امید ہے روس جنگ بندی پر آمادہ ہو جائے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، مجھے امید ہے کہ روس جنگ بندی پر آمادہ ہو جائےگا۔
واشنگٹن میں آئر لینڈ کے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ اس جنگ میں 2 ہزارکے قریب لوگ ہر ہفتے ہلاک ہو رہے ہیں، جنگ ختم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ یورپین یونین کی تخلیق ہی امریکا سے فائدہ اٹھانے کے لیے کی گئی تھی اور ہمارے بےوقوف رہنماؤں نے یورپی یونین کی بھرپور حمایت کی۔ روس نے باراک حسین اوباما اور بش کے ادوار میں کئی علاقوں پر قبضہ کیا لیکن میرے دور گزشتہ دور حکومت میں روس نے کہیں حملہ نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: ’اپنا میزائل پروگرام ختم نہیں کرینگے‘، ٹرمپ کے خط پر ایرانی سپریم لیڈر کا جواب
ٹرمپ نے کہا کہ نیٹو کے ساتھ تعاون برابری کی بنیاد پر کریں گے، اس کو امریکا کے ساتھ منصفانہ سلوک کرنا پڑے گا، نیٹو کو اپنے بل ادا کرنے پڑیں گے۔ امریکا میں دنیا بھر سے بھاگے ہوئے مجرم غیر قانونی طور پر داخل ہوتے ہیں، جرائم پیشہ افراد کو امریکا سے باہر نکال رہے ہیں۔
ایک صحافی نے سوال کہا کہ امریکا کن ممالک کو سفری پابندیوں کا نشانہ بنانے جا رہا ہے؟ یہ سنتے ہیں ٹرمپ نے کہا کہ تم چاہتے ہو کہ میں اس سوال پر کچھ بےوقوفانہ جواب دوں؟ کیا کوئی یقین کرسکتا ہے کہ کوئی صحافی ایسا سوال کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئر لینڈ ٹرمپ روس واشنگٹن یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئر لینڈ واشنگٹن یوکرین نے کہا کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ انتظامیہ شام پر عائد پابندیوں میں نرمی پر غور کر رہی ہے،امریکی اخبار
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)شام میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد باغی گروہوں کی حکومت قائم ہوچکی ہے اور ملک میں قدرے امن ہے۔(جاری ہے)
امریکی اخبار نے انکشاف کیا کہ کچھ شرائط کی یقین دہانی پر امریکا شام پر عائد پابندیوں کو نرم کر سکتا ہے۔ذرائع کے حوالے سے وال اسٹریٹ جنرل نے دعوی کیا کہ شام اگر اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کو محفوظ بنانے اور دشہت گردی کے خلاف موثر اقدامات کی ضمانت دے تو بدلے میں امریکا انسانی امداد کی ترسیل تیز کرنے کے لیے پابندیوں میں محدود نرمی پر غور کرے گا۔