پاک آذربائیجان باہمی تعلقات
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
جدہ میں منعقدہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس کے موقعے پر نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کی اور اس موقعے پر اس عزم کو دہرایا کہ دونوں ممالک دو طرفہ تعاون میں اضافہ کریں گے۔
اس سے قبل گزشتہ سال 11 جولائی کو آذربائیجان کے صدر کے دورہ پاکستان کے موقع پر تعاون کے کئی سمجھوتوں پر دستخط ہوئے تھے۔ 1991 میں آذربائیجان کے آزادی کے حصول کے چند سال بعد 1995 کے موسم خزاں میں دونوں ممالک نے تجارت اور معیشت کی سطح پر تعاون کے لیے مشترکہ کمیشن کے قیام سے متعلق ایک پروٹوکول پر دستخط کیے تھے اور یہ طے پایا تھا کہ کمیشن کی میٹنگیں ہر دو سال بعد ہوا کریں گی۔ حالانکہ ایسے اجلاس کم از کم سال میں دو مرتبہ ہونے چاہئیں۔
آذربائیجان تیل اور گیس کے حوالے سے وسطی ایشیا کا انتہائی اہم ترین ملک ہے۔ اس کے علاوہ سونا، چاندی اور دیگر قیمتی معدنیات بھی پائی جاتی ہیں۔
ماہ فروری میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ آذربائیجان کے موقع پر آذربائیجان کی طرف سے 2ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق کیا گیا۔ اس کے علاوہ یہ طے پایا کہ ایل این جی، پٹرولیم، دفاعی تعاون سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے تمام معاملات کو ایک ماہ کے اندر حتمی شکل دی جائے گی۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اور آذربائیجان کے وزیر خارجہ کی ملاقات اسی سلسلے کی کڑی معلوم دے رہی ہے۔ ایک ماہ کے عرصے میں سے نصف سے زائد وقت گزر چکا ہے۔
دنیا جیو پولیٹیکل سے نکل کر تیز رفتاری کے ساتھ ’’جیو اکنامک‘‘ پالیسی کی جانب گامزن ہو چکی ہے۔ پاکستان نے ایک اہم مسئلے پر یعنی آرمینیا کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات قائم نہیں کیے، نگورنو کاراباخ کے مسئلے پر پاکستان نے ہمیشہ آذربائیجان کا ساتھ دیا ہے اور آذربائیجان نے بھی مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
آذربائیجان پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی اور باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔ پاکستان آذربائیجان کو فوجی ساز و سامان اور لڑاکا طیاروں کی فروخت کے لیے بات چیت کر رہا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے، نقل و حمل، توانائی کے شعبوں اور سیاحت کے شعبوں میں بھی مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
1995 میں دونوں ملکوں نے مشترکہ کمیشن قائم کرنے پر اتفاق کیا تھا لیکن اس پر زیادہ توجہ نہ دی جا سکی۔ ملک کو معاشی جنجال سے نکالنے کے لیے وزیر اعظم نے کوششوں کا آغاز کیا ہے اور اس سلسلے میں وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارتی اور دیگر اہم معاملات توانائی کے شعبوں اور گوادر تک رسائی سمیت بہت سے امور کو لے کر چلنا ہے۔
کئی ممالک ایسے ہیں جوکہ 20 اہم تجارتی شراکت داروں کی فہرست میں شامل ہیں البتہ آذربائیجان کے لیے پاکستانی برآمدات محض ایک سے ڈیڑھ کروڑ ڈالر تک ہی محدود رہے۔ اب اسے کس طرح بہتر بنایا جاسکتا ہے۔پاکستان آذربائیجان کو چاول، فروٹ، میڈیکل اور فارما سیوٹیکل پراڈکٹس کاٹن فیبرک اور سینتھیٹک فیبرکس کے علاوہ خام کپاس،کچھ کیمیکلز وغیرہ بھی برآمد کرتا ہے۔ آذربائیجان میں اس بات کی گنجائش ہے کہ بڑی مقدار میں پاکستان سے کپڑے، گارمنٹس اور لیدر سے بنی اشیا جس میں لیدر جیکٹس، دستانے، کچھ تعمیراتی سامان فرنیچرز اورکئی اشیا ایکسپورٹ کر سکتا ہے۔
کچھ کیمیکل پراڈکٹس ایسے ہیں جو پاکستان فروخت کر سکتا ہے اس ملک کو ٹرانسپورٹ ایکوئپمنٹ، پلاسٹک کی اشیا، کھاد اس طرح کی کئی اشیا کی ضرورت ہے جو پاکستان تھوڑی سی مارکیٹنگ کر کے وہاں کے تاجروں سے تعلقات بڑھا کر ان کو سہولیات فراہم کرکے اپنی ایکسپورٹ کے حجم کو فوری طور کم ازکم ایک ارب ڈالر تک لے جاسکتا ہے۔ باکو میں سفارتخانہ ہے اسے فعال کریں، دونوں ممالک میں ایسے تاجر کو تجارتی اتاشی مقررکریں جو بزنس کو سمجھتا ہو اور دونوں ممالک کے ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کے درمیان پل کا کام کر سکتا ہو تاکہ پاکستانی برآمدات میں زیادہ سے زیادہ اضافہ ہو۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آذربائیجان کے دونوں ممالک کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم ہزہائینس شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سرکاری دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ ہزہائینس شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان 20 اور 21 اپریل کو پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔
یہ اعلیٰ سطحی دورہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان گہرے، دوستانہ تعلقات کی عکاسی کرتا ہے اور دونوں ممالک کے باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے مشترکہ عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اپنے دورے کے دوران شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ساتھ بات چیت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: متحدہ عرب امارات اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پاگئے
اس ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا، خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری، توانائی کے شعبے میں تعاون، علاقائی سلامتی اور لوگوں کے درمیان روابط پر گفتگو ہوگی۔ یہ دورہ دونوں جانب کے نمائندوں کو باہمی دلچسپی اور تشویش کے علاقائی و عالمی صورتحال پر اپنے خیالات کے تبادلے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔
اس سے قبل دونوں نائب وزرائے اعظم نے آخری ملاقات 21 فروری کو ابوظہبی میں کی تھی۔
ہزہائینس شیخ عبداللہ اس دورے کے دوران وزیراعظم محمد شہباز شریف سے بھی ملاقات کریں گے۔
وزارت خارجہ کے پریس ریلیز کے مطابق ہزہائینس شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان کا یہ دورہ پاکستان اور یو اے ای کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور متنوع شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوگا، جس کا فائدہ دونوں ممالک کے عوام کو ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان وزیر خارجہ