اسلام آباد:

آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات میں ایف بی آر کی کمزور کارکردگی بات چیت کا مرکزی نقطہ رہا، حکومت نے رائٹ سائزنگ کیلیے گولڈن شیک ہینڈ سمیت سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کا عندیہ دیا ہے۔ 

اس ترمیم سے سول بیوروکریسی کا ڈھانچہ فوج سے ہم آہنگ کرنے میں مدد مل سکتی ہے جس میں بہترین ہی ملازمت پر رہ سکتا ہے۔

حکومت نے مشن کو آگاہ کیا کہ رائٹ سائزنگ پلان کے تحت گریڈ 17سے 22تک کی 700 جبکہ نچلے درجے کی ہزاروں اسامیاں ختم کی جا رہی ہیں۔

حکام نے بتایا کہ سول سرونٹ ایکٹ 1973کی موجودگی میں عضو معطل سرکاری ملازمین کو فارغ نہیں کیا جاسکتا اور ایسے ملازمین کو سے جان چھڑانے کیلیے رٹائرمنٹ عمر تک پہنچنے کا انتظار کرنا پڑتا ہے۔

حکومت نے آئی ایم ایف کو بتایا کہ مختلف محکموں کو ایک دوسرے میں ضم کیا جا رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے وفاق کی سطح پر تعلیم اور قومی صحت سمیت وہ وزارتیں برقرار رکھنے  کے جواز سے متعلق سوالات اٹھائے جوکہ آئین کے تحت صوبائی محکمے ہیں، تاہم بات چیت کا فوکس محصولات، حکومت کا حجم اور خودمختار ویلتھ فنڈ تھے جسے آئی ایم ایف کی تجاویز کے مطابق ہونا چاہیے۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ روز مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نے رواں مالی سال کی باقی مدت میں شارٹ فال پورا کرنے کے ایف بی آر کے دعوے مسترد کر دیئے۔ اس پر وزارت خزانہ نے مشن کو مطمئن کرنے کیلئے کچھ شعبوں کی نشاندہی کی جہاں سے اخراجات کم کرکے ریونیو شارٹ فال کی تلافی ہو سکتی ہے۔

وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے گزشتہ روز سربراہ آئی ایم ایف مشن سے ملاقات کی جس کا فوکس رواں مالی سال کیلئے نیا ٹیکس ہدف تھا۔

حکام پر امید ہیں کہ محصولات کے تخمینے اور متوقع بچتوں پر معمولی اختلافات آج حل کر لئے جائیں گے۔ذرائع نے بتایا کہ کیبنٹ ڈویژن نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ سرکاری مشینری کا سائز کم اوردس چھوٹے محکمے ضم کرنے سے بمشکل 17 ارب روپے کی بچت ہو گی۔ 

یہ رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بلند بانگ حکومتی دعوئوں سے ہم آہنگ نہیں۔ حکومت گزشتہ ہفتے وزیروں، مشیروں و معاونین کی نئی فوج بھرتی کرکے اپنے دعوے پہلے ہی ہوا میں اڑا چکی ہے، جیسے کہ وزارت داخلہ کی ذمہ داری وزیر محسن نقوی، مشیر پرویز خٹک اور وزیر مملکت طلال چوہدری کو دینا ہے۔ 

وزیر صحت کیساتھ وزیر مملکت کی تعیناتی ہے۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی کہ وفاقی حکومت اضافی ملازمین صوبوں کو منتقل کرنے پر غور کرے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف نے بتایا کہ

پڑھیں:

افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال

وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال—فائل فوٹو

وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں تحقیق ہو رہی ہے مگر عمل نہیں ہو رہا۔

کراچی میں نجی فارماسوٹیکل کمپنی میں ہیلتھ ریسرچ ایڈوائزری بورڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے۔

پولیو کی ویکسین میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے: مصطفیٰ کمال

وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ ملک میں پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا فقدان ہے، ہر شہری کا قومی شناختی کارڈ نمبر اس کا میڈیکل ریکارڈ نمبر بننے جا رہا ہے۔

وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وزارتِ صحت ایک مشکل وزارت ہے، غلطی کی گنجائش نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عبدالعلیم خان کا سندھ میں ایم 6 اور ایم 9 موٹرویز کو رواں سال شروع کرنے کا اعلان
  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  • ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت نے ججز تبادلوں پر تمام خط و کتابت عدالت میں جمع کرا دی
  • امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال  
  • افغانستان پولیو ختم کرنے کیلئے پاکستان سے بہتر کوششیں کررہا ہے، مصطفیٰ کمال
  • خیبرپختونخواہ حکومت کا ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز مفت فراہم کرنے کا فیصلہ
  • حکومت فیشن اور تخلیقی انڈسٹری کی ترقی کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریگی، جام کمال
  • حج کے نئے انتظامی امور،مختص پورٹل اور غیر واضح ڈیڈلائنز، ہزاروں پاکستانی حج سے محروم ۔۔؟