عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلمین پر پابندی کشمیر دشمنی پر مبنی اقدام ہے، غلام محمد صفی
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر نے ایک بیان میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی لگانا غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام ہے۔ ایسے اقدامات نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے غیر منصفانہ اور کشمیر دشمنی پر مبنی اقدام قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے ایک بیان میں کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین پر پابندی لگانا غیر قانونی، غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام ہے۔ ایسے اقدامات نہ صرف بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں بلکہ جموں و کشمیر کے عوام کی پرامن سیاسی جدوجہد کو دبانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پابندی سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال مزید بدتر ہو جائے گی۔ غلام محمد صفی نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں عوامی ایکشن کمیٹی سمیت جتنی بھی پارٹیوں پر پابندی عائد کی گئی ان کے ساتھ لاکھوں لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں اور یہ تنظیمیں ہمیشہ مذہبی، سیاسی اور سماجی خدمات میں پیش پیش رہی ہیں اور پرامن طور پر سیاسی حقوق کے حصول کے لیے سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس واضح کرتی ہے کہ بھارت نے پہلے بھی مقبوضہ جموں و کشمیر میں پرامن سیاسی جدوجہد کرنے والی بہت ساری تنظیموں پر یہ سمجھ کر پابندی لگا دی تھی کہ اس سے تحریک آزادی کشمیر ختم ہو جائیگی، لیکن وقت نے ثابت کر دیا کہ ان پابندیوں سے تحریک آزادی کشمیر پر کوئی اثر نہیں ہوا اور بھارت کی ہندتوا حکومت کی یہ کوشش بھی کشمیری عوام کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتی۔ غلام محمد صفی نے کہا کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور بھارت کی طرف سے پابندیاں، قتل و غارت، پکڑ دھکڑ، جائیدادوں کی ضبطگی، ذرائع ابلاغ پر پابندیاں اور انسانیت سوز مظالم ہمارے راہ کی دیوار نہیں بن سکتے۔
پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے بھی عوامی ایکشن کمیٹی اور اتحاد المسلمین پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسلام اور مسلمانوں کیخلاف مسلسل ظالمانہ کارروائیاں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام کشمیری عوام کو ڈرانے دھمکانے، انہیں بے اختیار کرنے، ان کے مذہبی اور سماجی حقوق سلب کرنے اور آزادی اظہارِ رائے کو سلب کرنے کی پالیسی کا حصہ ہے جس پر بھارتی حکومت مقبوضہ جموں کشمیر میں 5 اگست 2019ء سے عمل پیرا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اتحاد المسلمین پر پابندی کل جماعتی حریت کانفرنس عوامی ایکشن کمیٹی اور غلام محمد صفی نے کہا کہ
پڑھیں:
او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و کشمیر، یوسف محمد صالح الدوبی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کیا ۔وفد میں او آئی سی اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے سینئر حکام کیساتھ ساتھ نمل یونیورسٹی کے نمائندے بھی شامل تھے ۔
تفصیلات کے مطابق دورے کے دوران وفد نے مری میں اعلیٰ عسکری حکام سے ملاقات کی۔وفد کومقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وفد نے مظفرآباد میں مہاجر کیمپوں اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹرز کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے کشمیری مہاجرین سے ملاقات کی۔وفد نے کشمیری مہاجرین کی فلاح و بہبود کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
افغان شہریوں کی واپسی، شکایات کے ازالے کیلئے کنٹرول روم قائم
یوسف الدوبی نے حکومتِ پاکستان اور عسکری حکام دورۂ آزاد کشمیر کو منظم طریقے سے منعقد کروانے پر شکریہ ادا کیا۔
کشمیری اور فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وفد نے مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف آواز بلند کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مزید :