وزیراعلیٰ پنجاب انٹرن شپ پروگرام: وظیفے کی رقم میں 100 فیصد سے زائد اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, March 2025 GMT
حکومت پنجاب نے وزیراعلیٰ انٹرن شپ پروگرام میں نمایاں اضافے کا اعلان کیا ہے۔ ماہانہ اسکالرشپ 25 ہزار روپے سے بڑھا کر 60 ہزار روپے کی جائے گی جبکہ انٹرنیز کی تعداد 6 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار کی جائے گی اور آئندہ مرحلے میں انٹرن شپ کا دورانیہ 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تاریخی معاہدہ: آکسفورڈ یونیورسٹی بلوچستان کے طلبا کو اسکالر شپ پر داخلے فراہم کرے گی
یہ اعلان صوبائی وزیر محنت، کھیل و امور نوجوانان ملک فیصل ایوب کھوکھر نے نشتر پارک اسپورٹس کمپلیکس (این پی ایس سی) کے ای لائبریری اینڈ یوتھ سینٹر میں پروگرام کے پروگریس ریویو سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں ایڈیشنل سیکریٹری سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز میاں عثمان علی، ڈائریکٹر جنرل ای گورننس پی آئی ٹی بی ساجد لطیف، ڈائریکٹر ایڈمن ڈاکٹر ایم کلیم، ڈائریکٹر یوتھ افیئرز سید عمیر حسن، وزیراعلیٰ انٹرن شپ پروگرام کے سپروائزرز، فوکل پرسنز اور دیگر نے شرکت کی۔
مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ملک فیصل ایوب کھوکھر نے این پی ایس سی کی ای لائبریری میں شکایات سیل کے قیام پر زور دیا اور افسران کو ہدایت کی کہ وہ نوجوانوں کے مسائل کو فوری طور پر حل کریں۔
مزید پڑھیے: سعودی عرب کی مکمل فنڈڈ انٹرن شپ کیسے حاصل کی جا سکتی ہے؟
وفاقی وزیر نے ایڈیشنل سیکریٹری سپورٹس میاں عثمان علی، ڈی جی ای گورننس پی آئی ٹی بی ساجد لطیف اور دیگر عہدیداروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں یادگاری تحائف پیش کیے اور جواباً میاں عثمان علی نے ملک فیصل ایوب کھوکھر کو بھی تحفہ پیش کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انٹرن شپ صوبائی وزیر محنت، کھیل و امور نوجوانان ملک فیصل ایوب کھوکھر وزیراعلیٰ پنجاب انٹرن شپ پروگرام وظیفے میں اضافہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: وزیراعلی پنجاب انٹرن شپ پروگرام
پڑھیں:
کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
---فائل فوٹودریائے سندھ میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
دریائے سندھ میں پانی کی شدید کمی کے باعث کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد تک جا پہنچی۔
محکمہُ ابپاشی کے اعداد و شمار کے مطابق کوٹری بیراج کے اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 4600 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں محض 190 کیوسک اخراج کیا جا رہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے باعث ملک میں بارش 40 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔
2023ء کے اپریل میں کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کی آمد 8900 کیوسک اور 2024ء کے اپریل میں 5000 کیوسک ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ اعداد و شمار ہر سال پانی کم سے کم ہونے کی نشاندہی کر رہے ہیں۔
محکمہُ آبپاشی کا کہنا ہے کہ پانی کی قلت کے باعث زرعی مقاصد کے لیے پانی دستیاب نہیں ہے، صرف پینے کا پانی دستیاب ہے۔
محکمہُ زراعت کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی کے اثرات فصلوں پر بھی مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔
خریف کے سیزن میں سندھ کے اندر گزشتہ 5 سال کے دوران پونے 5 سے سوا 6 لاکھ ہیکٹر پر کپاس کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
اسی طرح 2 لاکھ 79 ہزار سے 2 لاکھ 95 ہزار ہیکٹر پر گنے کی فصل کاشت کی گئی، 7 لاکھ 8 ہزار سے 8 لاکھ 11 ہزار ہیکٹر تک چاول کی فصل کاشت کی گئی ہے۔
ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سندھ میں پانی کی قلت جاری رہی تو سندھ کی زراعت کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
محکمہُ آبپاشی، زراعت اور آبادگاروں کو امید ہے کہ بارشیں ہونے کی صورت میں صورتِ حال بہتر ہو جائے گی۔