پی ٹی آئی دور کے فیصلے کی قیمت آج ادا کی جا رہی ہے، خواجہ محمد آصف
اشاعت کی تاریخ: 12th, March 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز قربانیاں دے رہی ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت کوئی اور راستہ ڈھونڈتی ہے تو یہ ان کا آپشن ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دور کے فیصلے کی قیمت آج ادا کی جا رہی ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز قربانیاں دے رہی ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت کوئی اور راستہ ڈھونڈتی ہے تو یہ ان کا آپشن ہے، اس تحریک کو باہر سے پشت پناہی بھی حاصل ہے، یہ لوگ سالوں سے بلوچستان میں خون کی ہولی کھیل رہے ہیں۔
افغان حکومت اپنی خاموشی اور ایکشن سے ٹی ٹی پی کو مد د دے رہی ہے، ٹی ٹی پی کو بارڈر سے اٹھا کر اندرون افغانستان میں سیٹل کرنے کا کوئی پلان تھا، ایسا ایک پلان تھا یہ باتیں درست ہیں ہمارے پاس کوئی گارنٹی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں کہا گیا تھا کہ یہ پاکستان میں امن سے رہیں گے، ٹی ٹی پی کو افغانستان اور بھارت کی امداد حاصل ہے، بیرونی امدا د سے ٹی ٹی پی پاکستان میں کارروائی کر رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی نا اہلی اور ملی بھگت کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں صورتحال خراب ہے، یہ اپنی قوت وہاں کیوں نہیں لگاتے جہاں پر دہشت گردی ہو رہی ہے۔ محسن نقویٰ کو جو ذمہ داری دی گئی ہے انہوں نے پوری کی ہے، بلوچستان کے عوامی نمائندوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی ہے، اگر عوامی نمائندے اپنا قردار ادا کرتے تو یہ نوبت نہ آتی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ انہوں نے ئی حکومت ٹی ٹی پی رہی ہے
پڑھیں:
جے یو آئی، جماعت اسلامی اتحاد خوش آئند ہے، حکومت کو خطرہ نہیں، ملک محمد احمد خان
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا اتحاد سیاسی طورپر خوش آئند ہے تاہم حکومت کو اس سےکوئی خطرہ نہیں۔
لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر محمد احمد خان نے کہا کہ ملکی معیشت ترقی کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صرف ایک جماعت کی جانب سے سیاسی بلبلے بنتے ہیں۔ پانی کی تقسیم پر سندھ کے اعتراضات کو بلیک میلنگ نہیں سمجھتا۔