بات چیت حکومت سے نہیں طاقت ور حلقوں سے ہو سکتی ہے، اعظم سواتی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا کہنا ہے کہ بات چیت حکومت سے نہیں طاقت ور حلقوں سے ہو سکتی ہے، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے راستہ ڈھونڈ رہے ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ اس وقت ملک میں جاہلوں اور جرائم پیشہ لوگوں کی حکومت ہے، فرد جرم عائد ہونے والے کو وزیر اعظم بنا دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں وسیع پیمانے پر دہشت گردی ہے اور اس وقت پاکستان کے حالات افریقا سے بھی بدتر ہوگئے ہیں، 40 سالوں سے ملک کو لوٹنے والے لوگ اس کو ٹھیک نہیں کر سکتے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور آئین و قانون ختم ہے، عدالتیں اپنی آخری سانسیں لے رہی ہے جبکہ الیکشن کمیشن کو بہت پہلے کا ہی ختم کر دیا گیا ہے۔
مقدمات تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر سماعت
قبل ازیں، پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کا مقدمات تفصیلات کے لیے دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس اورنگزیب پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے اعظم سواتی کو 15 اپریل تک حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے اعظم سواتی کو درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
وکیل درخواست گزار علی عظیم آفریدی ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواست گزار نے مقدمات تفصیلات کے لیے درخواست دائر کی ہے، گزشتہ سماعت پر عدالت نے فریقین سے رپورٹ منگوائی تھی۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ درخواست گزار کو پہلے بھی تفصیلات فراہم کی ہیں۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا اب آپ تفصیلات نہیں دیں گے؟ اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم تفیصلات دیں گے لیکن ان کو پہلے ہم نے فراہم کی ہیں اب یہ دوبارہ آئے ہیں۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ریمارکس دیے کہ ہم نے آپ کو نوٹس کیا تھا، چاہیئے تھا آج آپ رپورٹ جمع کرتے۔
عدالت نے کہا کہ ہم آپ کو ٹائم دیتے ہیں، ان کے خلاف جو مقدمات ہیں ان کی رپورٹ آئندہ سماعت پر جمع کریں۔
پشاور ہائیکورٹ نے اعظم سواتی کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے سماعت 15 اپریل تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اعظم سواتی نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی
عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی
9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر کردی۔سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی جس میں وکلائے صفائی، پراسیکیوٹرز اور ملزمان پیش ہوئے۔اس موقع پر عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی، اسی طرح سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی بھی حاضری لگائی گئی، شیخ رشید احمد اور عمران خان کے وکیل فیصل ملک بھی عدالت پہنچے۔ عدالت میں حاضر ہونے والے ملزمان میں مقدمات کی نقول تقسیم کی گئیں جس کے بعد عدالت نے 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر ان 13 کیسز میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔