آسٹریلیا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر اسٹیورٹ میک گل کو منشیات کیس میں قصور وار قرار دے دیا گیا۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق اسٹیورٹ میک گل کوکین کی لین دین کی سہولت کار ی میں ملوث پائے گئے۔

وہ بہنوئی اور اسٹریٹ ڈرگ ڈیلر کے ساتھ سہولت کاری میں قصور وار قرار پائے۔

جیوری نے سابق کرکٹر کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق سابق کرکٹر کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے صرف دو افراد کو متعارف کرایا تھا۔

نیو ساؤتھ ویلز ڈسٹرکٹ کورٹ نے 8 روز ٹرائل کے بعد انہیں قصور وار قرار دینے کا فیصلہ سنایا۔

اسٹیورٹ میک گل کو بڑے پیمانے پر ممنوعہ ڈرگ کے کاروبار میں ملوث قرار نہیں دیا گیا ہے، منشیات کا یہ کیس 2021ء سے چلتا رہا ہے۔

اسٹیورٹ میک گل نے تسلیم کیا ہے کہ وہ باقاعدگی سے آدھا گرام کوکین 200 ڈالرز میں خریدتے تھے۔

آسٹریلوی میڈیا کے مطابق اسٹیورٹ میک گل کو رواں برس کے آخر میں سزا سنائے جانے کے عمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قصور وار قرار

پڑھیں:

فتنہ الخوارج منشیات کی اسمگلنگ سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں، عدم استحکام پھیلا رہے ہیں: آئی جی ایف سی

وادی تیراہ اس وقت سہولیات کی شدید کمی، سکیورٹی مسائل اور انتظامی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور (نارتھ خیبر پختونخوا) میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج علاقے میں بدامنی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ منشیات کی اسمگلنگ سے مالی وسائل حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخوا کی افغانستان کے ساتھ سرحد کی مجموعی لمبائی 1224 کلومیٹر ہے، جن میں سے تقریباً 717 کلومیٹر کی نگرانی فرنٹیئر کور کی ذمہ داری ہے۔ اس سرحدی پٹی میں برف پوش اور سنگلاخ پہاڑ شامل ہیں، جہاں نگرانی ایک بڑا چیلنج ہے۔ آئی جی ایف سی کے مطابق دراندازی روکنے کے لیے حساس مقامات پر جدید کیمرے نصب کیے جا چکے ہیں۔
میجر جنرل راؤ عمران سرتاج نے کہا کہ سرحد اسی وقت مکمل طور پر محفوظ ہو سکتی ہے جب دونوں اطراف سے اس کا احترام کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان پہلی مرتبہ باقاعدہ باڑ لگائی گئی ہے، جس کے بعد اب اسے ایک عملی طور پر بین الاقوامی سرحد کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے اس تشویشناک صورتحال کی طرف بھی توجہ دلائی کہ وادی تیراہ کی پوری آبادی کی نگرانی کے لیے اس وقت صرف تین پولیس اہلکار موجود ہیں، جو انتظامی مسائل کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔
اس موقع پر ونگ کمانڈر کرنل وقاص نے بتایا کہ وادی تیراہ میں 60 کلومیٹر کے دائرے میں ضلعی انتظامیہ، پولیس یا کوئی سرکاری اسپتال موجود نہیں۔ علاقے میں سرکاری اسکول اور اساتذہ کی بھی شدید کمی ہے۔ ان کے مطابق فرنٹیئر کور کے زیرِ انتظام 16 اسکول قائم کیے گئے ہیں، جہاں ایف سی نے اپنی مدد آپ کے تحت اساتذہ بھرتی کیے ہیں۔
کرنل وقاص نے مزید کہا کہ وادی تیراہ میں کوئی اسپتال نہ ہونے کے باعث معمولی طبی سہولت کے لیے بھی مقامی لوگ فرنٹیئر کور سے رجوع کرنے پر مجبور ہیں، حتیٰ کہ ایک انجکشن کے لیے بھی ایف سی کی مدد لی جاتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نیوی، ایف بی آر اور کسٹمز کی کارروائیاں، اربوں روپے مالیت کی منشیات ضبط
  • سوریا کمار یادو کی کارکردگی کیوں خراب ہوگئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا اہم انکشاف
  • فتنہ الخوارج منشیات کی اسمگلنگ سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں، عدم استحکام پھیلا رہے ہیں: آئی جی ایف سی
  • سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ
  • غیر ملکی کھلاڑیوں کی ترجیح آئی پی ایل کی بجائے پی ایس ایل کیوں؟ انگلش کرکٹر ڈیوڈ ولے نے وجہ بتادی
  • بھارت: کرپشن کے الزام میں چار کرکٹر معطل، ایف آئی آر درج
  • بی بی ایل میں پاکستانی اسٹارز کی شمولیت، ایرون فنچ نے کھلاڑیوں کو گلوبل اسٹارز قرار دے دیا
  • بنگلہ دیشی کرکٹر پر شادی کا جھانسہ دے کر جنسی زیادتی کا سنگین الزام، چارج شیٹ جمع
  • حیدرآباد : پولیس مقابلوںمیں2منشیات فروش زخمی حالت میں گرفتار، ساتھی فرار
  • آئی سی سی کی دھوکہ دہی! ٹی20 ورلڈ کپ کے ٹکٹ پوسٹر سے پاکستانی کرکٹر کی تصویر غائب، بھارتی اثر و رسوخ بے نقاب