والدہ نے بتایا بچہ گھر لوٹا تو گردن پر خراشیں تھیں اور بچہ پریشان تھا، متاثرہ بچے نے بتایا کہ ملزم پتنگ اور کنچے دینے کا جھانسہ دے کر لے گیا تھا۔
فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ ملزم عاصم گُل بچے کو زیرِ تعمیر دکان میں لے گیا جہاں زیادتی کی گئی، بعدازاں اڈیالہ جیل میں شناخت پریڈ ہوئی جس میں متاثرہ بچے نے ملزم کی شناخت کی۔
سپریم کورٹ کے مطابق ٹرائل کورٹ نے 12 اپریل 2021 کو عاصم گُل فراز کو مجرم قرار دیا تھا اور 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے 4 اگست 2021 کو دونوں اپیلیں مسترد کردی تھیں۔